حکومت نے گلگت بلتستان میں فوج تعینات کرنے کی تردید کردی

اسلام آباد (گلف آن لائن) وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان میں فوج تعینات کرنے کی تردید کردی۔

تفصیلات کے مطابق نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ محکمہ داخلہ گلگت بلتستان کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ گلگت بلتستان میں صورتحال مکمل طور پر پرامن ہے اور پاک فوج کی تعیناتی کے حوالے سے میڈیا میں گردش کرنے والی خبریں اور قیاس آرائیاں مکمل طور پر بے بنیاد ہیں،

محکمہ داخلہ نے امن و امان برقرار رکھنے، عوام کے جان و مال کے تحفظ ا ور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لئے سی آر پی سی 1898 کی دفعہ 144 پورے خطے میں نافذ کی ہے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں تمام سڑکیں، تجارتی مراکز، کاروباری سرگرمیاں اور تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھلے ہیں، پاکستان آرمی اور سول آرمڈ فورسز کی خدمات صرف حضرت امام حسینؓ کے چہلم کے موقع پر امن و امان برقرار رکھنے کے لئے طلب کی گئی ہیں،

جلوس کے راستوں اور امام بارگاہوں کی سکیورٹی کے لئے ماضی کی طرح خصوصی اقدامات کئے گئے ہیں۔ادھر وزیراعلی کی زیر صدارت گلگت بلتستان میں امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ بڑے شہروں میں سکاؤٹس، رینجرز اور ایف سی تعینات ہوگی، اجلاس میں امن و امان کی قیام کے لیے دفعہ 144 نافذ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا جب کہ انتظامیہ نے گلگت بلتستان میں غیر قانونی اجتماعات اور سڑکوں کی بندش پر بھی پابندی عائد کر دی، سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع سے نفرت پھیلانے پر سخت کاروائی ہوگی۔

29 اگست کو وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان اور فورس کمانڈر ناردرن ایریاز میجر جنرل کاشف خلیل کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں گلگت بلتستان میں امن و امان کی موجودہ صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، اجلاس میں چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس، ہوم سیکرٹری، قانون نافذ کرنیوالے اداروں اور فیلڈ فارمیشنز کے نمائندوں نے شرکت کی۔اپیکس کمیٹی اجلاس میں فیصلے کیا گیا کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے، امن و امان کو خراب اور ایس او پیز کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جائے گی، خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گا۔

نفرت انگیز تقریر اور مذہبی منافرت میں ملوث افراد کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی، سوشل میڈیا پر نفرت آمیز تقاریر اور اشتعال انگیز مواد کا پرچار کرنے والے افراد کے خلاف بغیر استثنیٰ کے کارروائی عمل میں لائی جائے گی، تمام شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کیلئے قانون کی عملداری کو یقینی بنایا جائے گا۔

اجلاس میں یہ فیصلہ بھی ہوا کہ شاہراہ قراقرم، جگلوٹ سکردو روڑ اور بابوسر ٹاپ کے ذریعے مسافروں کی حفاظت اور گاڑیوں کے نقل و حمل کو محفوظ بنانے کیلئے قراقرم ٹاسک فورس اور پولیس کی تعیناتی عمل میں لائی جائے گی، قومی شاہراﺅں کی بندش کی اجازت نہیں دی جائے گی اور خلاف ورزی کرنیوالوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، گلگت بلتستان میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے تمام بڑے شہروں میں جی بی سکاﺅٹس، رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کیے جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں