حکومت اور اپوزیشن

سینٹ ، ایک بار پھر حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے ، ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی

اسلام آباد (گلف آن لائن) سینٹ میں ایک بار پھر اپوزیشن اور حکومتی اراکین آمنے سامنے آگئے اور ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی ، اپوزیشن اراکین نے چیئر مین ڈائس کے گھیرائو کر لیا ، ایوان گو نیازی گو ، چینی چور ، آٹا چور کے نعروں سے گونج اٹھا،، حزبِ اختلاف قومی سلامتی پالیسی پارلیمنٹ میں پیش نہ کرنے پر واک آئوٹ کرگئی ۔

بدھ کو اجلاس کے دور ان سینٹ اجلاس میں اپوزیشن اور حکومت آمنے سامنے آگئے اور ایوان میں شور شرابہ کیا ، اپوزیشن ارکان نے چیئرمین سینٹ کے سامنے کھڑے ہو کر نعرے بازی کرتے رہے ۔ اس موقع پر اپوزیشن اراکین نے چیئرمین ڈائس کے سامنے احتجاج کیا ،ایوان گو نیازی گونیازی،چینی چور آٹا چور کے نعروغ سے گونج اٹھا۔ قائد ایوان ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہاکہ اپوزیشن کو قومی سلامتی کمیٹی میں بلایا گیا مگر نہیں آئی،قومی سلامتی کی بریفنگ میں وزیراعظم نہیں تھے لیکن وردی والے آئے تو اپوزیشن آئی۔ انہوںنے کہاکہ قومی سلامتی بریفنگ پر وردی والے تھے یہ بھاگے چلے آئے۔

قائدایوان وسیم شہزاد کے ریمارکس پر سینیٹر شیری رحمان نے نشست پر کھڑے ہو کر احتجاج کیا ۔قائدِ ایوان نے کہا کہ آج تک کسی حکومت نے قومی سلامتی پالیسی پیپر نہیں دیا، یہ اعزاز وزیرِ اعظم عمران خان کو حاصل ہوا۔انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی پالیسی کا مسودہ بہتر بنانے کے لیے قومی سلامتی کمیٹی میں رکھا گیا لیکن اپوزیشن نہیں آئی۔

ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ پیپلز پارٹی سب سے زیادہ مرتبہ آئی ایم ایف کے پاس گئی،آپ کے لئے ہوئے 55 ارب کے قرضے ہمارے سر پر ہیں۔ انہوںنے کہاکہ الیکشن کا وقت قریب ہے، آپ اپنے قبلے جس طرف مرضی کریں،تکلیف ہو رہی ہے مجھے لگ رہا ہے میں کسی ہسپتال میں کھڑا ہوں۔

قائد ایوان کی تقریر کے دوران اپوزیشن بینچزز سے چینی چور آٹا چور کے نعرے لگائے گئے ۔اجلاس کے دور ان ، حزبِ اختلاف کی جانب سے قومی سلامتی پالیسی پارلیمنٹ میں پیش نہ کرنے پر احتجاج کیا گیا۔بعد میں اپوزیشن ارکان ایوان میں واپس آ گئے جس پر چیئرمین سینیٹ نے ارکان کو نشستوں پر بیٹھنے کی ہدایت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں