بیجنگ (نمائندہ خصوصی) چائنا میڈیا گروپ کے تحت سی جی ٹی این کی جانب سے جاری کیے گئے ایک عالمی سروے کے مطابق، 82 فیصد جواب دہندگان نے چین کو عالمی امن کے تحفظ کے لیے ایک اہم قوت کے طور پر سراہا، اور 83.5 فیصد نے خودمختاری، انصاف، جمہوریت اور پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصولوں میں شامل قانون کی حکمرانی کی اقدار کی تعریف کی ہے۔
ان میں سے خودمختار ی کے تصور کو بین الاقوامی برادری کی جانب سے وسیع پیمانے پر تسلیم کیا گیا ہے اور 80.8 فیصد جواب دہندگان نے اس کی تعریف کی ہے۔ 78.4 فیصد جواب دہندگان کا ماننا ہے کہ ترقی عالمی حکمرانی کے مسئلے کا بنیادی حل ہے۔ 82 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ مختلف ممالک کو ترقی پذیر ممالک کی خصوصی ضروریات پر توجہ دینی چاہئے۔
84.7 فیصد جواب دہندگان نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ متنوع تعاون پر عمل کریں اور مشترکہ طور پر عالمی معیشت کی مستحکم ترقی کو برقرار رکھیں۔ 85.6 فیصد جواب دہندگان نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ متوازن، موثر اور پائیدار سیکیورٹی ڈھانچے کی تعمیر کے لئے مل کر کام کریں۔ 85 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ مختلف ممالک کو بین الاقوامی برادری کے تصادم اور تقسیم سے بچنے کے لئے ہر ممکن کوشش کرنی چاہئے۔
پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصولوں کو چین کے آئین میں شامل کیا گیا ہے اور یہ چین کی خارجہ پالیسی کی بنیاد ہیں۔ سروے کے مطابق 74.4 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ چین کی خارجہ پالیسی عالمی امن برقرار رکھنے کے لیے سازگار ہے۔ 84.7 فیصد جواب دہندگان نے اپنے ملک اور چین کے درمیان اچھے تعلقات کی ترقی کی حمایت کی ہے۔ 76.4 فیصد جواب دہندگان کو توقع ہے کہ چین ایک ذمہ دار بڑے ملک کی حیثیت سے بین الاقوامی برادری میں مثبت کردار ادا کرنا جاری رکھے گا۔
مذکورہ اعداد و شمار سی جی ٹی این کی جانب سے کرائے گئے دو عالمی سرویز سے سامنے آئے ہیں، جن میں امریکہ، برطانیہ، جرمنی اور جاپان سمیت ترقی یافتہ ممالک کے علاوہ پاکستان، بھارت، جنوبی افریقہ، برازیل اور میکسیکو سمیت ترقی پذیر ممالک سمیت دنیا بھر کے 36 ممالک کے 11,706 جواب دہندگان شامل ہیں۔