سکروٹنی کمیٹی

تحریک انصاف کی سکروٹنی کمیٹی میں مسلم لیگ (ن )اور پیپلز پارٹی کے دستاویزات تک رسائی دینے کی درخوراست

اسلام آباد (گلف آن لائن)مسلم لیگ (ن)اور پیپلز پارٹی مبینہ غیر ملکی فنڈنگ کیس میں تحریک انصاف نے سکروٹنی کمیٹی میں مسلم لیگ (ن )اور پیپلز پارٹی کے دستاویزات تک رسائی دینے کی درخوراست کردی ۔پی ٹی آئی کے فرخ حبیب کی درخواست پر سماعت ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی اور شاہ محمد جتوئی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی ۔

مسلم لیگ (ن )کی جانب سے جہانگیر جدون کمیشن میں پیش ہوئے ۔پی ٹی آئی کے وکیل نے کہاکہ جو اکبر ایس بابر کے کیس میں آرڈر ہوا وہی ہم چاہتے ہیں،ہمیں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے دستاویزات تک رسائی دی جائے،ہم کمیٹی کے سامنے دستاویزات دیکھ لیں گے۔ انہوںنے کہاکہ کمیٹی مجھے دو دن معائنہ کے لئے دے دیں ،مسلم لیگ (ن )کیوں دستاویزات چھپا رہی ہے،دونوں کیسز میں ایک جیسا ہی آرڈر ہونا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ ن بتانا چاہ رہی ہے کہ ہم نے کچھ نہیں دینا ۔(ن)لیگ کے وکیل جہانگیر جدون نے کہاکہ اکبر ایس بابر کیس سے پی ٹی آئی کا کیس مختلف ہے ،اکبر ایس بابر کا کیس مبینہ اور غیر مبینہ فنڈنگ سے متعلق تھا ، ہماری کوئی غیر ملکی یا مبینہ فنڈنگ نہیں ہے ،اکبر ایس بابر نے دستاویزات پیش کیے ، یہ بھی کوئی دستاویزات پیش کر دیں ،پی ٹی آئی نے کوئی دستاویزات کمیٹی کے سامنے پیش نہیں کی ۔

انہوںنے کہاکہ جو کیس کرتا ہے وہ دستاویزات بھی پیش کرتا ہے ،سکروٹنی کمیٹی آرڈر کر چکی ہے یہ غیر ملکی فنڈنگ کا کیس نہیں ہے،یہ اپنے اکبر بابر کیس کو بیلنس کرنے یہ کیس کر رہے ہیں ۔پیپلز پارٹی کے نمائندے علی احمد عباسی پیش ہوئے اور کہاکہ فرحت اللہ بابر کی جگہ میں پیش ہوا ہوں ،پیپلز پارٹی ساری دستاویزات سکروٹنی کمیٹی کو دے چکی ہے،ہم الیکشن کمیشن کو دستاویزات دیں گے ، پی ٹی آئی کو نہیں دیں گے،ہم پی ٹی آئی کو نہ معائنہ کرنے دیں گے ۔نثار درانی نے کہاک ہیہ کیس دستاویزات تک رسائی کا ہے،پی ٹی آئی والے اس ریکارڈ تک رسائی مانگ رہے ہیں جو آپ نے دی ہے،سکروٹنی کمیٹی نے ان کی درخواست کو مسترد کیا،ہم نے بھی کہا کہ دستاویزات آپ کو نہیں دیں گے ، آپ سکروٹنی کمیٹی میں دستاویزات کا جائزہ لے سکتے ہیں ،ہم نے اکبر ایس بابر کو بھی سکروٹنی کمیٹی اجلاس میں دستاویزات جائزہ کی اجازت دی تھی،جو آرڈر پہلے ہم نے کیا اسے ہی دیکھیں گے۔ بعد ازاں کیس کی سماعت گیارہ التوبر تک ملتوی کر دی گئی

اپنا تبصرہ بھیجیں