پشاور(نمائندہ خصوصی )پاکستان تحریک انصاف نے ملٹری کورٹ سے سویلین کو سزائیں دینے کیخلاف پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کر دیا.
وزیراعلی خیبر پختونخواہ علی امین گنڈاپورکے کہنے پر انصاف لائر فورم رٹ دائر کرے گی،پی ٹی آئی رہنماءعلی زمان ایڈووکیٹ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ فوجی عدالتوں میں ورکروں کو سزائیں غلط دی گئیں ہیں۔جیلوں میں قید تمام قائدین اور کارکنان کی جلد رہائی کےلئے قوم سے دعائیں کرنے کی اپیل ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انصاف لائر فورم پشاور کے علاوہ اسلام آباد اور پنجاب میں بھی ان فیصلوں کیخلاف رٹ دائر کریں گے۔ ان فیصلوں کو کالعدم قرار دلواایا جائیگا اور سزا پانے والے تمام رہنماءجلد رہا ہوں گے۔واضح رہے کہ قبل ازیں فوجی عدالتوں کی جانب سے 9 مئی 2023ء کے پرتشدد واقعات میں ملوث پی ٹی آئی کارکنان کو سزائیں سنائی گئیں تھیں۔
ملٹری کورٹ نے سانحہ 9مئی کے مجرمان کو ملٹری کورٹس نے سزائیں سنائی تھیں۔فیلڈ جنرل مارشل کورٹ نے پہلے مرحلے میں25ملزمان کو سزائیں سنائیں تھیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سانحہ 9 مئی میں ملوث مجرمان کو فوجی عدالتوں کی جانب سے سزائیں سنائی گئی تھیں۔ بعدازاں فوجی عدالتوں نے سانحہ 9 مئی 2023 میں ملوث بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بھانجے حسان نیازی سمیت مزید 60 مجرمان کو سزائیں سنائی گئیں تھیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں سانحہ 9 مئی میں ملوث مزید 60 مجرمان کو فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے سزائیں سنائیں تھیں۔بیان کے مطابق فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے تمام شواہد کی جانچ پڑتال، مجرموں کو قانونی حق کی یقینی فراہمی اور قانونی تقاضوں کے مطابق کارروائی کرتے ہوئے سزائیں سنائیں گئیں تھیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سزا پانے والے 60 مجرموں میں جناح ہاوس حملے میں ملوث حسان خان نیازی ولد حفیظ اللہ نیازی بھی شامل تھے جنہیں 10 سال قید بامشقت سنائی گئی تھی۔ترجمان پاک فوج نے کہاتھا کہ اِس کے ساتھ ہی فوجی حراست میں لئے جانے والے 9 مئی کے ملزمان پر چلنے والے مقدمات کی سماعت متعلقہ قوانین کے تحت مکمل کر لی گئی تھی۔
آئی ایس پی آر کایہ بھی کہنا تھا کہ تمام مجرموں کے پاس اپیل کا حق اور دیگر قانونی حقوق برقرار ہیں، جیسا کہ آئین اور قانون میں ضمانت دی گئی تھی۔ قوم، حکومت اور مسلح افواج انصاف اور ریاست کی ناقابل تسخیر رٹ کو برقرار رکھنے کے اپنے عزم میں ثابت قدم تھے۔