فٹبال

کھیلوں کی دنیا میں سال 2022 فٹبال کے نام رہا

لاہور ( گلف آن لائن ) کھیلوں کی دنیا میں سال 2022 فٹبال کے نام رہا،کھلاڑیوں کے دوسرے کلبز میں تبادلے ہوں یا نئے ریکارڈز، یا پھر ہوں تنازعات، یہ سال متعدد وجوہات کی بنیاد پر مختلف رہا۔ اس سال کلب فٹبال میں تو ہلچل دیکھنے میں آئی لیکن ساتھ فیفا ورلڈ کپ 2022 کے انعقاد کے سبب یہ سال کھیلوں کی دنیا میں فٹبال کے نام رہا۔کھلاڑیوں کے دوسرے کلبز میں تبادلے ہوں یا نئے ریکارڈز، یا پھر ہوں تنازعات، یہ سال متعدد وجوہات کی بنیاد پر مختلف رہا۔ تو آئیے نظر ڈالتے ہیں کہ اس سال فٹبال کی دنیا میں کیا کچھ ہوا۔اس سال کا سب سے اہم ایونٹ فیفا ورلڈ کپ 2022 تھا جو 4 سال بعد قطر کی میزبانی میں منعقد ہوا۔ عموما یہ ہوتا ہے کہ فیفا ورلڈ کپ موسمِ گرما میں کھیلا جاتا ہے جب تمام لیگز اختتام کو پہنچ جاتی ہیں اور نیا سیزن شروع ہونے میں وقفہ ہوتا ہے لیکن اس بار قطرکے موسم کی وجہ سے یہ عالمی کپ موسمِ سرما میں کھیلا گیا ہے، جس کے سبب تمام لیگز کے شیڈول کو تبدیل کرنا پڑا حالانکہ ان دنوں لیگ مقابلے اپنے عروج پر ہوتے ہیں۔ایک اور اہم عنصر یہ بھی ہے کہ چونکہ لیگز کے نئے سیزن شروع ہونے میں وقت ہوتا ہے اس لیے موسمِ گرما کی ٹرانسفر ونڈو (اس کی وضاحت نیچے کی گئی ہے)کھلنے سے پہلے ہی عالمی کپ میں بہترین کھیل پیش کرنے والے کھلاڑیوں سے معاہدہ کرنے کے لیے کلبز کے پاس موقع ہوتا ہے لیکن اس بار ٹرانسفر ونڈو پہلے ہی بند ہوچکی ہے یوں کلبز کو عالمی کپ کی کارکردگی کی بنیاد پر معاہدے موسمِ سرما کی ٹرانسفر ونڈو میں کرنے ہوں گے۔

عالمی کپ 2022 کے گروپ مرحلے کے میچ کافی اعصاب شکن اور دلچسپ رہے۔ سب سے پہلے عالمی کپ کی دوڑ سے میزبان قطر باہر ہوا۔ جرمنی، ڈنمارک، بیلجیئم اور یوروگوئے جیسی بڑی ٹیمیں گروپ مرحلے میں ہی ایونٹ سے باہر ہوگئیں۔رائونڈ آف 16 کے مقابلے بھی دلچسپ ہوئے جس میں ٹورنامنٹ میں شاندار کھیل پیش کرنے والی جاپان اور جنوبی کوریا کی ٹیمیں عالمی کپ کی دوڑ سے باہر ہوئیں۔ اسی مرحلے میں اسپین، امریکا، سنیگال، پولینڈ اور سویٹزرلینڈ کے عالمی کپ سفر کا بھی خاتمہ ہوا۔ اب مرحلہ تھا کوارٹر فائنل کا جس میں تمام ٹیمیں ہی بہترین کھیل پیش کرکے آئیں تھیں۔ اس مرحلے میں برازیل، نیدرلینڈز، پرتگال اور انگلینڈ بھی ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئے۔سیمی فائنل مقابلوں میں ارجنٹینا، کروشیا، فرانس اور مراکش کی ٹیمیں پہنچیں اور ہم نے نہایت دلچسپ سیمی فائنل مقابلے دیکھے۔فرانس کی ٹیم نے لگاتار اپنا دوسرا عالمی کپ فائنل کھیلا جبکہ فائنل میں اس کے مدِمقابل ارجنٹینا کی ٹیم تھی۔ لیونل میسی کے پاس یہ آخری موقع تھا کہ وہ ٹرافی جیت کے فٹبال کی دنیا کے عظیم کھلاڑی بن جائیں اور انہوں نے اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھایا۔ انہوں نے پورے ٹورنامنٹ میں گولز اور اسسٹ کے ذریعے اپنی ٹیم کی کامیابی کے لیے کردار ادا کیا اور یہی وجہ سے کہ انہیں گولڈن بال سے نوازا گیا۔لیونل میسی کی ارجنٹینا دنیائے فٹبال کی نئی حکمران بن گئی جبکہ میسی نے اپنے عالمی کپ کیریئر کا آخری میچ کھیلا جس میں انہوں نے اپنے شاندار کیریئر کو عالمی کپ کی ٹرافی کے ساتھ مکمل کردیا۔ٹورنامنٹ کے بہترین نوجوان کھلاڑی کا ایوارڈ ارجنٹینا کے ایزو فرنینڈس کو دیا گیا۔

بہترین گول کیپر کا گولڈن گلو بھی ارجنٹینا کے ایمی مارٹینز کے حصے میں آیا۔ عالمی کپ 2022 میں سب سے زیادہ گولز اسکور کرنے پر گولڈن بوٹ کا ایوارڈ فرانس کے کیلن مباپے کو دیا گیا جبکہ ٹورنامنٹ میں مجموعی طور پر بہترین کارکردگی دکھانے والے لیونل میسی کو دوسری بار گولڈن بال سے نوازا گیا۔یوں عالمی کپ کے میلے کا اختتام بہت پرجوش انداز میں ہوا۔ قطر کے انتظامات نے لوگوں کے دل جیتے اور وہ ایسا ٹورنامنٹ منعقد کروانے میں کامیاب ہوئے جسے دنیا دہائیوں تک یاد رکھے گی۔اس پورے ٹورنامنٹ کی شہ سرخی مراکش کی ٹیم رہی جس نے اپنے غیر متوقع شاندار کھیل سے فٹبال کے حلقوں کو حیران کیا جبکہ سعودی عرب کے ہاتھوں ارجنٹینا کی اپ سیٹ بھی خوب چرچوں میں رہی۔قطر میں ہم جنس پرستی کے اظہار کی پابندی کے خلاف جرمنی کا ٹیم پر منہ پر ہاتھ رکھنا بھی اس عالمی کپ کے اہم لمحات میں سے ایک تھا۔ جبکہ نیدرلینڈز اور ارجنٹینا کے میچ میں ہونے والے تنازعات اور جھگڑے بھی اس ورلڈ کپ کی ایسی یادیں ہیں جو اگلے عالمی کپ میں ان دونوں ٹیموں کے ممکنہ مقابلے کو دلچسپ بنائیں گے۔اس عالمی کپ مقابلوں کے ذریعے دنیا نئے ٹیلنٹ سے بھی متعارف ہوئی جنہیں کلب میچوں میں کھیلتا دیکھنے میں مزا آئے گا۔ ان کھلاڑیوں میں مراکش کے ایمرابیٹ، پرتگال کے گونچالو راموس، انگلینڈ کے ساکا، ارجنٹینا کے اینزو فرنینڈز، نیدرلینڈز کے گورڈیول اور گھانا کے محمد قدوس شامل ہیں۔اس جنریشن کے متعدد بہترین فٹبالرز نے اپنے عالمی کپ کیریئر کو خیر باد کہا۔ سچ کہوں تو اگلا عالمی کپ ان ستاروں کے بغیر نامکمل سا لگے گا۔دنیائے فٹبال کے عظیم کھلاڑی لیونل میسی نے اپنا آخری ورلڈ کپ کھیلا اور ٹرافی اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوئے جبکہ ارجنٹینا کے ڈی مارییا نے بھی فائنل میں گول اسکور کرکے اپنے عالمی کیریئر کو خیرباد کہہ دیا۔

خیرباد کہنے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں لیونل میسی کے بعد دوسرا بڑا نام کرسٹیانو رونالڈو کا ہے۔کرسٹیانو رونالڈو کی ٹیم پرتگال کوارٹر فائنل میں مراکش کے ہاتھوں شکست کے بعد باہر ہوئی۔ اس عالمی کپ میں پرتگال کے لیے کرسٹیانو رونالڈو کی کارکردگی متاثر کن بھی نہ رہی جبکہ انہیں بینچ بھی کیا گیا۔ عالمی کپ سے باہر ہونے کے بعد رونالڈو ٹنل میں روتے ہوئے اندر گئے جس کی ویڈیو نے لاکھوں مداحوں کو افسردہ کیا۔ 2 بہترین کھلاڑیوں کے عالمی کپ کیریئر کا اختتام اتنا مختلف ہوگا، اس بات کا اندازہ ہرگز نہیں تھا۔آخری ورلڈ کپ کھیلنے والے دیگر اہم کھلاڑیوں میں پولینڈ کے رابرٹ لیونڈوسکی، یوروگوئے کے لوئس سواریز اور ایڈنسن کاوانی شامل ہیں۔ کروشیا کے لوکا موڈرچ کا بھی یہ آخری عالمی کپ تھا جس میں ان کی ٹیم نے تیسری پوزیشن حاصل کی جبکہ برازیل کے تھیاگو سلوا اور ڈینی ایلوس نے بھی عالمی کپ کو خیرباد کہہ دیا۔فرانس کے اسٹرائیکر اور اس سال کے بالون ڈی اور کے فاتح کریم بینزیما انجری کے باعث فرانس کے لیے ورلڈ کپ تو نہیں کھیل پائے لیکن انہوں نے عالمی کپ کے کیریئر کو خیرباد کہہ دیا۔ یہ اعلان انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں کیا۔بیلجیئم کے ایڈن ہیزارڈ، اسپین کے سرجیو بوسکیٹس اور جورڈی ایلبا بھی اس فہرست میں شامل ہیں جبکہ فرانس کے ٹاپ گول اسکورر اولیویئر جیروڈ کا بھی یہ آخری عالمی کپ تھا۔

جرمنی کے گروپ مرحلے سے باہر ہونے کے بعد تھومس مولر اور گول کیپر مینوئل نیور کے عالمی کپ کیریئر کا بھی اختتام ہوا۔دیگر کھلاڑیوں میں سویٹزرلینڈ کے شکیری اور پرتگال کے پے پے بھی شامل ہیں۔اگلے عالمی کپ 2026 میں ان تمام کھلاڑیوں کی کمی نہ صرف ان کی ٹیم محسوس کرے گی بلکہ شائقین بھی ان کھلاڑیوں کی میدان میں موجودگی کو شدت سے یاد کریں گے۔عالمی کپ چونکہ 4 سال میں منعقد ہوتا ہے اس لیے اس دوران کلب فٹبال کے سیزنز اپنے عروج پر ہوتے ہیں۔ تقریبا ہر ملک ہی اپنی لیگز منعقد کرتا ہے لیکن ان لیگز میں ہسپانوی لیگ لالیگا، برطانوی انگلش پریمیئر لیگ، فرانسیسی لیگ ون، جرمن لیگ بندسلیگا اور اطالوی لیگ سیری اے نمایاں ہیں۔دنیا بھر کے باصلاحیت کھلاڑی اپنے کلبز کے لیے بہترین کھیل پیش کرتے ہیں جن سے شائقین کافی محظوظ ہوتے ہیں۔ فٹبال کے سیزن 22-2021 میں کس لیگ میں کونسی ٹیمیں اور کھلاڑی کامیاب رہے، آئیے اس پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔20 ٹیموں کے ساتھ انگلش پریمیئر لیگ، یورپ کی سب سے بڑی انفرادی لیگ ہے۔ سیزن 22-2021 انگلش پریمیئر لیگ کا 30واں سیزن تھا۔ اس لیگ میں جو ٹیم سیزن کے اختتام پر ٹیبل کے ٹاپ پر موجود ہوتی ہے اسے لیگ کا فاتح قرار دیا جاتا ہے۔سیزن 22-2021 کی کامیاب ٹیم منیجر پیپ گورڈیالا کی مانچسٹر سٹی رہی۔ مانچسٹر سٹی اب تک 6 پریمیئر لیگ ٹائٹل اپنے نام کرچکی ہے۔ پیپ گورڈیالا کی موجودگی میں اس کلب نے دوسری بار پریمیئر لیگ ٹائٹل جیتا جبکہ مجموعی طور پر کلب نے گورڈیالا کے ساتھ 5 مختلف لیگ ٹائٹلز جیتے ہیں۔پریمیئر لیگ میں لیورپول نے سیزن کا اختتام دوسرے نمبر پر کیا جبکہ چیلسی کلب پوائٹنس کے اعتبار سے تیسرے نمبر پر رہا۔

اس بار مقابلے اس قدر دلچسپ تھے کہ لیورپول سے صرف ایک پوائنٹ کے فرق کی بنیاد پر مانچسٹر سٹی نے لیگ ٹائٹل جیتا۔لیورپول کے محمد صالح اور ٹوٹنہم کے سون ہیونگ من 23 گولز کے ساتھ پریمیئر لیگ کے ٹاپ گول اسکورر رہے جبکہ کرسٹیانو رونالڈو اپنے سابقہ کلب مانچسٹر یونائٹڈ کے لیے اس سیزن میں 18 گولز اسکور کرپائے۔ہسپانوی لیگ کے مقابلے نہایت دلچسپ ہوتے ہیں۔ 22-2021 میں کھیلا جانے والا سیزن لالیگا کا 91واں سیزن تھا۔ ہر لیگ کی طرح اس لیگ میں بھی سیزن کے اختتام پر جو ٹیم پوائنٹس ٹیبل پر سرِفہرست ہوتی ہے وہی لیگ ٹائٹل کی فاتح ہوتی ہے۔سیزن 22-2021 کی فاتح ٹیم ریال میڈریڈ 86 پوائنٹس کے ساتھ لالیگا میں سرِفہرست رہی جبکہ 73 پوائنٹس کے ساتھ بارسلونا دوسری پوزیشن پر رہی۔ دیگر بڑی ٹیمیں اتھلیٹیکو میڈرید اور سویلیا پوائٹنس ٹیبل پر تیسرے اور چوتھے نمبر پر رہیں۔27 گولز کے ساتھ ریال میڈریڈ کے اسٹرائیکر کریم بینزیما لالیگا کے ٹاپ گول اسکورر رہے۔سیزن 22-2021 میں سابق ہسپانوی اور بارسلونا کے کھلاڑی چاوی نے کلب کے منیجر کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔ اگرچہ بارسلونا کچھ میچوں میں اچھا کھیل پیش کرتے ہوئے لالیگا میں ریال میڈرڈ کو پیچھے چھوڑ کر ٹیبل پر اوپر پہنچ گئی تھی مگر پھر وہ اپنی پوزیشن برقرار نہیں رکھ سکی جبکہ رواں 23-2022 سیزن میں بارسلونا چیمپینئز لیگ کے گروپ مرحلے سے ہی باہر ہو چکی ہے۔فرانسیسی لیگ پر کلب پیرس سینٹ جرمین (پی ایس جی) کا راج برقرار رہا۔ پی ایس جی نے سیزن 22-2021 میں اپنا 10واں لیگ ٹائٹل جیتا۔ 86 پوائٹنس کے ساتھ پی ایس جی پہلے نمبر پر رہی جبکہ کلب مارشیئل کا دوسرا نمبر رہا۔لیگ ون میں کیلن مباپے نے سب کو اپنے سحر میں جکڑے رکھا۔ 28 گولز کے ساتھ وہ سیزن کے ٹاپ اسکورر رہے جبکہ وہ عالمی کپ 2022 کے ٹاپ اسکورر بھی رہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں