جمشید چیمہ

علیم خان تیسرے مہرے ہیں جنہیں لانچ کیا گیا ،علیم خان کا ماضی دیکھنے کی ضرورت ہے ‘ جمشید اقبال چیمہ

لاہور(گلف آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما ، فوکل پرسن فوڈ سکیورٹی و خصوصی اقدامات جمشید اقبال چیمہ نے کہا ہے کہ علیم خان تیسرے مہرے ہیں جنہیں لانچ کیا گیا ہے ،جو آڈیو لیک ہوئی ہے اس میں وہ ہاروں کے سیٹ ،توشہ خانہ، عثمان بزدار اور فرح بی بی کے حوالے سے بات کررہے تھے ، میں ماضی میں نہیں جاتا لیکن علیم خان کا پی ٹی آئی میں آنے سے قبل ماضی دیکھنے کی ضرورت ہے ،تازہ ترین غریب ملک میں صرف دو لوگ امیر ہوئے جن میں ایک جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ اور دوسرے علیم خان ہیں اور دونوں پارٹنر ہیں ،

علیم خان کی اسلام آباد کی ناکام سوسائٹی پارٹنر شپ کے بعد چمک اٹھی ،ہم نے علیم خان کا طعنہ بہت بھگتا ہے لیکن و ہ جب سے گئے ہیں پی ٹی آئی سکھی ہو گئی ہے اور اس نے ترقی بھی کی ہے ۔ پارٹی دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ میاں اسلم اقبال نے علیم خان کی جانب سے اربوں روپے کی سرکاری اراضی پر قبضے ، ای او آئی بی میں غریبوں کے پیسے لوٹنے کے حوالے سے جو پریس کانفرنس کی اس کا آج تک جواب نہیں آیا ، علیم خان نے سرکاری اراضی ، جنگلات اور دریا کی زمینوں پر قبضہ کیا ،شاہ پور کانجراں کے ساتھ مرکزی راستے پر قبضہ کیا اور دونوں طرف پلاٹس بنا کر بیچ دئیے ، قبرستان ، سکول اور مسجد کی زمین پر قبضہ کیا ،

2 ارب کی سوسائٹی تھی انہوں نے ای او آئی بی سے ساڑھے 3ارب روپے لیا۔ انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی نے پارٹی میں سے تو کسی سے کوئی تحفہ نہیں لیا پھر انہیں ملک ریاض سے تحفہ لینے کی کیا ضرور ت تھی ،عمران خان کو پیسوں کی ہرگز کوئی ضرورت نہیں،عمران خان سالانہ 14 ارب روپے شوکت خانم اور نمل کے لئے اکٹھے کرتے ہیں ،عمران خان کی خاندانی اربوں روپے کی جائیدادیں ہیں ،بشریٰ بیگم کا بھی انتہائی خوشحال خاندانوں میں شمار ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علیم خان پی ٹی آئی میں طاقتور تھے ، سینئر وزیر تھے لیکن جب وہ پارٹی کو چھوڑ کر گئے تو ان کے ساتھ صرف چار لوگ گئے اور وہ لوگ بھی سب کو پتہ ہے ”روکڑے ”والے لوگ تھے ،

یہ کہا جاتا ہے علیم خان جلسے کے اخراجات برداشت کرتے تھے ، جب علیم خان جلسہ کرتے تھے تو وہ ہمیں ڈیڑھ کروڑ روپے تک پڑتا اور تین ماہ تک پارٹی کی کمر سیدھی نہیں ہوتی تھی ، کئی کئی ماہ تک پارٹی قرضہ اتارتی رہتی تھی ، آج وہ نہیں ہیں تو وہی جلسہ تیس سے پینتیس لاکھ میں ہو جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو مقدس گائے نہیں سمجھتے،ہم کہتے ہیں ملک کا شناختی کارڈ رکھنے والا ہر شخص برابر ہے،ہم خواتین پر نہیں جاتے، آپ کو بھی نہیں جانا چاہیے،عمران خان کی کوئی کرپشن ہے تو بتائیں سامنے لائیں،ہم نے اس ملک سے نہیں بھاگنا نہ ہی ہتھیار اٹھانے ہیں،دلیل اور قانونی طریقے سے لڑیں گے اورہماری کامیابی یقینی ہے

،عوام کو ہرا کر کبھی کوئی نہیں جیتا،ویڈیو ز اور آڈیو ز بنانے والوں کا جو اصلی مقام ہے عوام انہیںوہ دیں گے،آڈیوز زویڈیوز بنانے والے کیسے لوگوں کے بیڈ رومز میں گھسے ،یہ معاملہ75 سال سے چل رہا ہے ، ہم یہی کہتے ہیں ملک میں کچھ اور نہیں بچا تو خواتین کی عزت رہنے دیں ، خواتین تک نہ جائیں ۔ایسا نہیں ہو سکتا کہ آپ ہمیں ایک گال پر تھپڑ ماریں تو ہم دوسرا بھی آگے کر دیںگے ، ایسا نہیں ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ بشری بیگم کو ہاروں کے سیٹ اور دیگر تحائف کا کوئی شوق نہیں،جب عمران خان وزیر اعظم بنے تو میں اور اہلیہ ان سے ملنے گئے تو چوکی پر گاڑی کی تلاشی کے دوران پوچھا گیا گاڑی میں ہتھیار یا کوئی تحفہ تو نہیں ہے ،

میں نے سوال کیا دونوں میں سے زیادہ خطرناک کیا ہے تو کہا گیا تحفہ زیادہ خطرناک ہے ، وہاں وزارت عظمیٰ ایسے ہوئی ہے ،جمشید چیمہ اور ملک ریاض کے تحفے میں کیا فرق ہے،ہم سے کسی نے تحفہ نہیں لیاحالانکہ ہم دے بھی سکتے تھے۔انہوںنے کہا کہ 23 کروڑ لوگ کسی آئین اور قانون کے مطابق ہی چل سکتے ہیں،فیصلہ عوام نے کرنا ہے اور اگر کوئی کسی فکری مغالطہ میں ہے تو وہ اسے اپنے دماغ سے نکال دے ،مریم نواز ،شہباز شریف اور علیم خان کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ عوام کو بیوقوف سمجھتے ہیں ،حالیہ جو سروے آیا ہے اس میں ایک فیصد نے بلاول ،ایک فیصد نے آصف زرداری اوردو فیصد نے شہباز شریف کی بات کی ،آپ ان کو 56فیصد والے عمران خان پرفوقیت دینا چاہتے ہیں ، 76فیصد لوگوں نے کہا کہ یہ لوگ ملک کے مسائل کا حل نہیں ہیں پھر کوئی انہیں کیوں لا کر بٹھائے گا ، یہاں فیصلے عوام نے کرنے ہیں اور عوام کے فیصلے تسلیم ہوں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں