اسدقیصر

سپریم کورٹ تحریک انصاف کے کارکنوں کو انصاف فراہم کرے ،اپوزیشن کا الائنس بن گیا ہے، اسد قیصر

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ تحریک انصاف کے کارکنوں کو انصاف فراہم کرے ۔اپوزیشن کا الائنس بن گیا ہے۔جلد لانگ مارچ یا احتجاجی دھرنے کا اعلان کیا جائے گا۔ملک میں مارشل لا ہے۔ڈکٹیٹر شپ چل رہی ہے ۔ڈمی جمہوریت ہے ۔یہ ضیا الحق کا دور نہیں ہے کہ عمران خان کو پھانسی دے دی جائے گی ۔عمران خان کا ذوالفقار علی بھٹو کی طرح انجام نہیں ہوگا۔

وہ سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں کوئی جمہوریت نہیں ہے۔آٹھ فروری کو پورے ملک میں عوام نے ہمیں منتخب کیا اور ہمارے پاس دو تہائی اکثریت تھی۔انتخابی نتائج کو تبدیل کیا گیا۔عمران خان پر تمام پرانے اور جھوٹے کیسز بنائے جا رہے ہیں ۔عمران خان ڈیل کرنے والا جھکنے اور بکنے والا نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں انصاف نہیں مل رہا جس کے باعث سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کر رہے ہیں ۔اسد قیصر نے کہا کہ ملک میں انصاف کا نظام مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے ۔سپریم کورٹ انصاف کی امید کی اخری کرن تھی ۔مگر یہاں پر عملا دوسری طاقتوں نے قبضہ کیا ہوا ہے ۔ملک کے اندر فرد واحد کی حکومت ہے ۔اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما عاطف خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختون خواہ کے اندر اگر کوئی آپریشن ہوا تو اس کے منفی نتائج ہوں گے۔

عمران خان نے کہا تھا کہ اگر مجھے اقتدار سے نکالا گیا تو میں زیادہ خطرناک ہو جاں گا ۔اور آج وقت نے ثابت کر دیا ہے ۔عمران خان ملک کا مقبول ترین لیڈر بن چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ بالاخر عمران خان کو رہا کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ایک بڑا لیڈر بن گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو ہوش کے ناخن لینا چاہیے ۔اگر پریشر ککر پھٹ گیا تو اس سے ملک کا بڑا نقصان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان اگر انصاف فرام نہیں کر سکتی تو وہ اسے بند کر دیں۔

اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے تمام ممبران اسمبلی نے پارلیمنٹ ہاس سے سپریم کورٹ تک احتجاجی مارچ کیا ۔جس میں ممبران اسمبلی سینیٹرز اور کارکنوں کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔اس موقع پر حکومت کے خلاف شدید الفاظ میں نعرے بازی کی گئی۔ احتجاج کرنے والوں نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر عمران خان کی رہائی کے نعرے درج تھے۔اس موقع پر ممبران اسمبلی نے سب کا بیلی سب کا یار قیدی نمبر 804 ۔کون بچائے گا پاکستان عمران خان عمران خان۔شرم کرو حیا کرو عمران خان کو رہا کرو۔عمران تیرا اک اشارہ حاضر حاضر لہو ہمارا ،و دیگر نعرے بھی لگائے گئے۔سپریم کورٹ کے باہر ممبران قومی اسمبلی اور تحریک انصاف کے کارکنوں کے علاوہ خواتین کی ایک بڑی تعداد بھی وہاں پر موجود تھی۔جبکہ متعدد ممبران اسمبلی اور کارکنوں کے بچوں کی بھی بڑی تعداد سپریم کورٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرے میں شریک تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں