اسلام آباد(گلف آن لائن) انتخابات کے انعقاد پر الگ الگ موقف رکھنے والی ن لیگ اور پیپلز پارٹی صدر کے الیکشن کی تاریخ دینے کے خلاف ن لیگ اور پی پی یک زبان ہوگئیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے رہنما¶ں کا کہنا ہے کہ عبوری صدر عارف علوی الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار نہیں رکھتے۔ن لیگ کے رہنما خرم دستگیر اور پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے گفتگو کے دوران کہا کہ صدر کے تاریخ دینے سے ملک مزید بحران کا شکار ہو گا۔
یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ عام انتخابات کی تاریخ کے معاملے پر پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ(ن) میں اختلافات شدت اختیار کر گئے۔ ہنی مون پریڈ ختم ہونے کے بعد مسلم لیگ (ن)اور پیپلزپارٹی کی را ہیں جدا ہو گئیں۔دونوں جانب سے حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے۔ پیپلزپارٹی نے پنجاب جبکہ مسلم لیگ(ن) نے سندھ پر نظریں جما لی ہیں۔
ذرائع کے مطابق اہم لیگی ارکان نے تجویز دی ہے کہ پیپلز پارٹی کے مقابلے کے لیے مسلم لیگ(ن) کی اعلی قیادت کو سندھ میں فوری رابطہ مہم شروع کرنی چاہیے۔چیف آرگنائزرن لیگ مریم نواز نے سندھ میں سوشل میڈیا ٹیم کو متحرک اور فعال بنانے کے لیے تجاویز طلب کر لی ہیں۔
مریم نواز نے ہدایت کی ہے کہ سندھ کے نوجوانوں پر فوکس کیا جائے اورمسلم لیگ(ن) یوتھ ونگ کی تنظیم نو کی جائے۔ ذرائع نے بتایاکہ مریم نواز جلد سندھ کا تنظیمی دورہ بھی کریں گی۔دوسری جانب پیپلزپارٹی ذرائع نے بتایاکہ سابق صدر آصف علی زرداری نے میاں نواز شریف کو موجودہ صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے اہم فیصلے کیے ہیں اوربلاول بھٹو زرداری کے ذریعے پارٹی قیادت کو اہم پیغام بھجوادیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی رہنماﺅں کو مسلم لیگ(ن) کی جانب سے مسلسل بیان بازی کا بروقت جواب دینے کی بھی ہدایت کی ہے۔ رواں ہفتے پیپلزپارٹی سی ای سی اجلاس میں عام انتخابات کے انعقاد کے لیے آل پارٹیز کانفرنس بلائے جانے کا فیصلہ بھی متوقع ہے۔آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو پنجاب میں ن لیگ کا مقابلہ کرنے کے لیے لاہور میں طویل قیام بھی کریں گے۔