باکو (نمائندہ خصوصی)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نوجوانوں کی صلاحیت سازی کرنے میں سرگرم عمل ہے۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ آذربائیجان کے شہر باکو پہنچ گئے۔سندھ پیپلز ہاسنگ فار فلڈ افکٹیز کے سی ای او خالد شیخ، سیکریٹری جنگلات بدر جمیل میندھرو، سیکریٹری تمیزالدین کھیڑو بھی وزیراعلی کے ساتھ ہیں۔وزیراعلی سندھ اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن آن کلائمیٹ چینج کی کانفرنس آف دی پارٹیز سی او پی کے 29 ویں اجلاس میں شریک ہوئے۔
باکو میں وزیراعلی سندھ نے اقوام متحدہ کی 29 ویں موسمیاتی تبدیلی کانفرنس میں اہم سنگ میل عبور کیا۔وزیراعلی سندھ نے پاکستان پویلین میں یونیسیف کے زیر اہتمام ایک تقریب میں شرکت کی۔وزیراعلی سندھ نے بچوں، نوجوانوں اور موسمیاتی تبدیلیوں پر توجہ مرکوز کرنے والے ایک اہم اعلان پر دستخط کیے۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے باکو (آذربائیجان)میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام مستقبل کی نسلوں کی ضروریات کو ترجیح دینے والی انوائرمینٹ اسمارٹ پالیسیوں کو آگے بڑھانے کے لیے سندھ کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بچے اور نوجوان موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا سب سے زیادہ شکار ہیں، ایک پائیدار مستقبل کی تعمیر میں بچے اور نوجوان ہمارے سب سے بڑے اتحادی بھی ہیں، سندھ حکومت آب ہوا کو بہتر کرنے کی حکمت عملی کو فروغ دینا چاہتی ہے۔انہوںنے کہا کہ یہ اعلامیہ قابل عمل وعدوں کا خاکہ پیش کرتا ہے، اس اعلامیہ میں آب و ہوا کے لیے لچکدار تعلیمی نظام تیار کرنا ہے، آب و ہوا کے حل کے لیے نوجوانوں کی قیادت میں وکالت اور اختراع میں سرمایہ کاری کرنا ہے۔
سید مراد علی شاہ نے کہا کہ بچوں اور خاندانوں پر توجہ مرکوز کرنے والے آفات کی تیاری اور بحالی کے اقدامات کو فروغ دینا ہے، سندھ سمیت خطے کو حالیہ برسوں میں شدید موسمیاتی چیلنجز کا سامنا ہے، تباہ کن سیلاب اور بڑھتے ہوئے درجہ حرارت، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیئے ہم نے کام کیا ہے۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ہم آب و ہوا کی بہتری کے لیے گرین انرجی اور پائیدار زراعت کے طریقوں پر عمل پیرا ہے، سندھ حکومت نوجوانوں کی صلاحیت سازی کرنے میں سرگرم عمل ہے، کمیونٹی پر مبنی موافقت کے منصوبے اور آب و ہوا کی بہتر بنانے کے لیے بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ شراکت دار ہیں۔انہوں نے کہا کہ سی او پی 29 میں سندھ کی شرکت عالمی ماحولیاتی اہداف کے لیے پاکستان کے عزم کو تقویت دیتی ہے، یہ عزم انسانی ترقی کی ترجیحات کے ساتھ موسمیاتی لچک کو مربوط کرنے میں صوبے کی اقدامات کو ظاہر کرتے ہیں۔
٭٭٭٭٭