سندھ ہائیکورٹ

میڈیکل کالجزمیں داخلے پرسندھ،وفاق میں تنازع، نوٹیفکیشن اورکابینہ کافیصلہ کالعدم قرار

اسلام آ باد (کورٹ رپورٹر ) سندھ ہائیکورٹ میں اٹارنی جنرل اور پی ایم سی کے وکیل ذیشان عبداللہ نے دلائل مکمل کیے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں میڈیکل کالجز میں داخلے کے لیے سندھ اور وفاق کے درمیان تنازع سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں ہائیکورٹ کے فل بینچ نے کیس کی سماعت کی جبکہ اٹارنی جنرل اور پی ایم سی کے وکیل ذیشان عبداللہ نے دلائل مکمل کیے۔ کیس کا فیصلہ کرتے ہوئے عدالت نے سندھ حکومت کا جاری نوٹیفکیشن اور سندھ کابینہ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

سندھ حکومت نے میڈیکل داخلے کے لیے 50 فیصد نمبرز لینے والوں کو اہل قرار دیا تھا جس کے بعد پی ایم سی نے سندھ حکومت کے نوٹیفیکیشن کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا۔ دورانِ سماعت پی ایم سی کے وکیل ذیشان عبداللہ نے دلائل دیے کہ میڈیکل داخلے کے لیے مارکس تعین کرنا پی ایم سی کا قانونی حق ہے۔ میڈیکل داخلے کے لیے 65 فیصد مارکس لینا اہلیت ہے۔ وکیل درخواست گزار ذیشان عبداللہ نے دلائل میں کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے ایم ڈی کیٹ میں 50 فیصد نمبرز والوں کو داخلے کا اہل قرار دینا غیر قانونی ہے۔

پی ایم سی کی جانب سے ایم ڈی کیٹ میں 65 فیصد نمبرز حاصل کرنے والوں کو میڈیکل میں داخلے کا اہل قرار دیا تھا۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ سندھ حکومت کے نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں