شہباز شریف

شہباز شریف کی سراج الحق سے ملاقات، عدم اعتماد پر حمایت کی درخواست

اسلام آباد(گلف آن لائن )قائد حزب اختلاف و پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کسی فرد واحد نہیں بلکہ 22 کروڑ عوام کی خواہش ہے، سلیکٹڈ حکومت کو آئینی طریقے سے ہٹا کر قوم کے پاس جانا چاہتے ہیں، پنجاب میں عدم اعتماد کے حوالے سے تمام پارٹیوں سے بات چیت چل رہی ہے، سیاست میں کوئی بات حتمی نہیں ہوتی، ہر سیاسی جماعت سے بات کرنا حق ہے جبکہ حکومت نے موجودہ ماحول خود بنایا ہے، عدم اعتماد جمہوریت کا ایک آئینی طریقہ کار ہے، جماعت اسلامی جمہوری جماعت ہے جس میں مشاورت کا نظام ہے، ہم اپنی جماعت کا اجلاس بلا کر مشاورت کریں گے، افراد کی تبدیلی بھی مسئلے کا حل نہیں جب تک نظام میں تبدیلی نہ ہو، شہباز شریف کو تجویز دی ہے کہ عوام کی طرف رجوع کیا جائے، عوام پر اعتماد کرتے ہوئے نئے مینڈیٹ کیساتھ نئی حکومت کو موقع دینا چاہیے، نئے مینڈیٹ کیلئے ضروری ہے الیکشن کا نظام شفاف بنایا جائے۔

بدھ کو اسلام آبادمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ میں شہباز شریف ،خواجہ سعد رفیق اور مریم اورنگزیب کا شکر گزار ہوں ۔شہبازشریف نے عدم اعتماد کے حوالے سے بات کرنے آئے ہیں ۔ موجودہ نظام اور حکومت بری طرح ناکام ہوچکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت بیٹھ گئی ہے ، کھانے کے ہر نوالے پر ٹیکس لگائے گئے ہیں ، پانی ہر قطرے پر ٹیکس ہے ، لوگوںکا جینا مشکل بنا دیا گیا ہے حکومتی لوگوںکی خود اپنی تقاریر میں بھی اس بات کا اظہار ہے ، امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ عدم اعتماد وجمہوریت کا آئینی طریقہ کار ہے ، جماعت اسلامی جمہوری جماعت ہے اور یہ مشاورت سے چلتی ہے ، شہباز شریف نے اپنی تجاویز سے آگاہ کیا ہے ، ہم اپنی جماعت کااجلاس بلا کر شہباز شریف کی تجاویز پر غور کریں گے ، انہوں نے کہا کہ ایک تسلسل کے ساتھ جماعت اسلامی کا موقف قوم کے سامنے رکھیں گے ۔ افراد کی تبدیلی مسئلے کا حل نہیں ہے ہم شہباز شریف کو تجاویز دی کہ عوام کی جانب رجوع کیاجائے۔ ملک کے بائیس کروڑ عوام اصل حاکم اور حکمران ہیں ، سراج الحق نے کہا کہ نئے مینڈیٹ کیلئے ضروری ہے کہ الیکن کا عمل شفاف بنایاجائے ، تمام سیاسی جماعتوں کو ملکر الیکشن ریفارمز کی طرف جانا چاہیئے الیکشن پراسس پر لوگوںکا اعتماد بحال کرنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ جتنے بھی الیکشن ہوئے سیاسی جماعتوں کے ہمیشہ تحفظات رہے ہیں ۔

اس موقع پر قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی وصدر مسلم لیگ ن شہبا ز شریف نے کہا کہ آج ہم سراج الحق کے پاس حاضر ہوئے تھے کل میںنے درخواست کی تھی کہ ہم آنا چاہتے ہیں ہم نے اپنی دیگر جماعتوںسے درخواست کی ہے کہ جو پارلیمنٹ میں جو تحریک اعتماد جمع کی گئی ہے اس میں ہمارا ساتھ دیںاس میں فرد واحد کی کوئی خواہش اور مقصد نہیں ہے یہ خواہش اور مقصد22کروڑ عوام کا ہے کیونکہ عوام نااہل اور کرپٹ حکمران کے ہاتھوں پس رہی ہے ۔ نااہل حکمرانوں کی وجہ سے لوگوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے ۔ ان مقاصد کی بناءپر تحریک عدم اعتماد لائی گئی ہے ہماری خواہش ہے کہ ہم اس سلیکٹڈ حکمران کو آئینی طریقے سے ہٹا کر قوم کی طرف دوبارہ جائیں تاکہ شفاف الیکشن اہتمام ہوں اور عوام کے ہاتھوں فیصلہ ہوسکے اس لئے نئے مینڈیٹ کے لئے ضروری ہے کہ الیکشن کا عمل شفاف بنایا جائے ۔ جس کے لئے ہم آج حاضر ہوئے تھے ۔ انہوںنے کہا کہ جماعت اسلامی کا اپنا ایک نظام ہے ۔ ان کے ساتھ اپنی شورا پر مشاورت ہوگی اس کے بعد اپنا فیصلہ کریںگے ۔

ہم امیر جماعت اسلامی اور ان کے جماعت کے شکر گزار ہے کہ انہوںنے بنیادی اور اجتماعی طورپر ہمیںدعوت دی ۔ ہماری درخواست پر تفصیلی مشاور ت اور گفتگو ہوئی صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ سیاست میں کوئی حتمی بات نہیں ہوتی پاکستان میں معزوری حالات چلے آرہے ہیں سیاست کبھی آباد ہوتی ہے تو کبھی ٹوٹ جاتی ہے ہمارا سیاسی حق ہے کہ ہم دیگر جماعتوں کے ساتھ مشاورت کرکے قائل کریں ۔ انہوں نے کہا پی ٹی آئی باضمیر لوگوں کا اس بنیاد پر ذہن بن چکا ہے کہ جو یہ اپنے جعلی مینڈیٹ سے آئے ہیں ان کی خواہش تھی کہ ایک نئی صبح اور نیا پاکستان ہوگا یہ ریاست مدینہ کی دن رات باتیں کرتے تھے شہبا زشریف نے شعر پڑھتے ہوئے کہا کہ کہ ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے محمود و ایاز نا کوئی بندہ رہا نہ کوئی بندہ نواز ۔

تحریک انصاف کے لوگوں کی کوشش تھی کہ تفریق اور غربت کا خاتمہ کیا جاسکے عوام کو دوائیاں اور علاج مفت کیا جائے تعلیم کو مفت کیا جائے قرضوں سے چھٹکارا حاصل کیا جائے سلیکٹڈ حکمران نے بلند وبالا نعرے لگوائے اور بڑے بڑے دعوے کئے کہا گئے یہ بڑے دعوے ۔اگر ایک روپے قرض کا لیا جائے تو وزیراعظم کرپٹ ہوتا ہے شہباز شریف نے کہا کہ ہمیںبھی اپنی بات دہرانے میں ہچکچاہٹ محسوس ہوتی ہے ۔ کہ انہوں نے قوم کو سبز باغ دکھائے اور ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیئے میاں نواز شریف ہمارے قائد ہے پارٹی سے مشاورت کرکے فیصلہ ہوگا اس سے پارٹی آگے لے کر چلے گی اس حوالے سے ہماری تمام جماعتوں سے بات چیت جاری ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں