لاہور (گلف آن لائن) راشد لطیف نے ایشیاءکپ کے لیے وکٹ کیپر محمد حارث کے انتخاب اور پاکستان کے سابق کپتان سرفراز احمد کو باہر کیے جانے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ویب سائٹ ’کرکٹ پاکستان‘ کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں راشد لطیف نے حارث کی صلاحیتوں کا اعتراف کیا لیکن ون ڈے فارمیٹ میں ان کی شمولیت کے وقت پر سوال اٹھایا۔
راشد لطیف کا کہنا تھا کہ ”ہم ان تمام فیصلوں کا احترام کرتے ہیں جو کیے گئے ہیں، لیکن ہمیں رائے دینے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ حارث ایک بہترین کھلاڑی ہیں جنہوں نے حال ہی میں ٹی ٹونٹی میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ مزید یہ کہ وہ ایک خطرناک پاور پلے کھلاڑی ہے،
اس کا سٹرائیک ریٹ شاندار ہے لیکن مجھے یقین ہے کہ ان کا ون ڈے کیریئر ورلڈ کپ کے بعد شروع ہو گا، ممکن ہے کہ وہ ایشیا کپ میں بھی غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کریں، تاہم آج کی تاریخ میں سرفراز ایک تجربہ کار کھلاڑی ہیں، انہیں ٹیم میں منتخب ہونا چاہیے تھا۔کسی کھلاڑی کو سائیڈ لائن کرنا اور نئے کے لیے راہ ہموار کرنا بہت آسان لگتا ہے”۔
راشد لطیف نے خاص طور پر ہائی پریشر ٹورنامنٹس میں سرفراز کے تجربے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے نئے کھلاڑیوں کے لیے تجربہ کار کھلاڑیوں کو سائیڈ لائن کرنے کے ممکنہ نقصانات پر بھی روشنی ڈالی۔ راشد لطیف نے کہا کہ ”حارث ایک انتہائی باصلاحیت کھلاڑی ہے، لیکن اس کی کہانی ورلڈ کپ کے بعد شروع ہو جانی چاہیے تھی۔
وہ دو سال سے ٹیم کے ساتھ ہیں لیکن اس طرح زیادہ ون ڈے نہیں کھیلے۔ سرفراز اسکواڈ کا حصہ بننے کے مستحق تھے۔ ورلڈ کپ کا نتیجہ، چاہے ہم جیتیں یا ہاریں، آپ کو تبدیلیاں لانی ہوں گی۔ سعود شکیل اور محمد حارث جیسے کھلاڑیوں نے ون ڈے فارمیٹ میں ورلڈ کپ کے بعد طویل کرکٹ کھیلی ہے۔” پاکستان اور سری لنکا کی مشترکہ میزبانی میں ایشیاءکپ 2023ءکا آغاز 30 اگست سے ہوگا جبکہ فائنل 17 ستمبر کو شیڈول ہے۔ دوسری جانب ورلڈ کپ 5 اکتوبر سے بھارت میں شروع ہونے والا ہے۔