وزیرِ اعلی سندھ

بابائے قوم کا 73واں یومِ وفات، گورنر اوروزیرِ اعلی سندھ کی مزار پر حاضری

کراچی(گلف آن لائن)بابائے قوم، بانی پاکستان قائدِ اعظم محمد علی جناح کے 73ایں یوم وفات کے موقع پر گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیرِ اعلی سندھ مراد علی شاہ نے سندھ کابینہ کے ہمراہ مزارِ قائد پر حاضری دی ہے۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیرِ اعلی سندھ مراد علی شاہ نے مزارِ قائد پر پھول رکھے، فاتحہ خوانی کی اور ملک و قوم کی سلامتی کے لیے دعا بھی کی۔اس موقع پر گورنر و وزیرِ اعلی سندھ نے میڈیا سے گفتگو بھی کی۔گورنر سندھ عمران اسماعیل نے میڈیا سے گفتگو میں کہاکہ قوم نے ہمیشہ یکجا ہو کر مسائل اور چیلنجز کا مقابلہ کیا۔ قائد اعظم کے اصولوں کے تحت پاکستان کو خوشحال بنائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ افغان شہری اپنے ملک کے فیصلے خود کریں، انخلا کے دوران پی آئی اے سب سے زیادہ کام آئی۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی سفارت خانے نے افغانستان میں مسلسل کام کیا اور سہولت کاری کی۔ پاکستان پرامن افغانستان کا خواہاں ہے۔ پاکستان کی کوشش رہی پر امن طریقے سے افغانستان سے انخلا ہو۔ بھارت نے پاکستان میں دہشتگردی کو پروان چڑھایا۔

مسلح افواج اور پاکستان کے عوام نے مل کر دہشتگردی کا مقابلہ کیا۔انہوں نے کہاکہ سی پیک بننا پاکستان کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ سیاسی اختلافات کے باوجود تمام جماعتیں متفق ہیں کہ سی پیک بننا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ بہترین دوستی ہو، ہمارے چاروں اطراف ایسی صورتِ حال ہے کہ ہمیں متحد رہنا ہے۔انہوں نے کہا کہ گرین لائن کا منصوبہ پایائے تکمیل تک پہنچ رہا ہے، جس کے لیے پہلی 40 بسوں کی کھیپ15 روز تک پورٹ پر پہنچ جائے گی۔

گورنر سندھ نے کہاکہ کے سی آر کا وزیرِ اعظم عمران خان اور وزیرِ اعلی سندھ مراد علی شاہ افتتاح کریں گے۔عمران اسماعیل نے بتایا کہ 2023 کے اختتام سے پہلے کے 4 سے پانی کی فراہمی کراچی کو شروع ہو جائے گی۔انہوں نے کہا کہ عمر شریف اور دیگر لیجنڈ بیمار ہوتے ہیں تو تکلیف ہوتی ہے، گورنر کے پاس لیجنڈ فنڈ ہوتا تھا، لیکن اب نہیں ہے۔گورنر سندھ نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان جب تک چاہیں گے، عثمان بزدار پنجاب کے وزیرِ اعلی رہیں گے۔عمران اسماعیل نے کہا کہ سندھ حکومت کا کے ایم سی ٹیکس کلیکشن میرے مطابق درست نہیں ہے۔میڈیا سے گفتگو میں وزیرِ اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ اگر ہم سب قائد کے اصولوں پر چلیں تو یہ ملک ترقی کرے گا۔جب قائد نے یہ ملک بنایا تھا تو کشمیر پاکستان کا حصہ بنا تھا۔

اس کے بعد بھارت نے جارحیت کی اور کشمیر پر قبضہ کیا۔ ہمیں کشمیری بھائیوں کو بھی یاد رکھنا چاہئیے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں جن خطرات کا سامنا ہے ان کے لیے ہمارا متحد ہونا ضروری ہے، ہمیں چاہیئے کہ متحد ہو کر ملک کے مفاد میں کام کریں۔وزیرِ اعلی سندھ نے کہا کہ ایک سال پہلے وفاقی حکومت نے کراچی پیکیج کا اعلان کیا تھا، جو سندھ حکومت کا پیکیج میں حصہ ہے، اس پر پیش رفت ہوئی ہے۔ نالوں کی صفائی ہوئی، بارش کا پانی اس مرتبہ اتنا نہیں رکا، جو پہلے ہوتا تھا۔مراد علی شاہ نے میڈیا کو گفتگو میں بتایا کہ کراچی میں اورنج لائن کا کام بھی مکمل ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اورنج لائن منصوبے کو گرین لائن کے ساتھ شروع کریں گے، ملیر ایکسپریس وے پر بھی کام شروع ہو رہا ہے۔وزیرِ اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی میں نالوں کی صفائی ہوئی ہے، جس کی وجہ سے بارش کا پانی اس مرتبہ اتنا نہیں رکا جو پہلے ہوتا تھا۔

انہوں نے کہا ہے کہ ایک سال پہلے وفاقی حکومت نے کراچی پیکیج کا اعلان کیا تھا، جو سندھ حکومت کا پیکیج میں حصہ ہے اس پر پیش رفت ہوئی ہے۔وزیرِ اعلی سندھ نے کہا کہ کے ایم سی کے 2 ٹیکسز وصول نہیں ہو رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ بجلی کے بلز کے ذریعے یہ ٹیکس لئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ یہ کوئی نئے ٹیکسز نہیں، ہم ان ٹیکسز کو مزید کم کریں گے، میں نے وزیرِ خزانہ اور نیپرا کے چیئرمین سے اس حوالے سے بات کی ہے، یہ کے ایم سی کے حق میں ہے۔مراد علی شاہ نے کہاکہ اسٹیل ملز شہید بھٹو نے شروع کی تھی۔

اسٹیل ملز کے ملازمین کے ساتھ جھوٹے وعدے کئے گئے۔ ہم نے گزشتہ وفاقی حکومت سے اسٹیل مل کو چائنا کے ذریعے چلانے کی بات کی تھی، یہ بات آگے نہیں بڑھی۔انہوں نے بتایا کہ میں امریکا ایک ہفتے کیلئے جارہا ہوں اور واپس آئوں گا۔ عمر شریف کے علاج کیلئے سندھ حکومت پیچھے نہیں رہے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں