وزیراعظم

جے 10سی کی شمولیت پر خوشی ہوئی،کوئی پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، وزیراعظم

کامرہ (گلف آن لائن ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جے ٹین سی کی پاکستان ائیر فورس میں شمولیت پر خوشی ہے،فضا میں مظاہر ہ دیکھ کر دفاعی صلاحیت پر مزید یقین پختہ ہوگیا،کوئی پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا،مسلح افواج کے باعث آج کوئی بیرونی طاقت ہم پردبا ونہیں ڈال سکتی،للہ کے مشکورہیں کہ ٹیکس کلیکشن میں اضافہ ہوا،جیسے ہی ٹیکس جمع ہوگا عوام کو سہولیات دیں گے،ترسیلات زر میں اضافہ ہورہا ہے ،صحت کارڈ اور احساس پروگرام کے تحت ریلیف دےرہے ہیں،ملک کی سمت درست ہے،معیشت بہترہورہی ہے،حکومت نے نچلے طبقے کیلئے اقدامات کیے ۔

جمعہ کو وزیر اعظم عمران خان نے کامرہ میں جے 10 سی کی پاک فضائیہ میں شمولیت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تقریبا 40 برس کے بعد نئے طیارے پاکستان آئے ہیں، اس سے قبل جب ایف 16 آئےتو پاکستانی ائیر فورس میں خوشی کی لہر جاگ اٹھی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ برصغیر میں سلامتی کو غیر متوازن کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور اس عدم استحکام سے نمٹنے کے لیے یہ جی ٹین سی طیارے چین سے منگوائے گئے ہیں۔ وزیر اعظم نے بروقت جی 10 سی طیارے فراہم کرنے پر چین کا شکریہ بھی ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آنے والے وقتوں میں ٹیکنالوجی پر خاص توجہ دی جائے گی، اس کے لیے ہم نے ٹیکنالوجی زون بنایا ہے، اور اس کے لیے ایک یونیورسٹی بھی بنانے جارہے ہیں۔

ہم خوش نصیب ہیں کہ پاکستان میں ہر قسم کا ٹیلینٹ موجود ہے، لیکن یہ پاکستانی ملک کے باہر بیٹھے ہیں، میرا ایمان ہے کہ ہم ملک میں ہر قسم کا انٹرنیشنل کاالٹی کا ادارہ بنا سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں پاکستانی قوم کی طرف سے مسلح افواج کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہمارے پاس ایسی فوج ہے جو ملک کا دفاع کر سکتی ہے، پلواما کے بعد بالا کوٹ پر ہونے والے حملے کے رد عمل سے پوری دنیا میں یہ پیغام گیا کہ ہمارے اندر اپنے دفاع کی پوری صلاحیت موجود ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مسلح افواج اس ملک کی مضبوط ہوتی ہیں جب مسلح افواج اور قوم ایک ہی طرح سے سوچ رہے ہوں۔

انہوں نے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سامنے آنے والے چیلنجز سے ملک اجڑ جاتے ہیں، جس طرح ہماری مسلح افواج نے ان چیلنجز کا سامنا کیا تو دنیا میں یہ پیغام گیا ہے کہ ہم اپنا دفاع کر سکتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت کی طرف سے یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم نے ریکارڈ ٹیکس اکھٹا کیا ہے اور صحت کارڈ کے بعد اب ہم دفاعی بجٹ توجہ مرکوز کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں