وزیراعظم محمدشہبازشریف نے بلوچستان کے ضلع کیچ میں دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن پرسکیورٹی فورسز کی تعریف کی ہے۔ وزیراعظم آفس کے می

فنانشل ٹائم کا آرٹیکل تحریک انصاف فارن فنڈنگ کا ایک چھوٹا سا حصہ ہے ،محمد زبیر

اسلام آباد (گلف آن لائن)سابق گورنر سندھ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء محمد زبیرنے کہا ہے کہ فنانشل ٹائم کا آرٹیکل تحریک انصاف فارن فنڈنگ کا ایک چھوٹا سا حصہ ہے ،پیسہ چیریٹی کی لئے جمع ہوا تھا،آپ نے وہ پیسہ سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا،اگر عمران خان اور تحریک انصاف اتنے پوتر ہیں تو فنانشل ٹائم کیخلا ف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کریں،عمران خا ن کا خود احتسابی کا نعرہ کدھر گیا؟عمران خان سب سے زیادہ سچا ہونے کا دعوی ٰکرتے ہیں پہلے اپنا حساب تو دیں، کبھی ہائیکورٹ بھاگتے ہیں کبھی سپریم کورٹ ،ہم نے اپنی تلاشی دیدی اب عمران خان بھی تلاشی دیں،الیکشن کمیشن عمران خان کیخلاف فارن فنڈنگ کا فیصلہ جلد سنائے،چیف جسٹس اس پرسوموٹو لیں،عمران خان کو چیف جسٹس کیوں نہیں بلاتے ؟کیا عمران خان سب سے بالاتر ہے؟۔

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے لیگی راہنماء محمد زبیر نے کہاکہ آج کا موضوع پہلا اور نیا نہیں ہے ،فارن فنڈنگ کیس کو 8 سال ہو چکے ہیں ،یہ بڑا سادہ سا کیس سا ہے جو کہ آٹھ سال سے الیکشن کمیشن میں کیس پڑا ہواہے،عمران خان کیخلاف یہ کیس پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے فائل کیا تھا، قانون کے مطابق آپ کو جو بھی پیسہ آتا ہے، آپ کو اس تمام پیسہ اور اثاثوں کا جواب دینا پڑتا ہے،عمران خان سب زیادہ سے سچاہونے کا دعویٰ کرتے ہیں پہلے وہ اپنا حساب تو دیں، وہ کبھی ہائیکورٹ بھاگتے ہیں کبھی سپریم کورٹ، محمد زبیر نے کہا کہ برطانوی اخبار فنانشل ٹائم کا آرٹیکل تحریک انصاف فارن فنڈنگ کا ایک چھوٹا سا حصہ ہے کہ جو پیسہ چیریٹی کیلئے جمع ہوا تھا وہ پیسہ سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا۔

انہوںنے کہاکہ اگرفنانشل ٹائم کی خبر غلط ہے تو جس طرح شہباز شریف نے غلط خبر پر برطانوی اخبار کیخلاف برطانیہ میں دعوی دائر کیا تو پھراگر عمران خان اور تحریک انصاف اتنے پوتر ہیں تو فنانشل ٹائم کیخلاف دعویٰ دائر کریں۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف سے پورا حساب کتاب لیا گیا، نواز شریف کو نااہل کیا گیا،نواز شریف اور مریم نواز کیخلاف جھوٹے کیسز بنائے گئے، پاکستان میں 2 قانون ہیں ایک قانون 22 کروڑ عوام کیلئے ہیںدوسرا قانون عمران خان جسے عام فہم زبان میں لاڈلا کہتے ہیں کیلئے ہے،عمران خان ایک طرف حضرت عمر فاروق کی مثالیں دیتے ہیں مگر جب اپنا حساب دینے کی باری آتی ہے تو حساب دینے سے انکار کر دیتا ہے،عمران خان ایک سیاسی جماعت کا لیڈر اور سابق وزیر اعظم ہے ۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان کا خود احتسابی کا نعرہ کدھر گیا۔انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم شہباز شریف نے عمران خان سے کہا ہے کہ فنانشل ٹائم کیخلاف کیس کرییہ نہیں ہو سکتا ہماری تمام لیڈر شپ جیل جائے احتساب کا سامنا کرے ۔

انہوںنے کہاکہ ن لیگ کی قیادت نے عمران خان کی سربراہی میں احتساب کے نظام کو بھگتا ہے عمران خان ایمانداری کے لیکچر دینا بند کریں۔ انہوںنے کہاکہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے عمران خان کو ثاقب نثار کا سرٹیفکیٹ دیااگر وہ واقعی صادق اور امین ہیں تو اپناحساب کتاب، اپنی تلاشی دیں اس میں کیا قباعت ہے،ہمارے کئی لیڈران نے حساب کتاب دیا،ہم اپنا حساب کتاب دے چکے ہیںاب اگرالیکشن کمیشن ہم سے حساب مانگے تو دینگے، انہوں نے الیکشن کمشنر سے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن عمران خان کیخلاف فارن فنڈنگ کا فیصلہ جلد سنائے۔ انہوںنے کہاکہ چیف جسٹس سوموٹو لیں عمران خان کو چیف جسٹس کیوں نہیں بلاتیکیا عمران خان سب سے بالاتر ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں