پنجاب کریکولم ٹیکسٹ بک بورڈ میں ایک ارب روپے کی مالی بے ضابطگیاں سامنے آ گئیں

لاہور(سلیمان چودھری سے) پنجاب کریکولم ٹیکسٹ بک بورڈ میں ایک ارب روپے کی مالی بے ضابطگیاں سامنے آ گئیں بورڈ نے محکمہ سکول ایجوکیشن کو ایک ارب سے زائد کی کتب فراہم کیں اور ادائیگیاں نہ ہو سکیں بورڈ کے افسران کو 76 لاکھ سے زائد ایگزیکٹؤ الاونس پر آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو اعتراضات سامنے آئے ہیں۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق سابق ڈائریکٹر پروڈکشن افضل احمد کو 22 لاکھ سے زائد اور سابق ڈائریکٹر فنانس خآلد محمو ٹیپو کو 13 لاکھ سے زائد کا الاونس دیا سابق ڈائریکٹر ایڈمن محمد ذوالقرنین کو 28 لاکھ اور سابق ڈائریکٹرایڈمن سید ارتضی امیر نقوی کو 17 لاکھ سے کا ایگزیکٹو الاونس بغیر منظوری کے دیا جبکہ بورڈ نے اپنے گودام کی 2 کینال 12مرلے کی جگہ کم ریٹ پر فروخت کر کے 2 کروڑ63 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا بورڈ نے کتب کی پرٹنگ ز ائد رریٹ پر کروا کر 71 لاکھ روپے سے زائد کی ادائیگیاں کیں ۔

بورڈ کے دفتر میں 19 لاکھ روپے سے زائد خرچ کر کے ایک لیکچر ریکارڈنگ روم بنا کر فنڈز کا ضیا ع کیا جبکہ نجی پبلشرز نے بورڈ سے بغیر اجازت 2کروڑ39 لاکھ روپے سے زائد کی کتب مارکیٹ میں فراہم کر دیں ۔نجی کمپنی کو ٹیندڑ پر عمل نہ کرنے پر 12 لاکھ سے زائد کی بڈ سیکورٹی واپس کر دی گئی لاہور، 55 لاکھ روپے کے زیادہ ریٹس پر نجی کمپنی سے کتب تیار کروائیں ،بورڈ نے بغیر ہوم ورک کیے 1کروڑ20 لاکھ سے زائد مالیت کی کتب مزدور بچوں کے لیے چھپوائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں