الیکشن کمیشن نے وفاقی وزیر اعظم سواتی کو جواب جمع کرانے کی مہلت دیدی

اسلام آباد(گلف آن لائن)الیکشن کمیشن نے وفاقی وزیر اعظم سواتی کو جواب جمع کرانے کی مہلت دیدی۔ جمعرات کو الیکشن کمیشن میں وفاقی وزیر اعظم سواتی کی الیکشن کمیشن کے خلاف بیان بازی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔اعظم سواتی اپنے وکیل علی ظفر کے ہمراہ کمیشن میں پیش ہوئے۔

اعظم سواتی سے اظہار یکجہتی کیلئے وفاقی وزیر شبلی فراز، وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی، شہباز گل، اعجاز چوہدری اور دیگر پی ٹی آئی رہنما بھی ان کے ساتھ الیکشن کمیشن آئے۔پی ٹی آئی اراکین کی بڑی تعداد روسٹم پر پہنچ گئی تو الیکشن کمیشن نے تمام اراکین کو روسٹم سے ہٹا دیا۔وکیل علی ظفر نے کہا کہ ہمیں الیکشن کمیشن کا دوسرا نوٹس نہیں ملا، ہمیں آج پتہ چلا کہ الیکشن کمیشن نے دو نوٹس جاری کیے ہیں، گزارش ہے کہ نوٹس دے دیں تاکہ جواب دے سکوں۔ الیکشن کمیشن رکن نے کہا کہ اگلی سماعت پر چارج فریم کریں گے۔وکیل علی ظفر نے کہا کہ ابھی یہ فیصلہ نا دیں، اگلی سماعت صرف جواب کے لیے رکھیں، اگر آپ سماعت چارج فریم کے لیے رکھ لیں گے تو تاثر جائے گا کہ آپ فیصلہ کر بیٹھے ہیں، میں آپکے الیکشن کمیشن کے اچھے تاثر کی بات کررہا ہوں۔ممبر نثار درانی نے کہا کہ بتایا جائے کہ پہلے کیا تاثر جاچکا ہے۔

ممبر بلوچستان شاہ محمد جتوئی نے کہا کہ فرد جرم کیلئے شوکاز کا جواب لازمی نہیں۔ بیرسٹر علی ظفر نے جواب دیا کہ اس طرح کی کارروائی سے بہت غلط تاثر جا رہا ہے، قانون کے مطابق موقف سنے بغیر فرد جرم عائد نہیں ہوسکتی۔الیکشن کمیشن نے اعظم سواتی کو جواب جمع کرانے کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی سماعت 16 نومبر تک ملتوی کردی۔سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم سواتی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو مضبوط کرنا ہماری ذمہ داری ہے، الیکشن کمیشن کو شفاف الیکشن کے لئے قانون بناکر دینگے ، 2023 کا الیکشن شفاف ترین ہوگا، اراکین اسمبلی ، وزراء کے آنے سے الیکشن کمیشن کا وقار بلند ہوا۔

یاد رہے کہ 10 ستمبر کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کے اجلاس میں الیکٹرنک ووٹنگ مشین کے معاملے پر اعظم سواتی نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن نے پیسے پکڑے ہوئے ہیں۔ الیکشن کمیشن ملک کی جمہوریت کو تباہ کرنے کا باعث ہے، آپ جہنم میں جائیں، ایسے اداروں کو آگ لگا دیں جس کے بعد فواد چوہدری نے اعظم خان سواتی کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران چیف الیکشن کمشنر پر نواز شریف سے وابستگی کا الزام لگاتے ہوئے انہیں سیاست میں آنے کا مشورہ دیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں