رابی پیرزداہ

پہلے حجاب والی خواتین سے دور ہوجایا کرتی تھی، اب مجھ سے بولڈ لباس والی خواتین دور ہوجاتی ہیںرابی پیرزداہ

کراچی (گلف آن لائن) سابق گلوکارہ رابی پیرزادہ نے کہا ہے کہ ماضی میں جب بھی کسی باحجاب خاتون کو دیکھتی تھی تو اس سے دو قدم دور کھڑی ہوجاتی تھی اور اب مجھ سے بولڈ لباس والی خواتین دور ہوجاتی ہیں۔رابی پیرزادہ نے ایک انٹرویو میں شوبز چھوڑنے سے قبل والی زندگی پر بات کی اور اپنی ویڈیوز لیک ہونے کے بعد اپنے خلاف لوگوں کی نفرت کے معاملے پر بھی کھل کر بات کی۔رابی پیرزادہ نے بتایا کہ جب میرے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائی گئی تو مجھ سے اپنے بھی نفرت کرنے لگے اور وہ لوگ بھی ساتھ چھوڑ گئے جنہیں اپنا سب سے بہترین محسن سمجھتی تھی۔انہوں نے کہا کہ بس صرف والدین ہی میرے ساتھ کھڑے رہے اور وہ دعا کرتی ہیں کہ ان جیسے والدین خدا ہر کسی کو عطا کرے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگرچہ میں نے حجاب پہننا شروع کردیا ہے، تاہم اب بھی وہ وہی رابی پیرزادہ ہیں جو پہلے ہوتی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ میں اب بھی حجاب کے دوران سر کے پہلے حصے کے بال اس لئے کھلے رکھتی ہوں کہ میں ہر وقت ایسی ہی رہتی ہیں، مجھ کیمرے کے سامنے بالوں کو چھپایا نہیں جاتا۔رابی پیرزادہ نے بتایا کہ میں اب حجاب کرتی ہیں، تاہم میرا ڈرائیور اور باورچی بھی غیر محرم مرد ہیں، اس لیے جیسا ان کے سامنے پردے میں رہتی ہوں ،ساتھ ہی انہوں نے دعا کی کہ اللہ مجھے مکمل طرح پردہ کرنے کی توفیق عطا کرے ۔

انہوں نے بتایا کہ جب میں ماضی میں پینٹ شرٹ یا بولڈ لباس میں ہوتی تھیں تو پردہ دار خواتین کو دیکھتے ہی ان سے دو قدم دور ہوجاتی تھیں اور اب مجھ سے بولڈ لباس والی خواتین دور ہوجاتی ہیں۔رابی پیرزادہ نے کہا کہ میں سوچتی ہوں تو سمجھ آتا ہے کہ درحقیقت با پردہ خواتین ہی خوبصورت لگتی ہیں، انہوں نے بتایا کہ ماضی میں جب کوئی مجھے عمرے پر جانے کی تجویز دیتا تھا تو میں کہتی تھیں کہ کیوں عمرے پر جائوں؟ مگر اب خواہش ہے کہ صرف مکہ و مدینہ ہی دیکھتی رہوں۔رابی پیرزادہ نے کہا کہ میں اکیلی چار افراد کا کھانا کھا جاتی ہوں جبکہ مٹھائیاں مجھے بہت پسند ہیں اور بیک وقت ڈیڑھ کلو مٹھائی تک کھا جاتی ہوں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں