جا پا نی میڈ یا

امریکہ کے لیے ایشیا کو نقصان پہنچانے والے جاپانی سیاستدان خام خیالی کا شکار ہیں،جا پا نی میڈ یا

بیجنگ (نمائندہ خصوصی)امریکہ ،جاپان ،بھارت اور آسٹریلیا نے ٹوکیو میں “چار فریقی نظام” کی سربراہی کانفرنس کا انعقاد کیا۔ جس سے ظاہر ہے کہ بعض جاپانی سیاستدان امریکہ کو خوش کرنے کے لیے ایشیا کو دھوکہ دینا چاہتے ہیں۔جاپانی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ “چار فریقی نظام” فوجی اور بنیادی تنصیبات کی تعمیر سمیت دو پہلوؤں پر چین کے ساتھ مسابقت کرنا چاہتا ہے۔ لیکن یہ ایک ناممکن مشن ہے۔ عسکری اعتبار سے دیکھا جائے تو ایشیا میں نئی سرد جنگ چھیڑنے کی کوشش پہلے ہی انڈونیشیا اور ملائشیا سمیت بیشتر ایشیائی ممالک کی تنقید کا نشانہ بن کر ناکام ہو چکی ہے۔

جب کہ معاشی لحاظ سے “چار فریقی نظام” آنے والے پانچ برسوں میں صرف پچاس بلین ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کر سکے گا جس سے صرف ایک بھارت کی ضروریات پر بھی پورا نہیں اترے گی۔

جاپان نے مسلسل دس سال تک دفاعی بجٹ کو بڑھایا ہے اور دیگر عوامل سے ظاہر ہے کہ جاپان کے بعض سیاستدان عسکریت پسندی کی بحالی چاہتے ہیں۔لیکن ایشیا و بحرالکاہل میں امن و ترقی آسانی سے حاصل نہیں ہوئی ہے ۔عسکریت پسندی کی بحالی کے شوقین جاپانی سیاستدانوں کو جاپان کی بھلائی کے لیے اپنی یہ خام خیالی چھوڑ دینی چاہیئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں