فواد چوہدری

امریکی سفیر سے ڈیل کروانے کا کہنا شرمناک ہے، خرم دستگیر نے ٹی وی انٹرویو میں حکومت بدلنے کی وجہ بتائی،فواد چوہدری

اسلام آباد (گلف آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ امریکی سفیر سے ڈیل کروانے کا کہنا شرمناک ہے، خرم دستگیر نے ٹی وی انٹرویو میں حکومت بدلنے کی وجہ بتائی،سپریم کورٹ تحقیقات کرائے کہ حکومت بدلنے کی کیا وجوہات تھیں،پاکستان سری لنکا جیسی صورتحال کا متحمل نہیں ہوسکتا، اس حکومت کو سمجھ نہیں آرہی کہ کیا کرنا ہے،نیب قوانین میں ترمیم بدترین این آر او ہے، یہ دوسرا این آر او ہے جو شریف اور زرداری فیملی لے رہی ہیں، عمران خان کی کال پرکوئٹہ سے کراچی اور کنڈی کوتل تک لوگ باہر آئے ۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہاکہ گزشتہ روز عمران خان کی کال پر عوام باہر نکلی ،پی ٹی آئی کی وفاق کی جماعت کی حیثیت اختیار کر گئی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ کوئٹہ سے کراچی اور کنڈی کوتل تک لوگ باہر آئے ،اس امپورٹڈ حکومت کو عوام نے مسترد کیا اور احتجاج میں شریک ہوئے ے۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان بارہا کہتے ہیں پاکستان دو ہی قوتیں ہیں ایک افواج پاکستان اور دوسرا پی ٹی آئی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی نے وفاق اور نیشنل ازم کی بات کی ہے۔ فواد چوہدری نے کہاکہ وزیراعظم اور وزیر خزانہ امریکی سفیر سر درخواست کررہے ہیں آئی ایم ایف سے ڈیل کرائیں ، وزیراعظم اور وزیر خزانہ کی امریکی سفیر سے درخواست شرمناک ہے ۔ سابق وزیر نے کہاکہ ملک سے ڈالر غائب ہوگیا ہے ، پاکستان 22 کڑوڑ عوام کا ملک ہے سری لنکا نہیں بن سکتے۔ سابق وزیر نے کہاکہ خرم دستگیر کا بیان سامنے ہے کہ کیوں ہماری حکومت کے خلاف سازش ہوئی ، خرم دستگیر کا سچ بولنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں ،اگر عمران خان رہ جاتے تو 100 نئے نیب جج لگا رہے تھے ،ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی ساری قیادت کے خلاف کیسز کے فیصلے آجاتے۔

انہوںنے کہاکہ ن لیگ نے پہلا این آر او پرویز مشرف سے لیا ، اب دوسرا این آر او لیا جارہا ہے۔ سابق وزیر نے کہاکہ این آر او ون کے تحت شریف خاندان اور زرداری کے کیسز ختم ہوگئے ، تحریک انصاف نیب قوانین میں ترمیم کے خلاف یوم سیاہ منارہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ نیب قوانین میں ترمیم کرکے شریف خاندان اور زرداری صاحب کو فائدہ دیا جارہا ہے۔ سابق وزیر نے کہاکہ نیب قانون کا سیکشن 14 ختم کردیا گیا ، سیکشن 14 کے مطابق ممنوعہ رقم کے حوالے سے ثبوت ملزم فراہم کرتا تھا۔ سابق وزیرنے کہاکہ نئے قوانین میں اثاثوں کی تعریف تبدیل کردی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں