اسلام آباد (نمائندہ خصوصی ) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ بھارت خطے میں تصادم اور عدم استحکام کو ہوا دے رہا ہے،دنیا میں انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے، غزہ میں اسرائیلی بربریت کی مثال نہیں ملتی، بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام کا کوئی جواز نہیں، دنیا کو کشمیر اور فلسطین کا مسئلہ حل کرنا ہو گا، پاکستان ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر ابھر رہا ہے، بین الاقوامی امن کیلئے پاکستان اپنا کردار ادا کرتا رہے گا، ملک کو معاشی طور پر مضبوط کرنے کیلئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے، ترقی کے لیے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر وقت کی اہم ضرورت ہے، رائے عامہ کی ہمواری میں حکومتیں اہم کردار ادا کرتی ہیں، جدید دور میں پیش آنے والے چیلنجز سے نمٹنا ہو گا،موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنا کسی ایک ملک کیلئے ممکن نہیں، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے مربوط تعاون کی ضرورت ہے، نے معاشی طور پر ترقی کر کے دنیا کے لیے مثال قائم کی ہے۔
بدھ کے روز اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام مارگلہ ڈائیلاگ کی تقریب کا انعقاد ہوا ، تقریب میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی ۔ تقریب میں نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ بھی موجود تھے ، تقریب کا آغاز قومی ترانے اور کلام پاک سے کیاگیا ، تقریب میں نگران وزیراعظم نے ہندوستان میں اقلیتوں کے استحصال سے متعلق ڈوزیئرلانچ کردیا ،بھارت کیخلاف تفصیلی ڈوزیئراسلام آباد پالیسی ریسر چ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے تیار کیا گیا ، ڈوزیئر میں مسلمانوں ، عیسائیوں اور دیگر مذاہب کی عبادت گاہوں کی بے حرمتی کے واقعات شامل ہے ، ڈوزیئر کے مطابق بھارت میں تاریخی مساجد حملوں کی زد میں ہے بھارتی حکومت اقلیتوں کیخلاف مظالم جاری رکھے ہوئے ہیں منی پور میں سینکڑوں گرجہ گھروں کو جلایا گیا بھارت میں 16سوسے زائد مساجد کو میڈیا مہم میں نشانہ بنایا جارہا ہے امتیازی قوانین اور میڈیا مہم کا انسانی حقوق کی خلاف ورزی میں کلیدی کردار ہے بھارت عالمی کنونشنز کے تحت اپنی ذمہ داریوں کا نبھائے بین الاقوامی برادری کو مطالبہ کرنا چاہیے کہ بھارت انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے ۔
2021میں اقلیتوں کیخلاف تشدد کے 294واقعات سامنے آئے ، مقبوضہ کشمیر میں24 ہزار 496مذہبی مقامات کو سرکاری تحویل میں لیا گیا ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیراعظم نے کہا کہ ترقی کے لئے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر وقت کی اہم ضرورت ہے رائے عامہ کی ہمواری میں حکومتیں اہم کردارد ادا کرتی ہے پالیسی مکینگ سے متعلق بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے جدیددور میں آنے والے چیلنجز سے نمٹنا ہوگا ، چین کی معاشی ترقی کا سفر جاری ہے ، غزہ میں غیر مسلح فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج پے درپے حملے کررہی ہے کیسے ان ممالک کو بری الزمہ قراردے دیں جو موسمیاتی تبدیلی کے ذمہ دارہیں ۔ 4700بچوں کو مارنے والے کا کوئی بہانہ قبول نہیں کیا جاسکتا، غزہ میں اسرائیلی بربریت کی مثال نہیں ملتی میرے نزدیک بچوں کو مارنے پر کوئی جواز قبول نہیں کیا جاسکتا انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس وسط ایشیا سے منسلک ہونے کا بہت سے مواقع موجود ہیں کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے ، پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے پاکستان کبھی خطے میں تنازعے کو بڑھانے کی کوشش نہیں کرتا بھارت خطے میں تنازعات کو ہوا دینے کی کوشش کرتا ہے چین نے دنیا میں معاشی طور پر مثالی کامیابی حاصل کی ہے ریاستوں میں مقابلہ سٹریٹجک نہیں بلکہ معاشی طور پر ہوتا ہے دنیا کو موسمیاتی تبدیلی جیسے مسائل کو حل کرنا چاہے ۔
مسئلہ کشمیر سے متعلق یو این قراردادیں موجود ہے اقوا م متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق رائے دہی ملنی چاہیئے انسانیت کا استحصال کرنے والا بھارت خود کو کیسی بڑی جمہوریت ہونے کا دعویٰ کرسکتا ہے ۔ مسئلہ کشمیر کو اور کتنا طول دینگے آخر میں اس کا حل نکالنا ہوگا نگران وزیراعظم نے کہا کہ دنیا میں انصاف ہوتا نظر آنا چاہیے افغانستان میں استحکام خطے کے لئے بہت ضروری ہے امید ہے کہ افغان حکومت امن کے لئے کام کرے گی بین الاقوامی امن کے لئے پاکستان اپنا کردار ادا کرتا رہے گا ۔
پاکستان کی نظریں تجارت بڑھانے کے لئے مشرق پر ہے جنوبی اور وسطی ایشیا ممالک کے درمیان معیشت اور توانائی کے لئے تعاون ضروری ہے انہوں نے کہا کہ چین کیساتھ ہمارے بہت اچھے کاروباری تعلقات ہے ہمارے پڑوسیوں کو اپنا طرز عمل تبدیل کرنا ہوگا بہتر معاشی تعلقات کے لئے ہمارے پڑوسی اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرے ، ہندوتوا ایک چیلنج کے طو رپر بھارت میں سامنے آرہا ہے پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل تحفظ حاصل ہے آر ایس ایس بھار ت میں اقلیتوں کو مسلسل نشانہ بنارہی ہے ہم ملک میں عدم استحکام پیداکرنے والوں کیخلاف کارروائی کے لئے پرعزم ہے پاکستان میں درپیش چیلنجز کا سامنا کرنے کی صلاحیت موجود ہے بلوچستان میں معدنیات کے بڑے ذخائر موجود ہے پاکستان میں معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں۔