وزیراعظم شہباز شریف

عمران خان نے پاکستان کی عزت کو دنیا کے سامنے خاک میں ملا دیا، وزیر اعظم

ڈیرہ اسماعیل خان(نمائندہ خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کی عزت کو دنیا کے سامنے خاک میں ملا دیا،پاکستان کے وزیراعظم کو جو تحفہ ملتا تھا وہ عوام کےلئے ہوتا تھا،ان کی طرف سے دن رات الزام تراشی کی جاتی ہے،تحفے کو بیچ کر جیب میں پیسے ڈالنے سے بڑی پاکستان کی بے توقیری نہیں ہوسکتی،چین جیسے دوست ملک کو عمران خان نے ناراض کر دیا تھا ،برادر ممالک ہم سے ناراض ہوگئے تھے،

خیبرپختوانخوا میں گورننس کی جو غلطیاں تھیں وہ سب نے دیکھیں،سیلاب سے تباہی کے اثرات اب بھی پورے پاکستان میں موجود ہیں، پہاڑی علاقوں میں آج بھی لوگ شدید سردی میں ٹھٹھر رہے ہیں،وفاقی حکومت نے 90ارب خرچ کرکے فی خاندان 25ہزار امداد دی،دوست ممالک سمیت دیگر ممالک نے بھی سیلاب متاثرین کیلئے امداددی،تباہی بہت بڑی ہے جتنے بھی وسائل جھونک دیں ، وہ کم ہیں،وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت کے ساتھ ملکر سیلاب متاثرین کی مدد کی،ڈیرہ اسماعیل خان سمیت جنوبی خیبر پختوانخوا کےلئے ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ چند ماہ قبل ان علاقوں کا دورہ کیا تو ہر طرف پانی نظر آیا،متاثرین نے سیلاب اور بارشوں کے باعث بے پناہ تباہی کا سامنا کیا،نوشہرہ، چارسدہ، کالام اور دیگر مقامات پر ہزاروں افراد جانوں سے گئے،سوات کے علاقے میں زیادہ تر تباہی وہاں موجود عوام کی غلط منصوبہ بندی کے باعث ہوئی، دریا کے پیٹ میں گھر اور ہوٹل تعمیر کیے گئے تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بدقسمتی سے موسمی آفت کا شکار ہے،ہمیں اللہ کے حضور سر جھکا کر دعا مانگنی چاہیے کہ اس مصیبت سے جلد نکالے،مخلوط حکومت اور صوبوں کے ساتھ سیلاب متاثرین کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،ترقیاتی کاموں کا جو آغاز کیا گیا اس میں مولانا فضل الرحمان کی ذاتی دلچسپی کا عمل دخل ہے،مولانا فضل الرحمان کو دن رات کاوش پر مبارکباد دیتا ہو ں،پاکستان کی موٹرویز کو ایک لڑی میں پرو دیا گیا ہے،پشاور سے کراچی تک موٹر ویز کا مسلم لیگ (ن )کے قائد میاںنواز شریف کا خواب مکمل اور شرمندہ تعبیر ہوگا۔ شہباز شریف نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان تاژوب سی پیک مغربی روٹ کا حصہ ہے جس کا2017ءمیں منصوبہ بن چکا تھا،2018ءمیں جو حکومت آئی اس نے منصوبے کو سردخانے میں ڈال دیا،2018ءکے بعد ترقی رک گئی تھی،سابق وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کی عزت کو دنیا کے سامنے خاک میں ملا دیا،پاکستان کے وزیراعظم کو جو تحفہ ملتا تھا وہ عوام کےلئے ہوتا تھا،ان کی طرف سے دن رات الزام تراشی کی جاتی ہے،تحفے کو بیچ کر جیب میں پیسے ڈالنے سے بڑی پاکستان کی بے توقیری نہیں ہوسکتی،دوست ممالک نے محبت بڑھانے کیلئے تحفے دیئے تو عمران خان نے اس کا جنازہ نکال دیا،چین جیسے دوست ملک کو عمران خان نے اتنا ناراض کر دیا تھا کہ آپ پریشان ہوجائیں گے،برادر ممالک ہم سے ناراض ہوگئے تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ چین کے دورے پر گیا تو چینی صدر اور وزیراعظم نے بہت عزت دی،دورہ چین پر چینی حکام کے چہروں سے محبت جھلک رہی تھی،11اپریل کو حلف اٹھایا تو احسا س نہیں تھا کہ ملکی معیشت اتنی زیادہ تباہ ہو چکی ہے،پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب تھا،مخلوط حکومت نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچالیا،سیلاب نے پاکستان کو 30ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا،پاکستان کا خزانہ خالی تھا ، 88ارب ہم نے اپنی جیب سے متاثرین کے حوالے کئے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ روس یوکرین جنگ میں تیل کی قیمتوں کو آسمانوں تک پہنچایا،تیل یا گیس آسان یا کم قیمتوں پر حاصل کرنا پاکستان کےلئے محال ہے،پاکستان کے 22کروڑ عوام کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں،آپ کا خادم ، مخلوط حکومت اور ادارے پاکستان کو مشکل سے نکالیں گے،صرف نعروں سے نہیں بلکہ محنت سے مشکل وقت کو دور کیا جائے گا،مغربی روٹ پر پچھلی حکومت نے ایک اینٹ تک نہیں رکھی تھی،یہ مٹی زرخیز ہے ذرا نم ہو تو یہ زمین غلہ اگلے گی،عوام کو فیصلہ کرنا ہے کہ ووٹ گھڑی بیچنے والے کو دینا ہے یا ان کو جو خدمت کرتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 10سال سے زائد صوبے پر حکومت کرنے والوں کو ترقی و خوشحالی سے کوئی سروکار نہیں ہے،ڈیم سمیت منصوبوں کی تکمیل کےلئے ہمیں ایمانداری سے کوشش کرنی چاہیے،ڈی آئی خان میں نئے ایئرپورٹ کی مبارکباد دیتا ہوں،پرانے ایئرپورٹ پر پانی کھڑا ہوتا ہے وہاں پیسہ لگانا برباد کرنے کے برابر ہے،ڈی آئی خان ایئرپورٹ کے قریب انڈسٹریل اسٹیٹ کی تجویز دی ہے،چند دنوں سے دہشتگردی کے واقعات دوبارہ سر اٹھا رہے ہیں،بنوں میں جو واقعہ ہوا وہ انتہائی دلخراش تھا،آرمی کے اسپیشل کمانڈوز نے مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے دہشتگردوں کے عزائم کو ناکام بنایا،پاک فوج کے کامیاب آپریشن پر ان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،دہشتگردی کے واقعات میں جام شہادت نوش کرنے والوں کی قربانیوں کو تاقیامت یاد رکھا جائے گا،اگلے دو یا تین روز میں دہشتگردی سے نمٹنے کےلئے ایک اجلاس بلایا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں