لاہور(نمائندہ خصوصی ) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب اسمبلی میں بھرتیوں کے کیس میں سابق وزیراعلی پنجاب چودھری پرویزالہی کی درخواست ضمانت منظورکرلی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر نے محفوظ فیصلہ سنا دیا، پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں عدالت نے سابق وزیر اعلی پنجاب کی ضمانت منظور کی۔
گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں پرویز الہی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ دوران سماعت وکیل پرویز الہی نے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ اینٹی کرپشن نے مقدمہ دو سال کی تاخیر سے درج کیا۔ وکیل عامر سعیدراں نے عدالت کو بتایا کہ پرویز الہی نے کسی امیدوار سے بھرتی کی رقم وصول نہیں کی، ان کا اس بھرتی سے کوئی تعلق نہیں تھا، اینٹی کرپشن نے پرویز الہی کے گھر سے جعلی ریکوری ڈالی۔
اس پر وکیل اینٹی کرپشن نے کہا کہ پرویز الہی پر مقدمہ قانون کے مطابق درج کیا گیا ہے، پرویز الہی کو 25 اکتوبر 2023 کو گرفتار کیاگیا، بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ قبل ازیں 27 مارچ 2024 کو عدالت نے پرویز الہی کی درخواست ضمانت کو خارج کردیا تھا جس کے بعد انہوں نے دوبارہ سے درخواست عدالت میں دائر کی۔ عدالت نے 26 مارچ کو وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا، محمکہ اینٹی کرپشن نے پرویز الہی اور سابق سیکرٹری پنجاب اسمبلی کے خلاف غیر قانونی بھرتیوں کا مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ بعد ازاں 28 اپریل کو ہائی کورٹ نے پرویز الہی کی درخواست کو مئی میں سماعت کے لیے مقرر کیا تھا۔