faisal-kareem

ہم بھی پنجاب میں الیکشن اتحاد بنائےں گے پھر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے، فیصل کریم کنڈی

لاہور(گلف آن لائن )پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ نیب کو سیاسی مقاصد اور سیاسی جماعتوں کو توڑنے کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے،ہماری حکومت میں کوئی بھی سیاسی قیدی نہیں تھا،سندھ میں ہر سیاسی جماعت کو خوش آمدید کہتے ہیں،ہم بھی پنجاب میں الیکشن اتحاد بنائےں گے پھر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔

وہ گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں میں وسطی پنجاب کے سیکرٹری اطلاعات شہزاد سعید چیمہ،ندیم افضل چن ،نیلم جبار،نایاب جان اور فائزہ ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس کر رہے تھے ۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سی ای سی میں آصف علی زرداری کو دیگر سیاسی جماعتوں سے رابطوں کا ٹاسک دیا گیا ہے،چیئرمین بلاول بھٹو زرداری آئندہ چند روز لاہور میں قیام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں اضافے سے عوام پر مہنگائی کا بوجھ بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ دو ایک سے آیا،قوم عدلیہ سے انصاف کی امید رکھتی ہے،سپریم کورٹ عدل و انصاف کرے۔پاکستان پیپلز پارٹی کا پہلے سے موقف ہے،نیب کو سیاسی جماعتوںکو توڑنے کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کچھ چیزیں ہمارے اتحادیوں کی طرف سے آرہی ہیں ، چند روز پہلے ہمارا اتحاد ختم ہوا ہے،اتنی جلدی نہیں کرنی چاہیے ورنہ بات نکلی تو دور تلک جائے گی،کچھ سیاسی جماعتوں کو بیساکھیوں کی ضرورت ہوتی ہے ،ہمیں بیساکھیوں کی ضرورت نہیں ہے،الیکشن کمیشن تاریخ دینے میں کیوں تاخیر کررہا ہے،ایک دفعہ تاریخ تو دیں پھر ہم قانون اور آئین پر بحث کریں گے،ایک جماعت الیکشن کی تاریخ دے رہی ہے۔

انہوںنے مزید کہا کہ 30 نومبر تک انتظار کریں گے یہ نہ ہوکہ لوگ سپریم کورٹ چلے جائیں،ملک کواس وقت معاشی و سیاسی عدم استحکام کا سامنا ہے ،پاکستان ایک ایٹمی ملک ہے اس کو ایڈہاک پر نہیں چلا سکتے،الیکشن کروائیں عوام جس کو حق دے وہ حکمرانی کرے۔

ندیم افضل چن نے کہا کہ ہمیں نہ سیف الرحمن والا احتساب منظور ہے نہ جاوید اقبال کا والا،ہم جسٹس منیر اور افتخار چودھری کی باقیات نہیں چاہتے ۔پیپلز پارٹی کی لیڈر چارٹر آف ڈیموکریسی دیا تھا،ہمیں اخلاقیات کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اب اگر کوئی ووٹ کو عزت دو کے نظریہ سے بھاگا ہے تو ہمارا کیا قصور ہے،

لیول پلینگ فیلڈ کا مطالبہ ہے ،تمام سیاسی جماعتوں کو ایک جیسا ماحول میسر ہو،سابقہ اتحادی ہمارے حکومتی اتحادی ہوسکتے ہیں نظریاتی اتحادی نہیںہوسکتے،کسی جماعت کوا داروں کے پیچھے نہیں چھپنا چاہیے،ہمارے چیئرمین کی پختگی کی وجہ سے آپ کی حکومت بنی،آپ تو استعفیٰ دینا چاہتے تھے ،ہمارے چیئرمین کی پختگی تھی کہ ہمیں آئین اور قانون میں رہتے ہوئے مقابلہ کرنا چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں