رمیز راجہ

عامر کی شمولیت سلیکشن پر تھی ، کیا حارث ،شاہین ، وسیم جیسے کھلاڑی کو باہر بٹھا دیتا؟’رمیز راجہ

لاہور(گلف آن لائن) پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین رمیز راجہ نے نے کہا ہے کہ محمد عامر کی ٹیم میں شمولیت سلیکشن پر تھی میرے ہاتھ میں کچھ نہیں ، کیا عامر کے لئے حارث ،شاہین ، وسیم جیسے کھلاڑی کو باہر بٹھا دیتا ۔ایک انٹرویو کے دوران میزبان نے رمیز راجہ سے سوال کیا کہ عامر جیسے کھلاڑیوں کو آپ نے اپنے دور میں نہیں کھلایا جس کے جواب میں رمیز راجا کا کہنا تھا کہ عامر کی ٹیم میں شمولت سلیکشن پر ہے، میرے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے، اگر عامر کو شامل کریں تو کیا شاہین کو 12واں کھلاڑی بنا دیں یا پھر عامر کے لیے حارث رئوف یا وسیم جونیئر کو باہر بٹھا دیں، ہمارے یہ فاسٹ بولرز 20، 20اور 21، 21سال کے ہیں جن کا فوکس کرکٹ کی طرف پر ہے نہ کہ سیاسی یا پھر ٹوئٹ کرنے کی طرف، یہ نوجوان لڑکے صرف کرکٹ کی طرف دھیان دیتے ہیں۔

اپنے دور میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی پرفامنس پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں کمرشل ایکسیلنس کے طور پر ایک سال میں 5ارب روپے کے قریب کرکٹ بورڈ میں جمع ہوا، وائٹ بال میں ہم نے ناقابل یقین پرفرمانس دکھائیں، ہم نے ایشیا کپ کا فائنل کھیلا جو بھارت نے نہیں کھیلا، بھارت کی بلین ڈالر انڈسٹری پیچھے ہٹ گئی، ان کے ہاں توڑ پھوڑ ہوئی، بھارت نے اپنے چیف سلیکٹر سمیت سلیکشن کمیٹی فارغ کردی، بھارت نے اپنا کپتان بدل دیا کیونکہ انہیں ہضم نہیں ہوا کہ پاکستان ان سے آگے کیسے نکل گیا۔اپنی برطرفی پر بات کرتے ہوئے رمیز راجہ نے کہا کہ جس دن مجھے برطرف کیا گیا میں اس دن آفس ہی نہ جا سکا، ان لوگوں نے ایسے حملہ کیا جیسے آیف آئی اے کا چھاپہ پڑگیا ہو، میری اپنے آفس میں بھائی کی تصویر ہے، ورلڈکپ کی جرسی ہے یہ وہ چیزیں ہیں جن سے میرا جذباتی لگائو ہے، میں نے یہ چیزیں واپس مانگی تو ان کا کہنا تھا کہ ہم آپ کو واپس کرتے ہیں جو کہ ابھی تک نہیں کی گئیں۔

دوران شو میزبان نے سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ سے سوال کیا کہ پی سی بی چیئرمین کی تنخواہ کیا ہے؟ ۔جس پر رمیز راجا کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی سی بی کوئی تنخواہ نہیں لیتا جس پر میزبان نے سوال کیا کہ کچھ perks تھے؟ ۔جس پر چیئرمین پی سی بی نے کا کہنا تھا کہ ہاں یہ کہہ سکتا ہوں کہ چیئرمین شپ میں گالیاں بہت ملتی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں