اسلام آ باد (نمائندہ خصوصی) نائب وزیر اعظم اسحق ڈار نے کہا کہ نجکاری کا عمل شفاف ہوگا، ایسی کسی چیز کی اجازت نہیں دوں جو خلاف قانون ہوں، نجکاری کا عمل ہمارا فرض اور اتحادیوں کا فرض ہے، پھر ایوان کو اعتماد میں لیا جائے گا۔سینیٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سینیٹر علی ظفر نے جو سوال اٹھائے وہ اہم ہیں اور وزرا نے اس کا جواب دیا ہے، نجکاری کا عمل شفاف ہوگا، کابینہ کی نجکاری کمیٹی کے چیئرمین ہونے کے ناطے میں ایسی کسی چیز کی اجازت نہیں دوں جو خلاف قانون ہوں کیونکہ جو عمل ہے جب وہ مکمل ہوجائے گا تو یہ کابینہ کمیٹی کے پاس آئے گا اور اس کا پوسٹ مارٹم ہوگا اور پھر یہ کابینہ میں جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ نجکاری کا عمل ہمارا فرض اور اتحادیوں کا فرض ہے، پھر ایوان کو اعتماد میں لیا جائے گا، علی ظفر نے 800 ارب ڈالر اور اسٹیل ملز کی بات کی، اس ایوان میں ان دونوں کے حوالے سے بات ہونی چاہیے، سیکڑوں ارب روپوں کا خسارہ ہوچکا ہے کیونکہ اسٹیل ملز کی نجکاری نہیں کی گئی تو کیا یہ ہمارا فرض نہیں ہے کہ اس پر گائیڈ کریں، اس پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ میں اس بات کا خیر مقدم کروں گا کہ ایک کمیٹی بنائی جائے جو اس معاملے پر تحقیقات کی جائے، دوسری بات یہ کہ جنرل مشرف کے دور میں اتصلات کی نجکاری کی گئی اور اس میں تین بڈرز آئے، اس کے بعد پی ٹی آئی، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی تینوں کی حکومت آئی لیکن کوئی بھی اس معاملے کا حل نہیں نکال سکا،