،عالمی سروے

چین، جی ڈی پی میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 5.5 فیصد اضافہ

بیجنگ (گلف آن لائن) چین کے قومی محکمہ شماریات نے رواں سال کی پہلی ششماہی میں چین کے اعداد و شمارجاری کئے۔

پیر کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ اعداد وشمار کے مطابق رواں سال کی پہلی ششماہی میں چین کے جی ڈی پی کی مالیت 593034 ارب یوآن تک جا پہنچی جو سال بہ سال 5.5 فیصد اور رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں 1.0 فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہے۔

صنعتوں میں بنیادی صنعت کی اضافی قیمت 3،041.6 بلین یوآن رہی جو سال بہ سال 3.7فیصد کا اضافہ ہے۔ دوسرے درجے کی صنعت کی اضافی قیمت 230682 بلین یوآن رہی جو 4.3فیصد کا اضافہ ہے جبکہ تیسرے درجے کی صنعت کی اضافی قیمت 331937 بلین یوآن رہی جو 6.4فیصد کا اضافہ ہے۔

سہ ماہی کے لحاظ سے چین کے جی ڈی پی میں پہلی سہ ماہی میں سال بہ سال 4.5 فیصد اور دوسری سہ ماہی میں 6.3 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔رواں سال کی پہلی ششماہی میں ، زرعی پیداوار کی صورتحال مستحکم رہی اور مویشیوں کی صنعت نے ترقی کی ہے۔ صنعتی پیداوار میں مستحکم بحال ہوئی ہے، اور سازوسامان کی مینوفیکچرنگ کی صنعت تیزی سے بڑھ رہی ہے جب کہ خدمات کی صنعت میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا۔

مارکیٹ کی فروخت میں اضافہ دیکھا گیا جب کہ اپ گریڈ شدہ سامان کی فروخت میں تیزی آئی ہے. فکسڈ اثاثوں میں سرمایہ کاری میں اضافہ جاری رہا اور ہائی ٹیک صنعتوں میں سرمایہ کاری میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق اشیاء کی درآمدات و برآمدات میں اضافہ برقرار رہا ،اور تجارتی ڈھانچے کو بہتر بنایا گیا۔

صارفین کی قیمتوں میں سال بہ سال اضافہ ہوا، جبکہ صنعتی پروڈیوسر کی قیمتوں میں سال بہ سال کمی واقع ہوئی۔ روزگار کی صورتحال مجموعی طور پر مستحکم رہی اور شہروں میں رجیسٹرڈ بے روزگاری کی شرح میں کمی آئی ہے. رہائشیوں کی آمدنی میں مسلسل اضافہ ہوا ہے ، بلخصوص دیہی رہائشیوں کی آمدنی شہری رہائشیوں کے مقابلے میں تیزی سے بڑھی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں