منیر اکرم

پاکستان کے امن فوجی دستوں نے کشیدگی کا شکار ممالک میں امن کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے، منیر اکرم

اقوام متحدہ(گلف آن لائن)پاکستان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے امن دستوں میں شامل پاکستانی سکیورٹی اہلکاروں نے کشیدگی کے شکار ممالک لائبیریا، برونڈی، سیرالیون اور تیمور لیستے میں امن کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے گزشتہ روزاقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پائیدار امن کے قیام کی حمایت سے متعلق بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ میں خدمات سرانجام دینے والے ہمارے فوجی دستوں نے کشیدگی کا شکار ممالک میں مقامی پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تربیت سمیت پرامن انتخابات کے انعقاد، باغیوں کو غیر مسلح کرنے ، بارودی سرنگون کو ناکارہ بنانے کے آپریشن اور شہریوں کے تحفظ میں بھی میزبان حکام کی مدد کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشیدگی سے متاثرہ ملک میں امن، استحکام اور معاشی خوشحالی کو برقرار رکھنے کی طرف ایک قدم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے مغربی افریقی ملک جمہوریہ کانگو میں خواتین ٹیم تعینات کی جس نے طلبہ، اساتذہ اور خواتین کی تربیت اور پولیس کے لیے سائیکالوجی ورک شاپس کا انعقاد کرنے سمیت امن و امان کے قیام کے لیے کئی اقدامات کیے جبکہ سوڈان کے علاقہ ڈارفور میں اقوام متحدہ کے امن مشن کے خاتمے کے بعد پاکستان پولیس سروس کی خاتون افسر ہلینہ اقبال کو سوڈان میں اقوام متحدہ کے انٹیگریٹڈ ٹرانزیشن اسسٹنس مشن (یو این آئی ٹی اے ایم ایس)میں پولیس کمشنر تعینات کیا گیا ، یہ پیش رفت پاکستان کے پائیدار امن اور سلامتی کے فروغ میں خواتین کے اہم کردار بارے بھرپور عزم کی عکاسی ہے ۔

انہوں نے تنازع کی بنیادی وجوہات کے مربوط اور جامع تجزیے کی بنیاد پر مضبوط منتقلی کا فریم ورک تیار کرنے کے لیے سلامتی کونسل کے بنیادی کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مقامی حکام منتقلی کی حکمت عملی کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے اور حکومت کو امن عمل چاہے وہ امن فوجی دستوں یا سیاسی مشن کی تعیناتی ہو یا واپسی یا دوبارہ تشکیل ہو میں مرکزی کردار ادا کرنا چاہیے کیونکہ کشیدگی سے متاثرہ ملک میں پائیدار امن بیرونی ممالک قائم نہیں کر سکتے بلکہ اپنے ملک کی اپنی کوششیں سے قائم کیا جا سکتا ہےکیونکہ کشیدگی کے بعد بحالی والے ممالک میں ایک جامع امن عمل ہم آہنگی کو فروغ دیتا ہے اور ایک ایسے وقت میں جب مشنز دوبارہ تشکیل دیئے جائیں یا انخلا کی تیاری کر رہے ہوں بغیر کسی رکاوٹ کے منتقلی کے عمل کو یقینی بناسکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ تبدیلی کے دوران بنیادی ڈھانچے کی بحالی پر بھرپور توجہ دینی چاہیے جس کے لیے نہ صرف مالی مدد کی ضرورت ہے بلکہ سرمایہ کاری کی بہترین حکمت عملی کی بھی ضرورت ہے۔ پاکستان کے مندوب منیر اکرم نے کہا کہ پاکستان نے کشیدگی سے باہر نکلنے والے ممالک سمیت رکن ریاستوں کی مدد کرنے کے لیے اقوام متحدہ میں انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کے ڈھانچے کے قیام کی تجویز پیش کی ہے نیز پاکستان یہ بھی سمجھتا ہے کہ تبدیلی کے عمل کے دوران اور اس کے بعد امن کے فروغ کے لیے علاقائی شراکت داری بھی نہایت اہمیت کی حامل ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں