سزا کا بِل

انگریز دور کے قوانین سے جان چھڑانے کیلئے بھارتی پارلیمنٹ میں ترمیمی بل پیش

نئی دہلی (گلف آن لائن)بھارتی حکومت نے ملک میں قائم انگریز دور کے قوانین سے جان چھڑانے کے لیے ترمیمی بل پارلیمنٹ میں پیش کردئیے۔برطانوی میڈیا کے مطابق بھارتی حکومت نے پارلیمنٹ کے ایوان زیریں (لوک سبھا) میں نوآبادیاتی دور کے فوجداری قوانین میں ترمیم کے لیے3 بل پیش کیے ہیں جن کے تحت انڈین پینل کوڈ، فوجداری ضابطے اور قانون شہادت ایکٹ کو منسوخ کرکے نئے قوانین لائے جائیں گے۔

قوانین میں تبدیلی سے ہجوم کے تشدد سے قتل کے مجرم کو سزائے موت اور اجتماعی زیادتی کے مجرموں کو 20 سال قید تک کی سزائیں ہوں گی،کرمنل انویسٹی گیشن اور ٹرائل کے لیے وقت کی حد بھی مقرر ہوگی جب کہ بغاوت کے قانون 124 اے کو ختم کرکے نیا قانون لایا جائیگا۔لوک سبھا میں بل پیش کرتے ہوئے بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ کا کہنا تھا کہ نئے قوانین ملک میں بادشاہت اور ہماری غلامی کے تاثر کو ختم کردیں گے، بہت سے قوانین 19ویں صدی میں اس وقت متعارف کروائیگئے تھے .

جب ملک برطانیہ کیکنٹرول میں تھا، قوانین میں ترمیم کا ہمارا مقصد سزائیں دینا نہیں بلکہ انصاف فراہم کرنا ہے، نئے قوانین بھارتی شہریوں کے آئینی حقوق کا تحفظ کریں گے۔بلوں کو منظوری سے قبل بحث کے لیے پارلیمانی قائمہ کمیٹی کو بھیجا جائیگا لیکن بھارتی حکام پر امید ہیں کہ آئندہ مئی میں انتخابات سے پہلے یہ قانون بن جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں