مولانا فضل الرحمن

جے یوآئی نیازی فتنے پر آنکھیں بند کرکے نہیں بیٹھ سکتی،مولانا فضل الرحمن

اسلام آباد (گلف آن لائن)سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ جے یوآئی نیازی فتنے پر آنکھیں بند کرکے نہیں بیٹھ سکتی،قانون سازی کے حوالے سے حکومت کا بنیادی ہدف انتخابی اصلاحات اور نیب قوانین میں اصلاحات ہیں،کارکن سیلاب میں متاثرہ افراد کی آگے بڑھ کر خدمت کریں ،حکومتوں کا انتظار نہ کریں۔ ج

ے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مرکزی مجلس عمومی کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں کہا گیا کہ کے پی میں مذہب کی جڑیں ختم کرنے کے لئے نیازی کو حکومت دی گئی،ہمارے اکابر نے فتنوں کا مقابلہ گھروں میں بیٹھ کر نہیں بلکہ میدان عمل میں کیا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ جو شخص کہے کہ اگر نیازی نمرود کو بھی کھڑا کرے تو میں اس کو بھی ووٹ دوں گا ، اس قسم کی باتیں فتنے کی علامت ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جے یوآئی نیازی فتنے پر آنکھیں بند کرکے نہیں بیٹھ سکتی۔ مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ علماء کی جماعت قرآن کریم کے دیئے گئے احکامات کو نظر انداز نہیں کرسکتی۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی مجموعی سیاست میں تمام مسالک کے علماء متفق ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ہماری جمہوریت کا تعین ہمارا آئین کرتا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ مملکت کی حکمرانی عوام کی تائید سے ہو لیکن طریقہ حکمرانی قرآن وسنت کی روشنی میں ہو۔

مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ قانون سازی کے حوالے سے حکومت کا بنیادی ہدف انتخابی اصلاحات اور نیب قوانین میں اصلاحات ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بیرون ملک موجود پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کا شوشہ چھوڑا گیا اس کے لئے کوئی مناسب طریقہ نہیں تھا اور اس میں نوے فیصد دھاندلی کا اندیشہ تھا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ہماری تجویز تھی کہ بیرون ملک پاکستانیوں کو مناسب نمائندگی دی جائے۔ انہوںنے کہاکہ افسر شاہی شرعی امور کو سنجیدہ لے،یہ ایک اسلامی ملک ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ نیب کی نظر میں ہر پاکستانی مجرم ہے، یہ مشرف کا تحفہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ نیب اپنے وجود سے تاحال کرپشن کے خلاف کام کر رہا ہے لیکن کوئی نتیجہ نہیں آیا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ کرپشن میں صرف سیاستدانوں کا نام آتا ہے،کارکن سیلاب میں متاثرہ افراد کی آگے بڑھ کر خدمت کریں ،حکومتوں کا انتظار نہ کریں۔ انہوںنے کہاکہ سلمان رشدی کے ساتھ جو ہوا وہ امت مسلمہ کا رد عمل ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ سلمان رشدی کے خلاف سب سے پہلے آواز ہم نے 1988 میں اٹھائی۔ انہوںنے کہاکہ نیازی بتائے سلمان رشدی پر امریکہ میں ہونے والے حملے کو یہاں بلا جواز قرار دینا کس کے اشارے پر ہے ؟ ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں