عطاء اللہ تارڑ

فارن فنڈنگ کیس میں سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ پر عمران استعفیٰ دیکر گھر جائیں ‘عطاء اللہ تارڑ

لاہور (گلف آن لائن) مسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس میں سکروٹنی کمیٹی نے جو رپورٹ دی ہے اس پر عمران استعفی دیکر گھر چلے جائیں ،الیکشن کمیشن تحقیقات کرکے ذمہ داروں کا تعین کرے کتنا پیسہ کتنے اکائونٹس میں آیا،کل کی ٹیکس کی تفصیلات ثابت کرتی ہیں عمران خان کرپٹ ترین آدمی ہے ،ایک کروڑ روپے ٹیکس کیسے دیا کیونکہ آمدن تو بڑھی ہے عمران نیازی کا کاروبار بتایا جائے،جب بھی عوامی ایشوز پر بات کرتے ہیں تو آڈیو لیک ہوجاتی ہے ایسے موقع پر ہی کیوں آڈیو آتی ہے اس کے منظر عام کو قوم کے سامنے لایاجائے،میڈیا ہائوسز کا استحصال اس حکومت میں کیاگیا ،آڈیو لیکس کا پتہ لگانا چاہیے کب کی کس دور کی ہے اصلی ہے یا جعلی وقت گزرنے کے ساتھ پتہ چل جائیگا۔

ان خیالات کااظہارانہوںنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ عطاء اللہ تارڑ نے کہاکہ عمران خان خواہش کرتے ہیں شہبازشریف کو گرفتار کیاجائے،شہزاد اکبر روز کہتے شہبازشریف کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی لیکن آج تک کسی قسم کا ثبوت سامنے نہیں لایا جاسکا۔ جج کہتاہے کہ سولہ ماہ کے باوجود عدالت کی سامنے متضاد بیانات کیوں دئیے جا رہے ہیں ،عدالت کے دائر اختیار کو چیلنج کیاگیا ،تاخیری حربے ایف آئی اے جو آزما رہا ہے اس کے پیچھے شہزاد اکبر ہے ۔انہوںنے کہاکہ عدالت میں کیوں آکر بات نہیں کرتے فائلیں کیوں خالی ہو جاتی ہیں صرف آقا کو خوش کرنے کی بات ہے،شہزاد اکبر بے روزگار ہونے جارہے ہیں کیونکہ شہباز شریف باہر نہیں جا رہے ،شہزاد اکبر کی لیگل ٹریننگ کرنے کو تیار ہیں انٹرنی کی پوزیشن خالی ہے قانونی و اخلاقی تربیت کریں گے اگر آپ جیسا نالائق آدمی نہ ہوتا تو کیسے ثابت کرتے کہ ہم بے گناہ ہیں۔انہوںنے کہاکہ فارن فنڈنگ کیس میں سکروٹی کمیٹی نے جو رپورٹ دی ہے اس پر عمران استعفی دیکرگھر چلے جائیں ۔چار ملازمین کے آج اکائونٹس میں ٹی بوائیز اورنائب قاصد ہیں ان کے نام و اکائونٹس منظر عام پر لائے جائیں چندہ و زکوةکے نام پر ڈاکے ڈالے گئے عمران نیازی کو مستعفی ہونا چاہئیے ۔الیکشن کمیشن سے مطالبہ ہے تحقیقات کرکے ذمہ داروں کا تعین کرے کتنا پیسہ کتنے اکائونٹس میں آیا،کل ٹیکس کی تفصیلات ثابت کرتی ہیں عمران خان کرپٹ ترین آدمی ہے ،ایک کروڑ روپے ٹیکس کیسے دیا کیونکہ آمدن تو بڑھی ہے عمران نیازی کا کاروبار بتایا جائے۔انہوںنے کہاکہ جب اقتدار میں آتے تو یہ امیر سے امیر تر اور غریب غریب تر ہوتاہے،اپنی جیبیں تین سال میں بھریں ملک کو لوٹا، جب بھی عوامی ایشوز پر بات کرتے ہیں تو آڈیو لیک ہوجاتی ہے ایسے موقع پر ہی کیوں آڈیو آتی ہے اس کے منظر عام کو قوم کے سامنے لایاجائے،میڈیا ہائوسز کا استحصال اس حکومت میں کیاگیا ،آڈیو لیکس کا پتہ لگانا چاہیے کب کی کس دور کی ہے اصلی ہے یا جعلی وقت گزرنے کے ساتھ پتہ چل جائیگا۔
٭٭٭٭٭

اپنا تبصرہ بھیجیں