بلاول بھٹو زر داری

کسی سیاسی جماعت کو کالعدم قرار دینے کی حمایت نہیں کرتے ،بلاول بھٹو زرداری

کراچی (گلف آن لائن)وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سیاستدان گرفتار ہوتے ہیں تو پوری سیاست کا نقصان ہوتا ہے، ہم کبھی جشن نہیں مناتے، نہ ہی مٹھائی بانٹتے ہیں۔ پی ٹی آئی پر پابندی کے لیے مکمل طور پر آئینی اور قانونی طریقہ کار اپنانا ہو گا، کسی کو کالعدم قرار دینے کے حق میں نہیں ہوں، یہ آخری آپشن کے طور پر ضرور موجود ہے، اب تک سامنے آنے والے ویڈیو شواہد کی بنیاد پر ٹی وی پر بیٹھ کر فیصلہ نہیں کیا جا سکتا، جو کرنا تھا وہ کر لیا۔

پیپلز پارٹی شروع سے نیب کے خلاف ہے، پیپلز پارٹی سمجھتی ہے کہ ہمیں نیب کے ادارے کو بند کرنا ہو گا۔سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا مرحلہ کامیابی سے طے ہوگیا جس میں پیپلزپارٹی نے تاریخی کامیابی حاصل کی ہے۔13مئی کو کراچی میں پیپلزپارٹی کی فتح کا دن منائیںگے ۔میڈیا سیل بلاول ہاوس کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ گذشتہ دو دن پاکستان کی تاریخ کے سیاہ دن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے آٹھ دن کے رمانڈ پر ردعمل میں پی ٹی آئی کی جانب سے ایسے حملے کیے گئے جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک مجھے یاد ہے،

جی ایچ کیو پر ایک حملہ کالعدم ٹی ٹی پی نے کیا تھا اور اب پی ٹی آئی نے کیا ہے، بلوچستان میں قائدِ اعظم محمد علی جناح کے گھر پر ایک کالعدم بی ایل اے نے کیا تھا اور اب دوسرا حملہ لاہور کے جناح ہاوس پر پی ٹی آئی نے کیا ہے۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم کسی کی گرفتاری پر جشن مناتے ہیں نہ مٹھائیاں بانٹتے ہیں، کیونکہ جب سیاستدان گرفتار ہوتا ہے تو مجموعی طور پوری سیاست متاثر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے خلاف کرپشن کے الزامات سنگین ہیں۔

190 ملین پانڈ پاکستان کا پیسہ تھا، سندھ کے عوام کا پیسہ تھا، جو واپس عوام کو ملنا چاہیے تھا، لیکن عمران خان نے قادر ٹرسٹ کے لیے کابینہ سے زبردستی منظوری لی۔ انہوں نے کہا کہ خانصاحب نے برطانیہ سے رقم کی منتقلی کے معاملے میں اپنی کابینہ کو دھوکا دیا۔ میں پی ٹی آئی کی اس وقت کی کابینہ میں شامل تمام اراکین کو چیلینج کرتا ہوں کہ وہ ان الزامات کی تردید کر کے دکھائیں۔ انہوںنے کہا کہ ان کی جماعت کا شروع سے ہی یہ موقف رہا ہے کہ نیب کو بند کیا جانا چاہیے، لیکن پی ٹی آئی ہمیشہ نیب کا دفاع کرتی رہی ہے۔ انہوں نے نشاندھی کرتے ہوئے کہا کہ میثاق جمہوریت کا بھی یہ حصہ تھا نیب کو بند کیا جائے گا، لیکن عمران خان نے اس وقت اس بات کو مک مکا قرار دیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے جتنی نیب کی مخالفت کی ہے،

پی ٹی آئی نے اتنی نیب کی حمایت کرتی رہی ہے۔ نیب ریفارمز ہم سب کا مطالبہ تھا لیکن عمران خان نے نیب ریفارمز کی مخالفت کی اور ہم پر این آر او کا الزام لگایا، لیکن اب پاکستان پیپلزپارٹی کی متعارف کردہ نیب ترامیم سے فائدہ حاصل کرنے والا سب سے پہلا سیاستدان عمران خان ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ عمران خان گرفتار ہوتے تو ان کی جماعت کہتی کہ ہمارا قائد کتنا بہادر ہے لیکن ان کا ردعمل سب نے دیکھا، پی ٹی آئی سیاسی جماعت رہنا چاہتی تو پرامن احتجاج کی کال دیتی اور سیاسی ردعمل تک محدود رہتی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے قائد کو پھانسی دی گئی تھی لیکن ہم نے جی ایچ کیو یا کسی کور کمانڈر ہاوس ہر حملہ نہیں کیا، پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکنان نے خود کو جلایا لیکن پاکستان کو نقصان نہیں پہنچنے دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر پی ٹی آئی ریاست کے خلاف مسلح بغاوت کا فیصلہ کرتی ہے تو یقینا ایسے حالات پیدا ہوں گے کہ ہمیں مجبورا اس طرح کی جماعتوں پر پابندی لگانی پڑے گی۔ وزیر خارجہ نے زور دیا کہ ریاست، حکومت اور اداروں کی ذمہ داری ہے کہ پی ٹی آئی پاکستان کے قانون اور آئین کے مطابق عمل کرے تاکہ آئندہ کوئی سیاسی جماعت، گروہ یا تنظیم اس حد تک پاکستان کا قانون توڑنے کی نہ سوچے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو بھی مشورہ ہے کہ کہ توڑ پھوڑ کے ذمہ داران کو اس کا جواب تو دینا پڑے گا، لیکن انہیں مزید خرابی نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ موجودہ سیاسی بحران کا عدالتی یا کوئی اور حل نہیں بلکہ سیاسی حل نکلے، اور ایسے وقت جب اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل رہنا چاہ رہی ہے، یہ تمام سیاسی جماعتوں کے لیے بہترین موقع ہے،

سیاسی دائرہ میں رہ کر کام کرنا ہوگا ورنہ ماضی میں جو ہوا وہ دوبارہ ہوسکتا ہے۔سندھ میں بلدیاتی انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کو تاریخی کامیابی دینے پر عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نفرت اور تقسیم کی سیاست ہمیشہ کے لیے دفن ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ بلدیاتی انتخابات کے دوران میرا نعرہ تھا کہ تیرا نہ میرا پاکستان، بلکہ ہم سب کا پاکستان، ہم سب کا سندھ، ہم سب کا کراچی، حیدرآباد اور لاڑکانہ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد میں بھی ان کی جماعت سنگل لارجیسٹ پارٹی بن کر سامنے آئی ہے۔ انہوں نے کہا 13 مئی کو کراچی میں جشن منایا جائے گا، عوام بھرپور شرکت کریں۔ اس موقع پر وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ، صوبائی وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن، پی پی پی چیئرمین کے پولیٹیکل سیکریٹری جمیل سومرو اور کوآرڈینیٹر میر سہراب مری بھی موجود تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں