ا نوارالحق کاکڑ

غیر ملکی سرمایہ کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کرسکتا ،ا نوارالحق کاکڑ

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ تمام شہداءہمارے ہیروز ہے ۔ شہید مرتا نہیں ہمیشہ زندہ رہتا ہے یہ واحد لوگ ہے جو کہ کسی بھی رکاوٹ کے بغیر اللہ کے حضور پیش ہوتے ہیں، ملک بھر میںسرمایہ کاری کیلئے ویزا پالیسی پر نظر ثانی کی ضرورت تھی ،غیر ملکی سرمایہ کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کرسکتا ۔پیرکے روز نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے وزارت داخلہ کا دورہ کیا ، نگران وزیراداخلہ سرفراز بگٹی نے نگران وزیراعظم کا وزارت داخلہ میںاسلام آباد پولیس کے چاق وچوبند دستے کی جانب سے نگران وزیراعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیاگیا ،نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے وزارت داخلہ نے شہداءکی تصویری گیلری کاافتتاح کردیا گیلری میں ملک بھر سے وطن عزیز پر جان قربان کرنے والے شہداءکی تصویریں آویزاں کی گئی ہے نگران وزیراعظم نے شہید پولیس آفیسر صفوت غیور کی تصویر آویزاں کی۔

نگران وزیراعظم نے وزارت داخلہ میں میڈیا سیل کا دورہ کیا ۔ نگران وزیرداخلہ کی جانب نگران وزیراعظم کی جانب سے وزارت داخلہ کے مختلف حصوں پربریفنگ دی گئی،نگران وزیراعظم نے نئی ویزا رجیم کا اجراءکردیا ، وزارت داخلہ کے موقع پر انکاکہنا تھا کہ وزارت داخلہ نے بہترین خدمات سرانجام دی ہے، ملک بھر میں سرمایہ کاری کیلئے ویزا پالیسی پر نظر ثانی کی ضرورت تھی ،غیر ملکی سرمایہ کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کرسکتا ۔ وزرات داخلہ نے نگران وزیراعظم نے شہداءکے لواحقین سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم شہداءکی ہمیشہ مقروض رہے گی یہ وہ لوگ ہے جنہوںنے قیمت ادا کی ہے ۔کوئی بھی ریوارڈ ماسوائے خدا کی ذات کے کوئی بھی نہیںدے سکتا ۔شہداءکے لواحقین کا غم کامداوا کرنے کیلئے ہمارے پاس کچھ بھی نہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہم تو یہاںبات کرکے چلے جائیں گے لیکن لواحقین نے اس درد کو قبر تک محسوس کیا ہے معاشرے کا ایسا کوئی سیکشن نہیں جس میں سکول میں خودکش حملہ آورکو روکانہ ہو ، کس نے ان کے ذہن میں ایسی بات ڈالی سوچ کے حیران ۔ نگران وزیراعظم نے کہا کہ تمام شہداءہمارے ہیروز ہے ۔

شہید مرتا نہیں ہمیشہ زندہ رہتا ہے یہ واحد لوگ ہے جو کہ کسی بھی رکاوٹ کے بغیر اللہ کے حضور پیش ہوتے ہیں ۔ جانے کا غم اپنی جگہ جو رہ جاتے ہیں ان کیلئے باقی کی زندگی چیلنج ہوتی ہے ۔ ان شہداءکیلئے ہم ٹریبیوٹ بھی رکھیں گے ان کی یادوں کو ہمیشہ تر تازہ رکھیں گے ۔

آپ اور آپکے خاندان جس مراحل سے گزررہے ہیں وہ آسان کام نہیں ہے،آپ اور آپکے خاندان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔میاں افتخار کا کہنا تھا کہ ایک مدت کے بعد ایسی فضا ملی کہ تمام شہداءکو قبول کیا گیا ہے،عزت اور احترام ہر ایک کا حق ہے،ایسا نہیں ہے کہ کسی ایک نے قربانی دی بلکہ ہم سب نے قربانی دی ہے،ہم تو انسان کے نظریات اور امن کے پیروکار ہیں،ایک وقت آیا جب ہماری حکومت دہشتگردی سے لڑی،ہماری قربانی کے باوجود آج بھی دہشتگردی ختم نہیں ہوئی،ہمیں اپنے اداروںکو مزید پختہ کرنا ہوگا،شہید محترمہ بےنظیربھٹو کو معلوم تھا کہ وہ شہید ہونگی مگروہ میدان سے نہ ہٹیں،دہشتگردی جیسی لعنت کو عرض پاک سے مٹا کررہیں گے

اپنا تبصرہ بھیجیں