خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے، اسلام نے وراثت میں خواتین کو حقوق دیئے ہیں،صدر مملکت

اسلام آباد(گلف آن لائن)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے، اسلام نے وراثت میں خواتین کو حقوق دیئے ہیں، خواتین کی تعلیم کے حوالے سے احساس پروگرام نہایت موثر کردار ادا کررہا ہے، خواتین آئی ٹی کے ذریعے گھر بیٹھے روزگار کمارہی ہیں۔

وہ پیر کو یہاں صنفی مساوات کے موضوع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ تقریب کا اہتمام آکسفیم پاکستان نے کیا تھا جس میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے اراکین، غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں، سفارتکاروں، آکسفیم کے عہدیداران اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔ ڈاکٹر عارف علوی نے خواتین کی نمائندوں پر زور دیا کہ وہ صنفی مساوات اور عورتوں کو معاشی طور پر مضبوط بنانے کے لئے خواتین کی رہنمائی کریں۔ انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے خواتین کو گھر بیٹھے بااختیار بنایا ہے اور وہ خود روزگار کمارہی ہیں۔ صدر نے کہا کہ خواتین کو وراثت سمیت ان کے حقوق دینے کے لئے معاشرے میں ہر سطح پر کوششوں کی ضرورت ہے، حکومت نے احساس پروگرام میں خواتین کو معاشی طور پر مضبوط بنانے پر اپنی توجہ مرکوز کی ہوئی ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ تعلیم کے بغیر خواتین کی ترقی ممکن نہیں ہے، بینک خواتین کو کاروبار کے لئے 10 لاکھ تک بلاسود قرض دے رہے ہیں، ملک میں عورتوں کو بنیادی سطح اور اسمبلیوں میں نمائندگی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں اقلیتوںکو مذہب کے نام پر نشانہ بنایا جارہا ہے، اسلام مساوات کا درس دیتا ہے، اسلام کسی کے استحصال کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ آسٹریلیا کے ناظم الامور برائس ڈیوڈ ہیچیسن، سندھ اسمبلی کی رکن رعنا عنصر اور دیگر مقررین نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔ آسٹریلیا کے ناظم الامور نے کہا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان پاکستان میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے بھرپور طریقے پر کام کررہے ہیں، آسٹریلیا کی حکومت پاکستان میں خواتین کے حوالے سے مختلف منصوبوں کی معاونت کررہی ہیں۔

مقررین نے پاکستان میں خواتین کی سماجی ترقی کے لئے صنفی مساوات کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ معاشی ترقی کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنایا جاسکتا ہے۔ اس موقع پر خواتین کے بارے میں ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔ تقریب سے آکسفیم انٹرنیشنل کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر گیبرائیلا بوچر نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا اور پاکستان میں آکسفیم کی سرگرمیوں سے شرکاء کو آگاہ کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں