وزیر دفاع

پی ٹی آئی سے مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں، وزیر دفاع

سیالکوٹ(نمائندہ خصوصی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ایک مسلح تنظیم ہے جو افغانستان سے یہاں منتقل کی گئی، ان سے مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پی ٹی آئی 10سال بعد وہی سازش کررہی ہے جو 2014 میں چینی صدر شی جن پنگ کی آمد کے موقع پر کی تھی۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ فتنہ الخوارج کے مسلح جتھے پی ٹی آئی کے ساتھ آرہے ہیں اور اس کے لیے افغانستان سے امداد لی گئی ہے، افغان باشندے بھی اس جتھے کا حصہ ہیں، اور یہ مسلح جتھے ملکی وقار کو نشانہ بنانے کے درپے ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ان سے کہا گیا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے بعد احتجاج کرلیں لیکن ان کا مقصد اس کانفرنس کو سبوتاڑ کرنا ہے تاہم پنجاب اور اسلام آباد پولیس صبر کا مظاہرہ کررہی ہے۔انہوںنے کہاکہ بانی پی ٹی آئی کا اصل چہرہ عوام کے سامنے آگیا ہے، بھارتی وزیر خارجہ کو احتجاج میں دعوت دی گئی ہے، بھارتی وزیرخارجہ کو پی ٹی آئی والوں نے کس بنیاد پر دعوت دی، دیگر لوگوں کو دعوت کیوں نہیں دی گئی، صرف جے شنکر کو کیوں بلایا گیا۔وزیر دفاع نے کہا کہ پہلے کبھی کسی نے اپنی پاکستانیت کو مشکوک نہیں کیا، یہ واحد جماعت ہے جو اپنی پاکستانیت کو مشکوک کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک صوبے کا وزیراعلیٰ دوسرے صوبے پر مسلح حملہ کررہا ہے جس کے لیے علی امین گنڈاپور خیبرپختونخوا کے سرکاری وسائل استعمال کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر مؤثر کردار اور مقام کیلئے پاکستان نے اہم کاوشیں کیں، جب کہ اسلام آباد پر اس حملے کو پاکستان پر حملہ تصور کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ایک صوبے کا وزیرِ اعلیٰ دوسرے صوبے پر حملہ کر رہا ہے، ٹی ٹی پی پی ٹی آئی کی ذیلی تنظیم ہے، جسے افغانستان سے یہاں منتقل کیا گیا ہے۔وزیرِ دفاع نے کہا کہ ہمارے ایک کرنل سمیت 6 جوان شہید ہوئے، ٹی ٹی پی کے سارے دہشت گرد مارے گئے، پی ٹی آئی کے کسی لیڈر کی زبان سے ان شہداء سے متعلق کوئی بیان نہیں آیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایکسچینج ریٹ بہتر ہوا، پیٹرول سستا ہوا، بجلی کو سستا کرنے کے قریب ہیں، ان کو پتہ ہے کہ مہنگائی کم ہو گئی تو ان کا والی وارث کوئی نہیں رہے گا، یہ سب کچھ آپ کے سامنے ہو رہا ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی کی دو شناخت ہیں، ایک طالبان اور دوسری بھارت، ایک بیان بتا دیں ان کا فلسطین سے متعلق ہو، وزیرِ اعظم نے یو این میں فلسطین سے متعلق آواز اٹھائی، اس پر بہت پزیرائی ملی، یہ جو مرضی کر لیں ہم انہیں اسلام آباد پر حملہ آور نہیں ہونے دیں گے، ہم اسے ملک دشمنوں کا حملہ تصور کریں گے۔
٭٭٭٭٭

اپنا تبصرہ بھیجیں