میاں زاہد حسین

اسحاق ڈار کی آمد کے بعد روپیہ مسلسل مضبوط ہو رہا ، تنقید بلا جواز ہے،میاں زاہد حسین

کراچی (گلف آن لائن)نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے اہم رہنماؤں کے مابین معاشی امور پر اختلافات سے عوام کا اعتماد اور کاروباری برادری کا مورال متاثر ہو رہا ہے۔ اہم رہنما اپنے اختلافات مل بیٹھ کربات چیت سے حل کریں اور اختلاف رائے کے لئے عوامی فورمز کا استعمال نہ کریں۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمعٰیل نے سخت فیصلے کر کے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا مگر مہنگائی کی وجہ سے انکی اپنی پارٹی کے چوٹی کے رہنما ان پر مسلسل تنقید کرتے رہے جس سے اندرون و بیرون ملک منفی پیغام گیا۔ اب اسحاق ڈار کے وزیر خزانہ بننے کے بعد مفتاح اسمعٰیل نے انکے فیصلوں پر تنقید شروع کر دی ہے جو افسوسناک ہے۔ حملے اور جوابی حملے کی سیاست سے ملک میں سرمایہ کاری کا ماحول بہتر نہیں ہو گا بلکہ خراب ہی ہو گا۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ اس وقت ملکی معیشت تباہ ہو چکی ہے، سیلاب اور مہنگائی سے کروڑوں افراد خط غربت سے نیچے جا چکے ہیں، زر مبادلہ کے ذخائر کی صورتحال تشویشناک ہے، ادارے زبردست شکست و ریخت کا شکار ہیں، قوم کو تقسیم کیا جا چکا ہے اور سیاسی طالع آزما ہر مسئلہ سے لاتعلق ہو کر اقتدار کے لئے ملک و قوم کا مستقبل داؤ پر لگانے میں مصروف ہیں۔ ان حالات میں برسر اقتدار پارٹی کو اتحاد واتفاق کی جتنی ضرورت آج ہے کبھی نہ تھی۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی میں کمی پر سابق وزیر خزانہ کی جانب سے تنقید کی کوئی ضرورت نہی تھی، اگر پٹرول سستا کرنا آئی ایم ایف سے معاہدے کی خلاف ورزی ہے تو یہ عالمی ادارے اور وزیر خزانہ کا مسئلہ ہے اور کسی دوسرے کو اس میں مداخلت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

اسحاق ڈار نے مشکل حالات اور وسائل نہ ہونے کے باوجود عوام کو کچھ ریلیف دے کر کوئی ظلم یا جرم نہی کیا ہے، انھوں نے ڈالر کو نکیل ڈال رکھی ہے، انکی آمد کے بعد آٹھ دنوں میں روپے کی قیمت میں ڈالر کے مقابلے میں سولہ روپے کا اضافہ ہو چکا ہے، جس کے اثرات سے مہنگائی کا زور جلد ٹوٹ جائے گا۔ کرنسی مافیا کی نیندیں حرام ہو چکی ہیں اور وہ اپنے بچاؤ کے لئے ہا تھ پیر مار رہے ہیں۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ مفتاح اسماعیل کی قابلیت پر کسی کو شک نہیں ہے مگراختلاف رائے کو د شمنی نہ بنایا جائے تو بہتر رہے گا کیونکہ موجودہ حکومت میں اسے برداشت کرنے کی سکت موجود نہیں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں