عمران خان

افغانستان کے حالات خراب ہوئے تو امریکا کو اور بھی مشکلات کا سامنا ہو گا، عمران خان

اسلام آباد (گلف آن لائن )وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ 18 ویں ترمیم کے بعد بہت سے مسائل کا سامنا ہے، سندھ میں اور پنجاب میں گندم الگ الگ قیمت پر فروخت ہو رہی ہے، ایک ملک میں گندم کی قیمت ایک ہی ہونی چاہیے،میں اور میری ٹیم اپنی ڈائریکشن پر بہت کلیئر ہیں، ملک میں بہت سی ریفارمز کی ضرورت ہے،اگر آپ ریفارم کرنا نہیں چاہتے تو سب کو خوش کر سکتے ہیں،بل پاس کرانے کیلئے اکثریت کی ضرورت ہے، ہم قومی اسمبلی سے بل پاس کراتے ہیں تو سینیٹ میں پھنس جاتے ہیں،سوائے امریکا کے سب سمجھتے ہیں افغانستان کے اکاؤنٹ بحال کیے جائیں،سوائے امریکہ کے سب سمجھتے ہیں ، افغانستان کے منجمد اکاؤنٹ بحال کیے جائیں، افغانستان کے حالات خراب ہوئے تو امریکا کو اور بھی مشکلات کا سامنا ہو گا۔

وزیراعظم عمران خان نے سابق سفارتکاروں اور تھنک ٹینک کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہدنیا کا نقشہ تیزی سے بدلتا جارہا ہے، آج آپ سب سے ملاقات کا مقصد آپ کی آرا لینا ہے، اس دورے سے متعلق آپ کی رائے سننا چاہتا ہوں، چین اور پاکستان کے درمیان تعلقات کی جڑیں مضبوط ہیں، ہمارے تعلقات موجودہ دور کے بعد زیادہ مضبوط ہوئے ہیں، 2019 میں کورونا کے باعث چین میں لاک ڈاون کیا گیا اور چینی صدر کا دورہ پاکستان ملتوی ہوگیا، اور یہ دورہ ملتوی ہونے کے باعث کچھ چیزیں طے ہونے سے رہ گئیں، چین میں اگر اوپر سے کوئی سگنل آتا ہے تو پورے ملک میں فوری طور پر اس کے اثرات آتے ہیں، کورونا پابندیوں پر وہاں بہت زیادہ سختی تھی۔

انہوںنے کہا کہ ہماری معیشت درست سمت میں ہے تاہم ملک میں اشیا کی قیمتیں یکساں ہونی چاہئیں، ہمیں 18 ویں ترمیم کے بعد بہت سے مسائل کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں اور پنجاب میں گندم الگ الگ قیمت پر فروخت ہو رہی ہے، ایک ملک میں گندم کی قیمت ایک ہی ہونی چاہیے، چین میں ایک فیصلہ ہو جاتا ہے تو سب جگہ عمل درآمد ہوتا ہے۔عمران خان نے کہاکہ میں اور میری ٹیم اپنی ڈائریکشن پر بہت کلیئر ہیں، ملک میں بہت سی ریفارمز کی ضرورت ہے تاہم اگر آپ ریفارم کرنا نہیں چاہتے تو سب کو خوش کر سکتے ہیں، بل پاس کرانے کیلئے اکثریت کی ضرورت ہے، ہم قومی اسمبلی سے بل پاس کراتے ہیں تو سینیٹ میں پھنس جاتے ہیں۔ملک میں کورونا کی صورت حال کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کورونا سے بھی ہم بہت اچھی طرح نکل گئے ہیں، لاک ڈاؤن نہ کرنے پر مجھ پر تنقید کی گئی، اگر میں لاک ڈاؤن کرتا تو نچلا طبقہ پس جاتا۔

انہوںنے کہاکہ چینی میں کورونا کی صورت حال کو بہت سنجیدہ لیا گیا، دن میں دو دو مرتبہ ہمارے کورونا کے ٹیسٹ ہوتے تھے۔افغانستان کی موجودہ صورت حال کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ افغانستان کو انسانی بحران سے بچانے کے لیے سب متفق ہیں، سوائے امریکا کے سب سمجھتے ہیں کہ افغانستان کے منجمد اکاؤنٹ بحال کیے جائیں، افغانستان کے حالات خراب ہوئے تو امریکا کو اور بھی مشکلات کا سامنا ہو گا۔عمران خان نے کہا کہ دو سال پہلے پیوٹن سے طویل ملاقات ہوئی تھی، روسی صدر کے اسلامو فوبیا پر بیان کے بعد میں نے بھی ٹوئٹ کیا تھا، روسی صدر سے بات ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ روس میں اسلامو فوبیا نہیں ہے۔اس موقع پر وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فوادچوہدری نے کہا کہ سی پیک پر کام سست نہیں ہوا، ورکنگ گروپ 7 سے 11 ہو گئے ہیں۔وفاقی وزیرِ خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ چین سے جو سرمایہ کار آئے گا اس کے ساتھ ایک شخص لگا دیا جائے گا، یہ نہیں ہوگا کہ چینی سرمایہ کار در در کی ٹھوکریں کھائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں