فوا دچوہدری

تحریک عدم اعتماد کے معاملہ کے ساتھ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ آرٹیکل 63 اے کی خلاف ورزی ہوئی یا نہیں، فوا دچوہدری

اسلام آباد (گلف آن لائن) سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے معاملہ کے ساتھ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ آرٹیکل 63 اے کی خلاف ورزی ہوئی یا نہیں،پاکستان کے اندر جلد سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، سیاسی استحکام کیلئے ہمیں الیکشن کی طرف جانا چاہیے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہاکہ آرٹیکل 63 اے آئین کا حصہ ہے، تحریک عدم اعتماد کے معاملہ کے ساتھ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ آرٹیکل 63 اے کی خلاف ورزی ہوئی یا نہیں۔انہوںنے کہاکہ لوگوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح خریدا گیا اور سندھ ہائوس میں رکھا گیا۔ سابق وزیر نے کاکہ وہ کون سا مٹیریل تھا جس پر ڈپٹی سپیکر اس نتیجے پر پہنچے کہ تحریک عدم اعتماد نہیں بنتی، یہ مٹیریل ڈاکٹر بابر اعوان نے پیش نہیں کرنا، اس پر ان کیمرہ بات کی جا سکتی ہے۔

انہوںنے کہاکہ یہ مٹیریل اٹارنی جنرل یا وزیراعظم کے وکیل اس وقت پیش کر سکتے ہیں جب عدلیہ انہیں پیش کرنے کی اجازت دے گی۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کے اندر جلد از جلد سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، سیاسی استحکام کیلئے ہمیں الیکشن کی طرف جانا چاہیے۔ سابق وزیر نے کہاکہ سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ڈالر کا ریٹ 186 روپے پہنچ گیا ہے، اگر یہ عدم استحکام جاری رہا تو ہم نے جو معاشی بہتری کے لئے اقدامات اٹھائے تھے، وہ بھی ضائع ہو جائیں گے۔

انہوںنے کہاکہ سیاسی استحکام کے لئے بہترین راستہ الیکشن ہیں، (ن )لیگ اور اپوزیشن کا بھی مطالبہ تھا کہ ملک میں الیکشن ہونے چاہئیں۔ انہوںنے کہاکہ اسمبلی تحلیل ہو گئی ہے، اب پٹیشن یہ ہے کہ اسمبلی صحیح طریقے سے تحلی نہیں ہوئی، اسے بحال کیا جائے، ہم تحریک عدم اعتماد لائیں اور پھر حکومت کو بھیجیں۔ سابق وزیر اطلاعات نے کہاکہ اپوزیشن کی سوچ ان کے پائوں تک محدود ہے، ملک کو استحکام کی طرف نہ لائے تو ملکی معیشت کو شدید نقصان ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں