رانا ثنااللہ

میرے خلاف بھی منشیات کا جھوٹا مقدمہ بنایا گیا حالانکہ میں سگریٹ بھی نہیں پیتا ،رانا ثنااللہ

مکوآنہ (گلف آن لائن)وفاقی وزیر داخلہ وصوبائی صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے کہ جب بھی ملک میں بحرانی کیفیت پیدا ہوئی قوم کے اعتماد سے نواز شریف نے ملک کوبحرانوں سے نکالاجبکہ عمران خان کی وجہ سے سیاست میں نفرت بڑھی اور اوئے توئے کے کلچرکو فروغ ملا جس سے کسی کی بھی عزت محفوظ نہیں رہی لہٰذا ایسی فطرت والا شخص قوم کو کیسے آگے لیکر چل سکتا ہے۔

حلقہ این اے 106 کے علاقہ جھپال73 ج ب میں این این آئی سے گفتگو کرتے ہو ئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کی کل اور آج کی بات نہیں ملتی اور اس کے قول و فعل میں بری طرح تضاد ہے،یہ قدم قدم پر دھمکیاں دیکر اقتدار میں آنے کیلئے ہاتھ پاؤں ماررہا ہے،25 مئی کو بھی اس نے ڈرایا دھمکایا کہ میں یہ کردوں گاوہ کردوں گا لیکن ہوا کچھ بھی نہیں،اس کی جیل بھرو تحریک کا ڈرامہ بھی بری طرح فلاپ ہوا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت جو حالات ہیں اس میں کوئی شک نہیں کہ 5 سال سے مہنگائی عروج پر ہے لیکن یہ دیکھیں کہ یہ سلسلہ کب شروع ہوا،2013 میں دہشت گردی عروج پر تھی مگر آپ نے میاں نواز شریف پر اعتماد کیا،فتنہ خان نے 126 دن دھرنا دیا اوراس نے پوری کوشش کی کہ ملک میں سیاسی عدم استحکام ہو،اس آدمی کا کردار دیکھ لیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں ملک نے ترقی کی موٹر ویزہ بنیں،دل کا ہسپتال، چلڈرن ہسپتال، یونیورسٹی بنیں لیکن ان لوگوں نے 4 سال میں کیا کیا، مخالفین کے خلاف جھوٹے مقدمے بنائے اورمیرے خلاف بھی منشیات کا جھوٹا مقدمہ بنایا گیا حالانکہ میں سگریٹ بھی نہیں پیتا۔انہوں نے کہا کہ قوم پوچھتی ہے کہ کہاں ہیں وہ 10 لاکھ گھراور1کروڑ نوکریاں جس کا اس فتنے نے وعدہ کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس کی ایما پر سیاست میں غیر جمہوری رویے اپنائے گئے، بچوں کو گمراہ کیااورسوشل میڈیا کا غلط استعمال کیاگیا۔انہوں نے کہا کہ جب آپ اپنے آپ کو لیڈر کے طور پر پیش کرتے ہیں تو آپ کی بات نہیں رہتی وہ قوم کی بات بن جاتی ہے لیکن فتنے کی کل کی اور آج کی بات نہیں ملتی اور اس کے قول و فعل میں تضاد ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے جو اس نے معاہدہ کیا اس کی وجہ سے گیس،بجلی،پٹرول کی قیمتیں بڑھانا پڑیں۔انہوں نے کہا کہ اگر عوام نے نواز شریف پردوبارہ اعتماد کیاتووہ ملک کو بحرانوں سے نکالیں گے۔

انہوں نے کہا کہ14 مئی کو الیکشن اس کی ضد کی وجہ سے نہیں مگر اسی سال ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آزاد ہوئے 75 سال ہوگئے جس میں میاں نواز شریف کی تقریبا ً10 سال حکومت رہی اور اسی دور میں تاریخ ساز اور سب سے زیادہ ترقیاتی کام ہوئے لیکن اس کے برعکس ان لوگوں نے 4 سال میں کوئی بڑا کام نہیں کیا،کبھی کہتا ہے یہ لوگ مجھے قتل کروا دیں گے اور میرے سمیت چند لوگوں کے نام لیتا ہے اور کبھی کسی اور سازش کے پیچھے پڑ جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2013ـ14 میں جو حالات تھے آج بھی وہی حالات ہیں اس وقت کہا جاتا تھا کہ دہشت گرد سوات تک تو آگئے ہیں بس اب اسلام آباد تک پہنچنا باقی ہے لیکن قوم نے دیکھا کہ اس وقت جب نواز شریف اقتدار میں آئے تو انہوں نے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا،اس وقت 20،20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہورہی تھی مگر نواز شریف اور مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے دن رات ایک کرکے بجلی کی پیداوار بڑھانے کیلئے نئے کارخانے لگائے اور بدترین لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا لیکن فتنہ خان نے اپنے 2018 سے شروع ہونیوالے چار سالہ دور اقتدار میں ملک کو تباہی کے دھانے پر لاکھڑا کی

ا اور آج پھر ملک میں ویسے ہی برے حالات ہیں جیسے 2013 میں تھے لیکن عوام پریشان نہ ہوں اورپوری ہمت و قوت کے ساتھ اپنی انتخابی مہم کیلئے گلی گلی پھیل جائیں اور لوگوں کو بتائیں کہ فتنہ خان نے ملک کا کیا حال کیا ہے اور اب یہ ہمارے نوجوانوں کو تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے لہٰذا لوگ اس کے بہکاوے میں مت آئیں نیز جب بھی الیکشن ہوئے ہمارے قائد میاں نواز شریف وطن واپس آکر انتخابی مہم کی قیادت کریں گے اورملک ایک بار پھر ان کی قیادت میں تعمیر و ترقی کی نئی شاہراہوں پر گامزن ہوگا، سی پیک پر برق رفتاری سے عمل ہوگا، نئے میگا پراجیکٹ لگیں گے، نئی یونیورسٹیاں، میڈیکل کالجز، ہسپتال بنیں گے، موٹر ویز میں توسیع کی جائے گی اور فیصل آباد جیسے شہروں کو بھی لاہور اور اسلام آباد کی طرح ماڈل سٹیز بنادیا جا ئے گا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن اسی سال ہوں گے اور جب بھی انتخابات ہوئے ہم اس میں ڈٹ کر حصہ لیں اورتگڑے ہوکر سیاست بھی کریں گے جس کے بعد نواز شریف کی قیادت میں ایک بار پھرشاندار ملکی تعمیر و ترقی کا سفر شروع کیا جا ئے گا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی نااہلی سے ملک میں دہشت گردی نے سر اٹھایااسلئے سمجھ سے بالاتر ہے کہ دہشت گردوں کو واپسی کا راستہ کیوں دیا گیااورجن لوگوں نے کلاشنکوف چلانے کے سوا ساری عمر کوئی کام نہیں کیا انہیں عمران خان کی قیادت میں کے پی کے حکومت نے واپس بلاکر کہا کہ آجائیں اور یہاں شریف شہری بن کر رہیں جس کا نتیجہ آج سب کے سامنے ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح 2018 میں ایک سازش کے تحت عمران خان کو مسلط کیا گیااب ایک بار پھر اس کو اقتدار میں لانے کیلئے بعض حلقوں کی جانب سے سہولت کاری کی جارہی ہے جبکہ آئے روز منظر عام پر آنیوالی آڈیو لیکس نے پی ٹی آئی کے مکروہ چہرے سے نقاب الٹ دیا ہے یہی نہیں بلکہ آڈیو لیکس نے بابا رحمتے کا کرداربھی بے نقاب کردیااسلئے سوچنے کی بات ہے کہ اگر اب اس خاندان کاپی ٹی آئی کیلئے یہ کردار ہے کہ وہ ڈیڑھ ڈیڑھ کروڑ روپے لیکر لوگوں کو پی ٹی آئی کی ٹکٹیں لیکر دے رہا ہے توجب یہ بابااپنے اہم ترین منصب پر تھا تو تب کیا کچھ کرتا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ قوم کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ کس طرح بعض اداروں کی بیساکھیوں کا سہارا لیکر ملک پر چار سال کیلئے مسلط کئے گئے فتنے نے ملک کو بربادی کی دلدل میں دھکیل دیا اور آج ملک میں مہنگائی کا جو طوفان ہے وہ اس فتنے کے آئی ایم ایف سے کئے گئے معاہدے کی شرائط کے نتیجے میں ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگ دیکھیں کہ31 مئی 2018 کوجب ن لیگ کی حکومت ختم کی گئی تو اس وقت آٹے، چینی، گھی، بجلی، گیس، ڈالر کا ریٹ کیا تھا اور اب کیا ہے،اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ فتنے کو ایک سازش کے تحت ملک پر مسلط کیاگیا اورایسی پالیسیاں بنائی گئیں کہ ملک معاشی بحران کا شکار ہوالیکن عوام جانتے ہیں کہ جب جب ملک پر کوئی بحران آیاتو مسلم لیگ(ن) نے نواز شریف کی قیادت میں اس کو بحرانوں سے نکالا۔

انہوں نے کہا کہ2018 میں ملک ترقی کے راستے پر گامزن ہوچکا تھااسلئے اس مرتبہ جنرل خود نہیں آیا اور فتنے کو ہم پر مسلط کیاجس کی سزا خود انہوں نے بھی بھگتی اور اس بات کا اعتراف کیا کہ ان سے غلطی ہوگئی۔وزیر داخلہ نے کہا کہ اس ٹولے کے پاس کوئی چیز نہیں بلکہ صرف اور صرف نوجوانوں کو گمراہ کرنا ان کا مقصد ہے اورانہوں نے نہ کوئی موٹروے، نہ میٹرو، نہ ایکسپریس وے بنائی بس ہماری لگائی ہوئی تختیوں کو اتار کر اپنی تختیاں لگائی لہٰذاعوام ان سے پوچھتے ہیں کہ 50 لاکھ گھراور1 کروڑ نوکریاں کہاں ہیں۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو بھی احساس ہوگیا ہے کہ ان سے غلطی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) ایک مرتبہ نہیں تین مرتبہ آپکی اور اس ملک کی آزمائی ہوئی ہے جو آئندہ بھی آپ کو مایوس نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ اگر یہ درمیان میں چار سال مداخلت کرتا تو آج ملک ترقی کی راہ پر چل رہا ہوتا۔انہوں نے کہا کہ جب میاں نواز شریف آئے تو کیا ملک نے ترقی نہیں کی،نواز شریف کے دور میں ملک میں لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی ختم کی گئی مگراس کے بعد ایک فتنے کوپورا پلان کرکے لایا گیاجس نے ملک سے اخلاقیات کا بھی جنازہ نکال دیا۔

انہوں نے کہا کہ جب 2013 میں عوامی مینڈیٹ سے نواز شریف اقتدار میں آئے تو ڈالر 110 روپے، پٹرول65 روپے لیٹر،چینی50 روپے، آٹا35 روپے کلو تھا۔اس وقت بیس بیس گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ اور دہشت گردی عروج پر تھی مگر نواز شریف نے اقتدار میں آتے ہی لوڈ شیڈنگ اور دہشت گردی کا خاتمہ کیا۔انہوں نے کہا کہ جب بھی انتخابات ہوئے ان کا الیکشن سب سے مشکل ہوگا کیونکہ رانا ثنااللہ خان فتنے کے حواس پر اتنی بری طرح سوار ہوچکا ہے کہ اس کی پوری پوری کوشش ہے کہ کسی نہ کسی طریقے سے آئندہ الیکشن میں رانا ثنااللہ کو اسمبلیوں میں آنے سے روکا جا ئے جس کیلئے وہ بھرپور منصوبہ بندی میں مصروف ہے

لیکن ہم عوام کے درمیان موجود اور اپنی کارکردگی کی بنیاد پر الیکشن لڑ رہے ہیں کیونکہ ہمیں جتنی مہلت یا جتنے وسائل ملے ہم نے ان سے اپنے حلقہ میں بھرپور ترقیاتی کام کروانے کی کوشش کی اور ان کے منصوبوں میں سب سے اہم رنگ روڈ کی تعمیر ہے جس پر 250 کروڑ یعنی اڑھائی ارب روپے خرچ ہورہے ہیں ہیں اور ان کی کوشش ہے کہ پہلے بڑے منصوبے مکمل ہوجائیں پھر چھوٹے منصوبوں کو دیکھ لیں گے وگرنہ ان 250 کروڑ سے ہم حلقہ میں درجنوںچھوٹے منصوبے شروع کرسکتے تھے لیکن اگرفنڈز کی کمی کے باعث کسی جگہ کوئی کام رہ گیا ہے تو حلقہ کے لوگ پریشان نہ ہوں کیونکہ وہ یقین دلاتے ہیں کہ جونہی وہ عوامی مینڈیٹ سے دوبارہ کامیاب ہوکر آئے تو حلقہ میں کوئی کام باقی نہیں رہنے دیا جائے گا اور لوگ خود کہیں گے کہ اب حلقہ میں کوئی کام ہونا باقی نہ رہ گیا ہے۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی جس طرح کروڑوں روپے لیکر ٹکٹ جاری کررہی ہے اس کا الیکشن کمیشن کو نوٹس لینا چاہیے نیز جب امیدوار کروڑوں کا ٹکٹ لیکرآگے آئیں گے تو وہ کرپشن نہیں کریں گے تو اور کیا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی پائیدار ترقی کیلئے سیاسی اور معاشی استحکام ناگزیر ہے اورمہذب معاشروں میں قانون کی حکمرانی اور اقدار کی پاسداری ہوتی ہے جبکہ ملک میں تمام بڑے ترقیاتی منصوبوں کا سہرا مسلم لیگ(ن) کو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فتنہ خان کل تک سیاسی مخالفین کوکہتا تھا کہ تمہیں گلیوں میں گھسیٹوں گا اب کبھی کہتا ہے کہ الیکشن کرواؤ، کبھی کہتا ہے کہ ہمارے استعفے واپس کرکے ہمیں اسمبلیوں میں واپس آنے دو، پہلے کہتا تھا کہ مذاکرات نہیں کروں گا اب مذاکرات کیلئے ترلے کر رہا ہے، یہ فتنہ ایک دن ایک بات کرتا ہے اور اگلے دن کوئی اور بات کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے دور میں بجلی کے کئی نئے کارخانے لگائے لیکن فتنہ خان نے ایک بھی نیا کارخانہ نہیں لگایا، ہم نے طویل لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا تاہم اگراب کسی جگہ تھوڑی بہت لوڈ مینجمنٹ ہے تو اس کی وجہ یہ نہیں کہ بجلی بنانے کے کارخانے نہیں ہیں بلکہ اس کی وجہ عمرانی حکومت کی ناقص پالیسیاں اور گیس و فرنس آئل کی کمی ہے جس کا جلد خاتمہ کردیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وہ تمام برادریوں اور دوستوں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے انہیں منتخب کرکے عوامی خدمت کا موقع دیا۔انہوں نے کہا کہ 2013ـ14میں لوگ پاکستان نہیں آتے تھے بلکہ کاروباری لوگ کہتے تھے دبئی میں آکر ہم سے بات چیت کریں مگر پھر ایسا ہوا کہ 2018تک پاکستان نے برق رفتار معاشی ترقی کی اور اسے مزید ترقی کی منازل کی جانب گامزن کیا جارہا تھا کہ پھر2018 میں سازش کرکے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نواز شریف کو نااہل کردیا گیااوربابا رحمتے پوری قوم کیلئے بابا زحمتے بن گیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے دور حکومت میں کوئی کام نہیں کیابلکہ صرف گالی گلوچ کا کلچر متعارف کروایامگراس کے برعکس ہم نے بے شمار ترقیاتی کام کروائے جنہیں گنوانے بیٹھیں تو اس کیلئے طویل وقت درکار ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں