256

عوام ساتھ دیں تو ملک کا نوجوان وزیراعظم بنوں گا، بلاول بھٹو

رتوڈیرو(نمائندہ خصوصی) چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ آپ ساتھ دیں گے تو میں ملک کا نوجوان وزیراعظم بنوں گا،آپ عوام ساتھ تھے تو شہید بینظیر بھٹو مسلم امہ کی پہلی خاتون وزیراعظم بنیں اورمیں ملک کا نوجوان وزیر خارجہ بنا۔

رتو ڈیرو میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں تاریخی مہنگائی اور غربت ہے، لا اینڈ آرڈر کی صورتحال کو دیکھ لیں، کچے سے لیکر پختونخوا اور افغانستان کے حالات عوام بھگت رہے ہیں،اس وقت کسی کو کوئی احساس اور فکر نہیں ہے ، ہمارا سیاسی عدم استحکام معاشی عدم استحکام کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگرد تنظیموں نے بینظیر بھٹو کو شہید کرایا،دہشتگرد تنظیموں نے 18اکتوبر کا سانحہ کیا، دہشتگرد تنظیموں نے اے پی ایس پر حملہ کیا،پولیس اور شہریوں نے قربانیاں دیکر دہشتگردوں کو ختم کیا تھا، دہشتگرد آج ایک بار پھر سر اٹھا رہے ہیں۔

چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ ہم نے دہشتگردوں کو دعوت دی کہ فاٹا اور کراچی میں رہیں، ہم نے اس وقت سوچا ہی نہیں جب کابل جاکر چائے پی رہے تھے کہ اس کا پاکستان کو کیا بوجھ اٹھانا پڑے گا،جو ہتھیار ایک زمانے میں امریکہ افغانستان کے طالبان کے خلاف استعمال کررہاتھا اب وہی امریکی اسلحہ پاکستان کی دہشتگرد تنظیموں کے پاس ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اس بار ہم پاکستان کو پہلے سے زیادہ بچائیں گے، 8 فروری کو پاکستان کے عوام نئی سوچ چنیں گے،عوام ایک ہوکر مسائل کا سامنا کریں گے اور فتح حاصل کریں گے،8فروری کو ہمیشہ کیلئے نفرت اور تقسیم کی سیاست کو ختم کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسی حکومت بنائیں گے جو عوامی حکومت ہوگی، پاکستان کو معاشی اور سیاسی بحران سے نکالیں گے، دہشتگردی ایک بار پھرسر اٹھا رہی ہے،اس سر کو کاٹوں گا،عوام میری فوج اور طاقت ہیں،آپ کی جدوجہد اور قربانیوں کی وجہ سے اپنا کام کرسکتا ہوں۔

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں ہمارا مقابلہ کسی سیاسی جماعت اور سیاستدان سے نہیں، ہمارا مقابلہ غربت اور بیروزگار ی سے ہے جس کے باعث عوام پس رہے ہیں۔

چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ ان کو اندازہ نہیں کہ اسلام آباد میں کیے فیصلوں کا نقصان کیا ہوتا ہے، اس وقت تاریخی مہنگائی اور غربت پاکستان میں ہے،غریب غریب تر اور امیر امیر تر ہوتے جارہے ہیں،ہم نہیں سوچتے کہ بانی پی ٹی آئی یا شہبازشریف نے اپنے حلقے میں کیا کیا، ہم جواب گڑھی خدا بخش کو دیتے ہیں جتنا بھی کام ہوا کم ہوا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں