مشاہد حسین سید

قائداعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا،کشمیریوں کو جلد آزادی کی نعمت ملے گی’ مشاہد حسین سید

لاہور( گلف آن لائن)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین سینیٹرمشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ قائداعظم کے پاس کوئی فوج نہیں تھی انہوں نے محض اپنی قوتِ ایمانی، عوامی حمایت اور کردار کی طاقت کے ذریعے آئینی وجمہوری طریقے سے پاکستان حاصل کیا، قائداعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھااور انشاء اللہ کشمیریوں کو جلد آزادی کی نعمت ملے گی،ہم پاکستان کو عظیم سے عظیم تر بنانے کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

ان خیالات کااظہار انہوںنے ایوان قائد اعظم، جوہر ٹاؤن لاہور میں چودہویں سالانہ چار روزہ نظریہ پاکستان کانفرنس کے آخری روز منعقدہ ساتویں اور اختتامی نشست کے دوران کیا۔سینیٹر مشاہد حسین سیدنے کہا کہ پاکستان کو قائم ہوئے 75برس کا عرصہ مکمل ہو رہا ہے۔ تحریک پاکستان کا جب آغاز ہوا تو اس کی بڑی مخالفت کی گئی اور دیوانے کا خواب کہا گیا لیکن یہ تحریک کامیابی سے ہمکنار ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم خواتین کو ہر شعبہ ہائے زندگی میں آگے بڑھتا ہوا دیکھنا چاہتے تھے، تحریک پاکستان میں خواتین کو متحرک کرنے کیلئے انہوں نے اپنی بہن محترمہ فاطمہ جناح کو قائل کیا اور مسلم لیگ شعبہ خواتین نے محترمہ فاطمہ جناحْ کی قیادت میں نمایاں کردار ادا کیا۔ چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ میاں فاروق الطاف نے کہا کہ پاکستان بنانے والے تمام لوگ اعلیٰ کردار کے حامل تھے۔ تحریک پاکستان کے دنوں میں مسلمانان برصغیر کے دلوں میں جو جذبات موجزن تھے ان کو الفاظ کا جامہ پہنانا بڑا مشکل ہے۔ غلامی کے اس دور میں مسلمان ااپنے خوابوں کی تعبیر یعنی پاکستان کیلئے جان ومال کی لازوال قربانیاں دے رہے تھے۔

تقسیم ہند کے وقت ہجرت کے روح فرسا واقعات یاد کر کے آج بھی رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ اتنے مظالم کے باوجود ان کا جذبہ جواں تھا۔ ہمیں اپنے محسنوں کو یاد رکھنا چاہئے اور ان کی پیروی میں جھوٹ، کرپشن اور منافقت سے بچنا چاہئے۔ وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی علامہ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ہم گزشتہ روز پشاور کی ایک مسجد میں ہونیوالے دھماکہ کی پر زور مذمت کرتے ہیں۔

یہ دھماکہ کسی ایک مسجد،مکتبہ فکر یا سوچ پر حملہ نہیں بلکہ یہ پاکستان اور پاکستانیوں پر حملہ ہے۔ لیکن ہم ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے کمزور نہیں ہوں گے، دشمن یہاں خوف کی فضا قائم کرنا چاہتا ہے لیکن ہم باہمی اتحاد سے ملک دشمنوں کے مذموم عزائم ناکام بنائیں گے۔یاد رکھیں پاکستان کا امن ہم سب کا امن ہے۔ دشمن اگر ہمیں بلا تفریق ایک سمجھتا ہے تو ہمیں بھی ملک سلامتی و بقاء کیلئے ایک ہو جانا چاہئے۔ پاکستان کی بقاء و سلامتی میں ہی ہماری بقاء وسلامتی ہے۔ پاکستان کے تمام شہریوں پر آئین وقانون کی پاسداری لازم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے اس نعمت کی قدر بھارت میں رہنے والے مسلمانوں سے پوچھیں۔ ہم یہ عہد کریں کہ اس وطن کی حفاظت کیلئے ہم اپنا تن من دھن قربان کر دیں گے۔

” پیغام پاکستان” کی صورت میں تمام مکاتب فکر کے جید علماء نے ایک مستند دستاویز دی ہے۔ آج پاکستان کی اساس پر حملے ہو رہے ہیں اور یہ اساس چھیننے کی کوشش ہو رہی ہے۔ ہماری اساس پر حملہ آور قوتوں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم بڑی طاقتور قوم ہیں اور ان سازشوں کا مقابلہ کریں گے ۔قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کی ضرورت ہے۔ پاکستان کو ریاست مدینہ کی طرز پر ایک مثالی ریاست بنانے کیلئے ہم میں سے ہر ایک کو کوشش کرنی چاہئے۔ معاشرتی انحطاط کی ایک بڑی وجہ نظریۂ پاکستان کو چھوڑنا ہے۔قیام پاکستان کا مقصد ایک مثالی اسلامی معاشرہ کا قیام تھا جو دنیا کیلئے نمونہ ہو۔صدر سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز افتخار علی ملک نے کہا کہ ہم قائداعظم کے فرمان ” ایمان، اتحاد، تنظیم” پر عمل کرلیں تو بڑے مسائل حل ہو جائیں گے۔ قیام پاکستان کے وقت ہماری حالت انتہائی پسماندہ تھی آج ہم جو کچھ ہیں پاکستان کی وجہ سے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نئی نسل کو مشاہیر تحریک آزادی کے افکارونظریات سے آگاہ کرنا از حد ضروری ہے۔ڈائریکٹر جنرل محکمہ اوقاف و مذہبی امور ڈاکٹر طاہر رضا بخاری نے کہا کہ نظریۂ پاکستان اس وطن عزیز کی اساس ہے۔ یہ ملک کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا۔ اس بر صغیر میں ہندوئوں کی اکثریت تھی ،صوفیائے کرام نے اس خطہ میں آ کر اسلام کا پرچم سربلند کیا ۔ قائداعظم نے ایک بار فرمایاتھا کہ جب اس خطہ میں پہلا شخص مسلمان ہوا اسی دن پاکستان وجود میں آ گیا تھا۔

ہمیں اپنے محسنوں کو کبھی فراموش نہیں کرنا چاہئے۔ مزدوررہنما خورشید احمد نے کہا کہ مسلمانان برصغیر نے قائداعظم کی ولولہ انگیز قیادت میں اپنے لیے الگ وطن پاکستان کی صورت میں حاصل کر لیا۔ تحریک پاکستان کے دوران ” پاکستان کا مطلب کیا۔ لا الٰہ الا اللہ” کا نعرہ ہندوستان کی گلیوں میں گونجتا تھا۔ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو ہر طرح کی نعمتوں سے نواز رکھا ہے۔ ہمیں اتحاد و یکجہتی کے ذریعے اس ملک کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرنا ہے۔

شرکاء نے کہا کہ ہم پشاور میں رونما ہونیوالے دہشتگردی کے واقعہ کی پر زور مذمت کرتے ہیں ۔یہ دھماکہ کسی ایک مسجد،مکتبہ فکر یا سوچ پر نہیں بلکہ پاکستان اور پاکستانیوں پر حملہ ہے۔ہم دشمنوں کی تمام سازشوں کو ہم باہمی اتحاد ویکجہتی سے ناکام بنا دیں گے۔ قائداعظم نے اپنی قوتِ ایمانی، عوامی حمایت اور کردار کی طاقت کے ذریعے آئینی وجمہوری طریقے سے پاکستان حاصل کیا۔ ہم پاکستان کو عظیم سے عظیم تر بنانے کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں