انوار الحق کاکڑ

نگران حکومت ملک کے معاشی استحکام اور ترقی کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے’ انوار الحق کاکڑ

لاہور ( نیوز ڈیسک)نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ نگران حکومت ملک کے معاشی استحکام اور ترقی کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے،کوئی بھی قوم تعلیم کے زیور سے بہرہ ور ہونے کے بغیر ترقی کی منازل طے نہیں کی سکتی ،تعلیم کے شعبہ کی بہتری کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا،آئی ٹی کے شعبہ کو فروغ دے کر کثیر زر مبادلہ کمایا جا سکتاہے،

سی پیک منصوبے سے پاکستان نے ترقی کی منزلیں طے کی ہیں ،زرعی شعبہ ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے،اس شعبہ میں جدید ٹیکنالوجی اور ریسرچ کو اپنا کر خود کفیل بنایا جاسکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز انسٹی ٹیوٹ فار آرٹ اینڈ کلچر کے پہلے کانووکیشن کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوںنے کہاکہ میرے لیے یہ ایک اعزاز ہے کہ میں آج اس تقریب میں شامل ہوں۔تعلیم ایک ایسا ہتھیار ہے جس کو استعمال میں لا کر ملک کی تقدید بدلی جا سکتی ہے’تعلیم کے حصول سے نہ صرف انفرادی بلکہ اجتماعی طور پر معاشرتی تبدیلی لائی جا سکتی ہے،معاشرے میں مساوات ،انصاف کے فروغ اور تعلیم کے شعبے کی بہتری کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا،حکومت یکساں تعلیم کی فراہمی کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔انہوں نے ڈگری حاصل کرنے والے طلبہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں ،خوش قسمتی سے پاکستان میں نوجوان کی تعداد بھی زیادہ ہے،ہمیں ضرورت اس امر کی ہے کہ ان نوجوانوں کی صلاحیتوں کو بروئے کا رلایا جا سکے،

اس حوالے سے اساتذہ کا کردار بہت اہم ہے’میں انسٹی ٹیوٹ فار آرٹ اینڈ کلچرکے اساتذہ کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوںجنہوں نے ان طلبہ کی کامیابیں اہم کردار ادا کیا،تعلیمی میدان میں آئی اے سی کا کردار قابل تعریف ہے ،تعلیم یافتہ افراد کی منفرد ذمہ داری ہے کہ وہ معاشرے کی بہتری میں اپنا کردار ادا کریں، مجھے امید ہے کہ فارغ التحصیل طلبہ ملکی ترقی کے لیے اہم کردار ادا کریں گے ۔نگران وزیراعظم نے کہاکہ طلبہ کواعلی تعلیم اور فنی تعلیم سے بہرہ ور کر کے ملک کی تقدیر بدلی جا سکتی ہے،ہمیں دنیا کے ساتھ چلنے کے لیے ہر شعبہ میں جدید ٹیکنالوجی کو اپنا نا ہوگا ورنہ ہم دنیا سے بہت پیچھے رہ جائیں گے،آئی ٹی سیکٹر کو فروغ دے کر نہ صرف مقامی طور پرریونیو پیدا کیا جا سکتا بلکہ کثیر زر مبادلہ بھی کمایا جا سکتا ہے۔انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ زراعت کا شعبہ ملکی ترقی میں ریڑ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ،ہمیں اپنی زراعت کو روایتی طریقے سے ہٹ کر اس شعبہ میں جدیدیت اور ریسرچ کو اپنانا ہو گا ‘جدید ٹیکنالوجی کو اپنا کر ہم زرعی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کر کے درآمدات میں کمی لا سکتے ہیں ۔

نگران وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان مختلف صلاحیتوں کا حامل ملک ہے جو وسائل سے مالا مال ہے ،یہاں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں،ہمارے پاس وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے ،ضرورت اس امر کی ہے کہ ان وسائل کو درست انداز میں بروئے کا ر لایا جائے،اللہ تعالی نے پاکستان کو منفرد محل وقوع اور مختلف موسموں سے نواز ا ہے ،یہاں ہر قسم کی زرعی اجناس پیدا کر کے ریونیو میںاضافہ کیا جاسکتا ہے، کسان کو رہنمائی فراہم کر کے اس کو خوشحال بنایا جاسکتا ہے،زرعی اجناس کے اضافہ کے لیے ہائبرڈ ٹیکنالوجی کو اپنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انوار الحق کاکڑ نے کہاکہ پاکستان میں انفراسٹرکچر اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں، ہم آئی ٹی کے شعبے کو فروغ دے کر نہ صرف آئی ٹی گریجوایٹس میں اضافہ کر سکتے ہیں بلکہ اس سے زرمبادلہ بھی کمایا جا سکتا ہے،

ہمارے پاس دنیا کے بہترین آئی ٹی ماہرین ‘پروفیشنلز موجود ہیں ۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے حوالے سے نگران وزیر نے کہاکہ یہ منصوبہ ایک گیم چینجز ہے،چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ذریعے پاکستان نے ترقی کی منازل حاصل کی ہیں۔ اس موقع پروائس چانسلر انسٹی ٹیوٹ فار آرٹ اینڈ کلچر محمد فیصل جنجوعہ نے پہلے کانووکیشن میں شرکت پرنگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کا شکریہ ادا کیا اور کہاکہ کامیاب ہونے والے طلبا کو مبارکباد پیش کرتاہوں جنہوں نے محنت سے اپنی عملی زندگی میںپہلی سیڑھی عبور کر لی ہے۔

ہم طلبہ کو نہ صرف ڈگری مہیا کرتے ہیں بلکہ ان کو عملی زندگی میں درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے رہنمائی بھی فراہم کرتے ہیں ‘میں ان تمام اساتذہ کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ جنہوں نے طلبہ کی کامیابی کے لیے اپنا بھرپور کردا ر ادا کیا۔ قبل ازیں نگران وزیر اعظم انوارالحق نے مختلف شعبہ جات میں کامیاب طلبہ و طالبات میں ڈگریاں اور میڈلز تقسیم کئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں