حرا مانی

حرا مانی کے انگریزی بولنے کا انداز ‘برٹش ایشین’ کا نیا ورژن قرار

لندن (گلف آن لائن)اداکارہ و گلوکارہ حرا مانی کو برطانوی نشریاتی ادارے’بی بی سی ایشین نیٹ ورک’ کے دیے گئے انٹرویو کی کلپ وائرل ہونے کے بعد تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور لوگ ان کے انگریزی بولنے کے انداز پر برہم دکھائی دیے۔حرا مانی ان دنوں شوہر کے ہمراہ برطانیہ میں موجود ہیں، جہاں انہوں نے یوم آزادی پر ہونے والی ایک تقریب میں پرفارمنس بھی کی تھی اور اس کی ویڈیوز بھی وائرل ہونے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

اب انہوں نے وہاں ‘بی بی سی برمنگھم’ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی کلپس شیئر کیں جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئیں اور لوگوں نے ان کے انگریزی بولنے کے انداز پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے پاکستانی نڑاد نورین خان کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی تھی، جس میں انہوں نے انگریزی سے زیادہ اردو میں بات کی۔حرا مانی نے پوڈکاسٹ کی کلپس اپنے انسٹاگرام اکائونٹ پر شیئر کیں، جس میں نے برطانوی انگریزی لہجے کے انداز میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے میزبان کو بتایا کہ ان کا ملک ایشیا میں ہے اور ان کے زیادہ فالوورز ہندی اور اردو بولتے اور سمجھتے ہیں، اس لیے وہ اردو میں زیادہ بات کرتی ہیں۔

پروگرام میں انہوں نے منفرد انگریزی لہجے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ تو انگریزی بولنا چاہتی ہیں مگر چوں کہ ان کا تعلق ایشیائی ملک سے ہے، جہاں ہندو اور اردو بولی اور سمجھی جاتی ہے، اس لیے وہ اپنے مداحوں سے جڑنے کے لیے اردو بولتی ہیں۔پروگرام میں انہوں نے منفرد انداز میں انگریزی بولنے سمیت انگریزی کے لہجے میں اردو بھی بولی اور ساتھ ہی میزبان نوریں خان کی انگریزی لہجے میں بولی گئی اردو کی تعریفیں بھی کیں۔پوڈکاسٹ کے دوران ان کے شوہر نے بھی شرکت کی اور انہوں نے بھی وہاں اردو میں بات کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں