ہائی کورٹ

الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور الیکشن کمیشن کے اعترضات کا معاملے پر دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد (گلف آن لائن) اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور الیکشن کمیشن کے اعترضات کا معاملے پر دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا ۔

بدھ کو درخواست گزار شہری طارق اسد کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ وکیل درخواست گزار نے کہاکہ یہ درخواست پاکستانی قوم کی بنیادی حقوق کا مسئلہ ہے، حکومت اور الیکشن کمیشن کے درمیان اگر یہی صورتحال ہے تو اس کے نتائج کیا ہونگے۔ وکیل درخواست گزار نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے و اعتراضات ہیں ان کا ہمیں پتہ ہونا چاہیے۔

وکیل درخواست گزار نے کہاکہ حکومت الیکشن کمیشن کو سیاسی بنانے کی کوشش کررہی ہے، ملک میں سیاسی اور معاشی بحران پہلے سے اتنا ہے کہ مزید کسی بحران کے ہم متحمل نہیں ہوسکتے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ انہوں نے اعتراضات کہاں پر فائل کئے ؟ ۔وکیل درخواست گزار نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے قائمہ کمیٹی میں اعتراضات فائل کئے ہیں۔ وکیل درخواست گزار نے کہاکہ تین سالوں میں حکومت اور اپوزیشن کی لڑائی میں صرف معاشی بحران پیدا ہوگیا ہے۔وکیل درخواست گزار نے بتایاکہ حکومت الیکشن کمیشن پر دباؤ ڈال رہے ہیں جو کہ نہ ہونا چاہیے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ کیا اس کے لیے تو قانون سازی نہیں ہوگی ؟ اگر سیاسی بحران ہے تو اس میں ہم عدالتیں کیا کرسکتیں ہیں؟ ۔

عدالت نے کہاکہ اب پورے ملک میں اگر ہر بندہ ٹھیک ہو اور اپنا کام کرے تو یہ ملک ترقی نہیں کرے گا۔وکیل درخواست گزار نے کہاکہ 2023 الیکشن کے حوالے سے پلان کرکے لوگوں کو ٹریننگ کی بھی ضرورت ہے، حکومت الیکشن کمیشن کو آزاد اور شفاف انتخابات کے لیے سہولیات مہیا کرے،عدالت حکومت کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے حوالے سے ریفرنڈم کرے، عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں