صدر مملکت

ملکی تعمیر و ترقی میں کلیدی کردار کے لئے خواتین کوقومی دھارے میں لانا ناگزیر ہے،صدر مملکت

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ جب قومیں علم ، انصاف اور طاقت کی بنیاد پر ابھرتی ہیں تو کامیابی ان کے قدم چومتی ہے ، ہمیشہ علم کا طالب رہنے والے حقیقی منازل تک پہنچتے ہیں ،ملکی تعمیر و ترقی میں کلیدی کردار کے لئے خواتین کوقومی دھارے میں لانا ناگزیر ہے۔

وہ منگل کو بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے 12 ویں کانووکیشن سے خطاب کر رہے تھے۔ پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف سعیدالمالکی ، قطر کے سفیر شیخ سعود العبدالرحمن الثانی ، صدر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ھذال حمود العقیبی ، پرووائس چانسلر ڈاکٹر محمد بن سالم ، ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر ثمینہ ملک سمیت مختلف ممالک کے سفارتکاروں ، ماہرین تعلیم تقریب میں شریک تھے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ میرے لئے خوشی کا موقع ہے کہ آج کے دن جب طلبا و طالبات کی کامیابی کا دن پر کے موقع پر ان سے مخاطب ہورہا ہوں ، یہ بھی مسرت کی بات ہے کہ تعلیم کے شعبے میں نام رکھنے والے 114 محنتی اساتذہ ، 50 شعبہ جات میں 94 ڈگری پروگرامات میں 34 ہزار طلبا و طالبات کو زیر تعلیم سے آراستہ کررہے ہیں۔

انہوں نے خواتین پر زور دیا کہ وہ علم حاصل کرنے کے بعد خاندان کی نگہداشت کے ساتھ ساتھ ملکی تعمیر وترقی میں بھی اپنا کردار ادا کریں ، علم کا حاصل یہ ہے کہ جو خواتین نے حاصل کیا وہ آگے پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آج گریجویٹ ہونے والے بچوں اور بچیوں کا کردار آنے والی نسلوں کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ معاشرے کو اس امر کا بھی خیر مقدم کرنا چاہیے کہ خواتین جو عملی زندگی میں آتیں ہیں ، ان کو ہراساں ہونے سے بچانا معاشرے اور ریاست دونوں کی ذمہ داری ہے ،اس کے ساتھ ساتھ کچھ وقت کے لئے عملی زندگی سے الگ ہونے کے بعد دوبارہ عملی زندگی میں آنے والی خواتین کی بھی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ 50 فیصد خواتین تعلیم حاصل کرنیکے بعد گھروں میں بیٹھ جاتیں ہیں ، خواتین کو بزنس کی طرف بھی جانا ہوگا ،اسلامی معاشرے میں حضرت خدیجہ کی بطور بزنس ویمن مثال ہم سب کے لئے ایک بہترین نمونہ ہے ، ہمارا مذہب خواتین کی ہر مرحلے پر حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ علم ایک امانت ہے ، اساتذہ کرام نے ان طالبعلموں پر علم کے دورازے کھولے ہیں ۔ انہوں نے پوپ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بھی اسرائیل سے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے حالانکہ اسرائیل اور مغرب اس کے لئیبالکل تیار نہیں دنیا کا اسرائیل کا ساتھ دینے کا کوئی جواز نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل نہتے فلسطینوں پر اتنے مظالم ڈھارہا ہے جس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے مثال دی کہ سلطنت عثمانیہ تک اگر مسلمانوں کی کامیابیوں پر نظر ڈورائیں تو اس میں بھی علم کیدروازے کھلے ملیں گے ، علم ایک امانت کے طور پر ملتا ہے اس کو آگے بڑھانا ایک لازمی امر ہوتا ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کہا کہ مسلمانوں کی تاریخ اٹھا کر دیکھیں توہمیں جتنے بھی قانون ملیں گے وہ معاشرے سے بنے ملیں گے ، ریاست کا کام صرف قاضی فراہم کرنا تھا ، قاضی فیصلے قرآن و سنت کی روشنی میں کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قرآن و سنت میں ہمدردی اور درگذر کابنیادی، اخلاقی درس ملتا ہے ، اتحاد میں بھی درگذر اہم ہوتا ہے۔بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر ھذال حمود العقیبی نے 26۔ 2022 سٹریٹجک پلان پر روشنی ڈالتے ہوئے بتا یا کہ اس پلان کی روشنی میں ہم نے یونیورسٹی میں تدریسی عمل کو جدید بنانے کے لئے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔ ہم سعودی حکومت کے بھی شکر گزار ہیں جنہوں نے ہمارے اخراجات کو معقول بنانے میں ہماری مدد کی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی کو الیکٹرانک نظام پر منتقل کرنے کے لئے کیمپس مینجمنٹ پراجیکٹ پر کام شروع کر دیا گیا ہے اس کے ساتھ ساتھ کوالٹی ڈیپارٹمنٹ کو کوالٹی اینڈ ڈویلپمنٹ ڈائریکٹوریٹ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کی ریکٹر ڈاکٹر ثمینہ ملک نے کہا کہ یونیورسٹی ہذا میں 114 پیشہ وارانہ شعبہ جات میں تعلیم فراہم کی جارہی ہے جس کی بدولت اس یونیورسٹی کا شمار دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں میں ہوچکا ہے۔ پرووائس چانسلر ڈاکٹر محمد بن سالم نے گریجویٹس کو مبارکباد دی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں