مالی سال

پاکستان میں بننے والے موبائل فونز کی تعداد 10 گنا بڑھ گئی

کراچی(رپورٹنگ آن لائن)جنوری میں پاکستان بھر کے پلانٹس نے 22 لاکھ 70 ہزار موبائل فون سیٹ بنائے یا اسمبل کیے۔ اس دوران درآمد کیے جانے والے موبائل فون 2 لاکھ 40 ہزار تھی۔

پاکستان میں تیار اور اسمبل کیے جانے والے فون سیٹس میں 7 لاکھ 20 ہزار ٹو جی سیٹ اور 15 لاکھ 50 ہزار اسمارٹ فون شامل تھے۔پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی(پی ٹی اے)کے ترتیب دیے ہوئے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں استعمال ہونے والے ڈیوائسز میں 60 فیصد اسمارٹ فون ہیں۔ 40 فیصد ڈیوائسز ٹو جی ہیں۔

2023 کے دوران ملک بھر میں سیل فون کی تیاری اور اسمبلنگ میں کم و بیش 4 فیصد کمی واقع ہوئی اور اس کا بنیادی یہ تھا کہ فون کی تیاری میں استعمال ہونے والی اشیا کی درآمدی کنسائنمنٹس سے متعلق لیٹرز آف کریڈٹ کھولنے میں تاخیر ہوئی۔ چند ایک پیچیدگیوں کے باوجود گزشتہ سیل فونز کی درآمد میں اضافہ ہوا۔

مقامی مینوفیکچرنگ پلانٹس نے گزشتہ سال (جنوری تا دسمبر)2کروڑ 12 لاکھ 80 ہزار سیل فون سیٹ بنائے۔ 2022 کے دوران 2 کروڑ 19 لاکھ 40 ہزار سیل فون تیار کیے گئے تھے۔ 2021 میں 2 کروڑ 46 لاکھ 60 ہزار سیل فون سیٹ تیار کیے گئے تھے۔2022 میں 15 لاکھ 30 ہزار سیل فون درآمد کیے گئے تھے جبکہ 2023 میں 15 لاکھ 80 ہزار سیل فون درآمد کیے گئے تھے۔

مقامی طور پر تیار کیے گئے 2 کروڑ 12 لاکھ 80 ہزار سیل فونز میں ایک کروڑ 30 لاکھ ٹوجی سیٹ تھے اور 82 لاکھ 80 اسمارٹ فون تھے۔جولائی 2023 سے جنوری 2024 کے دوران 98 کروڑ 75 لاکھ روپے سے زائد مالیت کے سیل فون درآمد کیے گئے۔ گزشتہ برس کی اسی مدت کے دوران 41 کروڑ 48 لاکھ ڈالر مالیت کے سیل فون درآمد کیے گئے تھے۔

مالیت کے اعتبار سے درآمد میں 138 فیصد سے زائد اضافہ ہوا۔جنوری 2024 میں ماہ بہ ماہ کی بنیاد پر سیل فون کی درآمد 10.7 فیصد اضافہ ہوا۔ دسمبر 2023 کی 17 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی درآمد کے مقابلے میں جنوری 2024 میں سیل فون کی درآمد 19 کروڑ 49 لاکھ ڈالر رہی۔ یہ اعداد و شمار وفاقی ادارہ شماریات کے فراہم کردہ ہیں۔سالانہ بنیاد پر موبائل فون سیٹس کی درآمد میں 275.15 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں