نواز شریف

نوازشریف کی جگہ ایسے بندے کو لگایا جو صرف گالیاں ہی دے سکتا ہے ،لانیوالے اتنے ہی ذمہ دار ہیں جتنا وہ خود ہے،نوازشریف

سیالکوٹ (گلف آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ نوازشریف کی جگہ ایسے بندے کو لگایا جو صرف گالیاں ہی دے سکتا ہے ، ایسے بندے کو لانیوالے اتنے ہی ذمہ دار ہیں جتنا وہ خود ہے،ہنستا بستا ملک اجاڑ دیا ہے ، ہمارے خلاف جھوٹے مقدمات بنانے کی کیا ضرورت تھی ؟، آئے دن وزیراعظم بدلنے، جیل اور ملک بدری سے ملک کیسے چلے گا؟،ہم نے خود اپنے ملک کو پٹڑی سے اکھاڑا پھینکا ہے پٹڑی ہی اکھاڑ دی تو ملک کیسے چلے گا؟، ہم بار بار غلطیاں کر نے کے متحمل نہیں ہوسکتے، انشاء اللہ ملک کی از سر نو تعمیر کرینگے ، اب اگر کوئی غلطی کرے گا تو عوام پکڑیں گے۔

ہفتہ کو یہاں ور کرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہاکہ اس گھر سے بڑی خوبصورت یادیں وابستہ ہیں ، جیسے خواجہ آصف نے بتایا کہ کتنی پرانی ہماری ایسوسی ایشن ہے، ان کے محترم والد گرامی کو اللہ تعالیٰ جنت میں جگہ دے ، وہ بہت اچھ انسان تھے ، ان کے ساتھ بہت عمدہ اور مضبوط تعلق تھا اور مجھ سے بہت پیار کرتے تھے اور میں ان کا احترام کرتا تھا ۔ نوازشریف نے کہاکہ خواجہ آصف سے تعلق میرا کالج کے زمانے سے ہے اور وہ تعلق کسی ٹھیس کے بغیر آج تک الحمد اللہ چل رہاہے اور ہم دونوں نے ایک دوسرے کے ساتھ نبھائی اور نبھانی بھی چاہیے ۔ نوازشریف نے کہاکہ میں آپ کیساتھ بھی نبھا رہا ہوں ، اپنی قوم کے ساتھ بھی نبھا رہا ہوں ۔ نواز شریف نے کہاکہ بہت مشکل وقت دیکھے ، اقتدار بھی دیکھا اور اختلاف بھی دیکھا ، اقتدار میں بھی رہے ، حز ب اختلاف میں بھی رہے اور دونوں برابر برابر چلتے رہے ۔

نوازشریف نے کہاکہ وزارت عظمیٰ کے مقابلے میں جیلوں ، مقدمات ،ملک بدری کے سال گنیں تو جلیں ، ملک بدری اور مقدمات کی مدت لمبی ہے لیکن میں نے ہمت نہیں ہاری ، نہ 1993میں ہاری، نہ1999میں ہار ی نہ ہی 2017میں ہاری ، 2017ء سے آج تک مسلسل سزائوں کا سلسلہ چلتا رہا ہے وہ کچھ ہی دیر پہلے ختم ہو ا ہے ، وہ بلا وجہ ہے ، 1993کی وجہ کیا تھی اس لئے ہم اسلام آباد سے لاہور سے موٹر بنوا رہے تھے ، لوگوں کو یلو کیپ سکیم مل رہی تھی ، پاکستان کے اندر غربت ختم ہورہی تھی ،ہمارا روپیسہ مضبوط تھا ، بلا وجہ حکومت ختم کر د ی گئی ، اگر وہ مومینٹم چلتا رہتا تو آج پاکستان دنیا کی مضبوط ترین طاقتوں میں سے ایک طاقت ہوتا ، غلط بیانی نہیں کررہا ہوں ، بالکل ٹھیک کہہ رہا ہوں، ہم نے خود ملک کو پٹڑی سے اکھاڑا ہے بلکہ پٹڑی بھی اکھاڑدی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ جہاں آئے دن وزیراعظم بدلتے ہوں ، جھوٹے مقدمات بنتے ہوں ،جہاں وزیر اعظم جیلوں میں جاتے ہوں وہ ملک کیسے چلے گا ؟۔

انہوںنے کہاکہ اس طرح تو ایک گھر ، فیکٹری یا ادارہ نہیں چلتا ملک کیسے چلے گا ؟ ۔ نواز شریف نے کہاکہ اب ہمارے پاس غلطی کی گنجائش نہیں ہے اس موقع پر نوازشریف نے علامہ کے شعر ”تمھاری داستاں تک بھی نہ ہو گی داستانوں میں” کا بھی حوالہ دیا۔انہوںنے کہاکہ اس لئے ملک بنایا تھا ، اسی لئے قربانیاں دی تھیں ،ملک کا حشر دیکھیں گے کیا کر دیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اب ہم 2017ء میں آگئے ہیں ، ملک کتنا خوشحال تھا ، روپیہ مضبو تھا ، 104روپے کا ڈالر تھا ،، ایک پیسہ بھی فرق نہیں آیا ، مہنگائی نام کی کوئی چیز نہیں تھی ، آٹے کے ریٹ کا پتہ ہے کیا تھا ، روٹی کی قیمت بھی آپ کو معلوم ہے ، ہر چیز آپ کی پہنچ میں تھی ، سی پیک چل رہا تھا، لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر دیا ، پاکستان میں ترقی کی رفتار تیز سے تیز ہوتی چلی گئی ، ایکسچینج اوپر جارہی تھی ،دنیا کی بہترین ایکسچینج میں شامل ہوگئی ، بیروز گاری کا خاتمہ ہوتا جارہا تھا، لوگوں کو روٹی مل رہی تھی، علاج معالجے کی سہولتیں تھیں ، غریبوں کو روٹی کی پریشانی نہیں تھی ، بچے سکول جاتے تھے ، ان کی امیدیں بڑھتی چلی جارہی تھیں کہ ان کا مستقبل روشن ہوگا ، یکا یک کیا گیا؟ ہمارے خلاف سازش کر نے کی کیا ضرورت تھی،

ہمارے خلاف جھوٹے مقدمات بنانے کی کیا ضرورت تھی ؟ ایسا لگتا ہے جیسے کلہاڑا چلا دیا گیا ، ہنستا بستا ملک اجاڑ دیا ، ہمارے خلاف ججوں کو فیصلہ دینے کی کیا ضرورت تھی ، نوازشریف نے اپنے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی لہذا گھر جائو ،چھٹی کرادی ۔ نواز شریف نے کہاکہ کروڑوں انسانوں کے نمائندوں کوپانچ ججوں نے اٹھا کر باہر پھینکا ، کس ملک میں ایسا ہوتا ہے ؟ کیا وجہ ہے ہم دنیا کے پست ترین ممالک میں شامل ہوگئے ہیں ، ترقی ، خوشحالی ، قانون ،کرائم ریٹ کے لحاظ سے ہم سب سے پیچھے ہیں ، یہ اتنا خوبصورت ملک تھا اور ہے ہم اس کو جنت بناسکتے ہیں ،یہاں لوگوں کے اندر ہنر ہے بیان نہیں کر سکتا ۔ انہوںنے کہاکہ مجھے سیالکوٹ سے بے پناہ محبت ہے ، اس شہر کے اندر ترقی کا پٹنشل ہے ، ترقی یافتہ شہر بن سکتا ہے ، ملک کو ترقی یافتہ بنا سکتا ہے لیکن ہم نے کبھی کلہاڑا چلاتے وقت ان چیزوں کو نہیں دیکھا کون کیا کررہا ہے ؟ ، بغیر کسی وجہ کے نکالتے ہو ۔

نوازشریف نے 2018کے انتخابات کے حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ آر ٹی ایس کو کیوں بند کیا گیا ، الیکشن میں ہیری پھیری کیوں کی گئی؟ہمارے ڈبوں سے ہمارے ووٹ ان کے ڈبوں میں کیوں ڈالے گئے ۔ انہوںنے کہاکہ ہماری جگہ ایسے بندہ کو لایاگیا جس کو گالیوں کے سوا اور کچھ نہیں آتا تھا ، ایسے بندے کو لایا جو گالیاں دیتا ہے ،وہ صرف گالی ہی دے سکتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے معاشرے کلچر کو تباہ و برباد کر دیا گیا ، ہماری قوم ایسی نہیں تھی ،بڑی اچھی قوم تھی ، سارا وقت یہی سوچتے رہتے ہیں اپنی قوم کی اصلاح کیسے کریں ؟۔ انہوںنے کہاکہ ہم بار بار غلطیاں کر نے کے متحمل نہیں ہوسکتے ۔ انہوںنے کہاکہ میرا دماغ اور دل بھی بھرا ہوا ہے ، دل زخمی ہے ، جو نقصا نہ ہوگیا ہ وہ بہت بھاری نقصان ہوگیا ہے ، اس نقصان کو پورا کر نا ہماری ذمہ داری ہے ، ہم ملک کو اس طرح لوگوں کے لوگوں کو دوبارہ حوالہ نہیں کر سکتے جو ہمار ے معاشرے کو بگاڑ دیں ، کلچر کو تباہ کر دیں ، ظلم ہوا ہے ہم نے برداشت کیا ہے ، پاکستان کے مفاد کے خلاف کبھی کوئی کام نہیں کیا ہے اور نہ ہی کرینگے ۔ انہوںنے کہاکہ یہ بہت بڑا قیمتی ملک ہے اس بات کو سمجھیں ، ستر سال میں اس ملک کیساتھ کیا ہوا ہے اللہ نہ کرے کو ئی کسی ملک کے ساتھ کریں ، لانے والے بھی اتنی ذمہ دار ہیں جتنا وہ خود ذمہ دار ہے ،

انہوںنے کہاکہ بڑے عرصے کے بعد ملا ہوں، یہاں بیٹھ کر موٹر وے کی بات کی تھی اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے موٹر وے بن گیا ہے ، مجھے خوشی ہے پہلی بار موٹر وے سے سیالکوٹ آیا ہوں ، یہ موٹر وے اس سٹینڈر کی نہیں ہے جس سٹینڈر کی ہونی چاہیے تھی ، میں نے یہ بات خواجہ آصف سے کی ہے ، مجھے توقع نہیں تھی یہ موٹر وے اس طرح کی بنے گی اگر میں ہوتا تو موٹر وے ایسے نہ بننے دیتا ہے ، نہ کسی جگہ پر باتھ روم ہے نہ ہی ریسٹورنٹ ہے لیکن فکر نہ کریں ۔ انہوںنے کہاکہ سیالکوٹ میں ہوائی اڈہ ہے ، ائیر لائن بھی بن گئی ہے ، سیالکوٹ کو بھی بہت اچھا بننا چاہیے ، بڑے شہروں جیسا سیالکوٹ بننا چاہیے ۔انہوںنے کہاکہ انشاء اللہ از سر نو تعمیر کرینگے ، غلطی دوبارہ نہیں کرنی اگر کوئی غلطی کرے گا تو آپ نے پکڑنا بھی ہے ،مجھے آپ سے بہت امیدیں ہیں الیکشن کمپپین میں پھر ملاقات ہوگی ۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہاکہ نوازشریف نے 34سال کی سیاسی زندگی میں میری سرپرستی کی ۔

انہوںنے کہاکہ ایک شخص نے چار سال ملک میں اسٹیبلیشمنٹ کی کفالت میں حکومت کی اس پر مشکل وقت آیا تو کوئی بندہ اس کے ساتھ نہیں کھڑا ، وفاداریاں بدلانے والوں کی لائنیں لگی ہوئی ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ نوازشریف پہلی وطن جلا وطن ہوئے اور سات آٹھ سال باہر رہے آپ کی پارٹی تتربتر ضروری ہوئی تاہم پھر بھی ایسے لوگ موجود رہے جنہوںنے وفاداری کا ثبوت دیا اور مشکل وقت کاٹا ، پچھلے دور میں 84ایم این اے تھے مگر ایک ایم این اے بھی نہیں ٹوٹا ، اس کا کریڈٹ قائد کو جاتا ہے ، آپ کے ساتھیوں نے جیلیں کاٹیں ، نیب بھگتا ،آپ اور آپ کی بیٹی ،آپ کا بھائی اور بھتیجا گرفتار ہوا ، آپ نے تاریخ رقم کی ، آپ نے وفاکے باعث کارکن آپ کے ساتھ کھڑا رہا ۔انہوںنے کہاکہ اس وقت گری ہوئی سوچ رکھنے والا شخص اقتدار میں تھا ۔انہوںنے کہاکہ میرا یقین تھا کہ نواز شریف واپس آئے گااور وہ واپس آیا ہے۔ خواجہ آصف نے کہاکہ نوازشریف کو مٹانے والے رل گئے اور خود مٹ گئے،نوازشریف بار بار واپس آیا اور اللہ نے مجھے سروخرو کیا ، انشاء اللہ میرا قائد آٹھ فروری کو دوبارہ وزیر اعظم بنے گا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں