سینیٹ اجلاس

سینیٹ اجلاس میں آٹے بحران کی گونج، وفاقی حکومت نے آٹا بحران کا ذمہ دار صوبائی حکومتوں کو قراردے دیا

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)سینیٹ اجلاس میں آٹے بحران کی گونج، پی ڈی ایم حکومت نے آٹا بحران کا ذمہ دار صوبائی حکومتوں کو قراردے دیا،وفاقی حکومت پر ملبہ ڈالنے کے لیے آٹے کا بحران پیداکیاگیاہے ،جبکہ جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے انکشاف کیاکہ ذخیرہ اندوزاور سمگلرپارلیمنٹ میں بیٹھے ہوئے ہیں ۔

سینیٹ میں قائدحزب اختلاف سینیٹرڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہاکہ عمران خان اور عوام ایک پیج پر ہیں، پنجاب اور کے پی اسمبلی کو عام انتخابات کروانے کے لیے تحلیل کررہے ہیں ،منتخب حکومت ہی پاکستان کواس تباہی سے نکال سکتی ہے ،یہ اشتہاریوں کی حکومت ہے یہ ان کی کارکردگی سب کچھ اشتہاروں میں نظر آتی ہے ،سیلاب کے نام پر قرض اور دہشتگردی کے نام پر ڈالر لینے سے معیشت نہیں چلتی ہے بندرگاو¿ں پر کنٹینرپھس گئے پوری معیشت کا پہیا جام ہوگیاہے ،عمران خان اور اس کی ٹیم ایک جسم کی مانند ہے کٹ تو سکتا ہے علیحدہ نہیں ہوسکتا ۔

عمران خان پر دن کی روشنی میں گولیاں برسائی گئیں مگر وہ سیسہ پلائی دیوار بن گیا ہے۔چیئرمین سینیٹ نے سینیٹ کا اجلاس پیر کو دن 3بجے تک اجلاس ملتوی کردیا۔جمعہ کو سینیٹ کااجلاس چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدرات پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔سینیٹ میں قائدحزب اختلاف سینیٹرڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہاکہ کل پنجاب اسمبلی میں پاکستان کی سیاسی تاریخ کا بڑا دن تھا اور ثابت کیا کہ وقتی اقتدار کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی ہے ملکی مفاد کے لیے پنجاب اور کے پی کے اسمبلی کو تحلیل کررہے ہیں تاکہ عام انتخابات ہوں ۔ایک منتخب حکومت ہی پاکستان کو تباہی سے نکال سکتی ہے ۔ یہ اشتہاریوں کی حکومت ہے اور اشتہاروں میں نظر آتی ہے ان کی کارکردگی اشتہار میں نظر آتی ہے ۔2ارب روپے بجٹ میڈیا کے لیے بھی رکھا گیا ہے ۔

بھیک مانگنے کے لیے شاہی لشکر جنیوا گیا ۔حکومت ڈھول بجا رہی ہے کہ کامیابی ہوئی ہے اشتہار کہ رہاہے کہ الحمدللہ 9ارب سے زیادہ امداد ملی ہے اور دوسری طرف وزیر خزانہ کہے رہاہے کہ یہ امداد نہیں قرضہ ہے ۔سیلاب کے نام پر قرض اور دہشتگردی کے نام پر ڈالر لینے سے معیشت چلتی ہے تو یہ آپ کی ناسمجھی ہے ۔ ہم پی ڈی ایم حکومت کوالیکشن سے فرار نہیں ہونے دیں گے ہم آپ کو عوام کے سامنے لائیں گے ۔عمران خان نے اکیلے آپ کو شکست دی ۔بلدیاتی الیکشن اسلام آباد میں ہونے جارہے تھے یہ بھاگ گئے اب کراچی کے بلدیاتی الیکشن سے بھی بھاگ رہے ہیں یہ گلی محلوں کے الیکشن سے بھی بھاگ رہے ہیں یہ کیک بیک کے لیے اقتدار کے ساتھ چپکے ہوئے ہیں ۔آپ نے عوام کے ساتھ وہ کیا جو کوئی سوچ بھی نہیں سکتا ہے ۔

آپ نے ایک آٹے کی بوری کے لیے لوگوں کو مجبور کیا کہ وہ جان دیں ۔ بندگاو¿ں پر کنٹینر پھنس گئے ہیں ۔ پوری معیشت کا پہیا جام ہوگیا ہے ۔ ساڑھے 7لاکھ عوام کو بے روز گار کردیا ہے ۔16سو پولیس بھرتی کے لیے 30ہزار بچے اسلام آباد آئے ۔ ان کو امداد کے بجائے قرض ملتا ہے ۔ ہمیں سمجھ ہے آپ کیوں میدان سے بھاگ رہے ہیں ۔ منافع بخش انڈسٹریاں بند ہورہی ہیں ۔اور حل یہ ہے کہ 8بجے کاروبار بند کردیں اور اس سے لوگوں کی ہیداور کم ہوجائے گی ۔ زرداری صاحب پنجاب گئے مگر لوگ نہیں بکے عوام نے لوٹوں کی سیاست مسترد کردی ہے ۔پی ڈی ایم حکومت نے 11سو ارب روپے اپنے معاف کردیئے یہ قانون سازی کی ہے ۔اعظم سواتی کے ساتھ کیا ہوا ۔

اس کو بے لباس کیا ۔آپ نے اعظم سواتی کونہیں اس نظام اور پارلیمنٹ کو برہنہ کیا ہے ۔عمران خان اور اس کی ٹیم ایک جسم کی مانند ہے کٹ تو سکتا ہے علیحدہ نہیں ہوسکتا ہے ۔ عمران خان پر دن کی روشنی میں گولیاں برسائی گئیں مگر وہ سیسہ پلائی دیوار بن گیا ہے ۔ عمران خان کو راستے سے ہٹانے کے لیے پورا پلان ہورہاہے ۔ عمران خان پر توہین مذہب کا الزام لگایا گیا ۔انہوں نے عمران خان قاتلانہ حملہ کیا ڈی پی او جو اس سارے حملے کا حصہ ہے اس نے ملزم کا ویڈیو بیان جاری کردیا۔جے آئی ٹی نے کہاہے کہ قاتل ایک نہیں ایک سے زیادہ تھے اب دباﺅ ڈالا جارہاہے کہ حقائق کو مسخ کیا جارہاہے یہ ان کی سیاست ہے ۔عمران خان نے کہاکہ قانونی کارروائی کردوں گا تو توہین پولیس ہوجاتی ہے ۔

توہین الیکشن کمیشن کا الزام لگایا جاتا ہے ۔عمران خان امید کی کرن ہے ۔ان کی پالیسی ہے کہ عوام کو بے روز گار رکھو ،تعلیم سے محروم رکو تاکہ وہ سر نہ اٹھا سکے عمران خان نے دو پارٹی سسٹم کو تہس نہس کردیا عمران خان اور عوام ایک پیج پر ہیں ۔بڑے مقصد کے لیے عمران خان بڑی قربانی دے رہاہے ۔سینیٹر مشتاق احمد نے کے پی کے میں آٹا بحران کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ذخیرہ اندوز اور آٹے کے سمگلر پارلیمنٹ میں بیٹھے ہوئے ہیں ۔بجلی پہلے سے غائب تھی اب روٹی آٹا بھی عوام کو نہیں مل رہا خیبرپختونخوا میں آٹے کی مہنگائی سے بدترین بحران ہے ڈالر ڈار صاحب سے قابو نہیں آرہانہ فوڈ ہے نہ ایجوکیشن ہے نہ ہیلتھ ہے اس وقت عوام بالکل یتیم ہے آٹا چور مرغی چور کون ہے؟ آٹا افغانستان سمگل ہو رہا ہے،افغانستان آٹا کون سمگل کر رہا ہے؟

ذخیرہ اندوز اور آٹا اسمگلر ایوانوں میں بیٹھے ہوئے ہیںہمارا پاسپورٹ 109میں سے 106 نمبر پر ہے سیاست دان ارب پتی ہورہے ہیں اور غریب عوام کو آٹا نہیں مل رہا عوام کو آٹا چاہئے۔سینیٹر مولاناعبدالغفور حیدری نے کہاکہ چور آپ کی حکومت میں تھے چار سال آپ کی حکومت تھی درجنوں اسکینڈلز ہیں، ان کی کرپشن کی داستانیں پوری دنیا میں پھیلی ہوئی ہیںساڑھے تین سال میں ایک نوجوان بتائیں جس کو آپ نے نوکری دی؟بتائیں کون سا میگا پراجیکٹ لے کر آئے؟آج آپ جلسے کرتے ہیں ہمیں گالیاں دیتے ہیںساڑھے تین سال آپ نے گزارے، ہم نے جمہوری طریقے سے عمرانی حکومت کو زمین بوس کیا ہے یہ فتنہ ہمیشہ کے لئے ختم ہو گیا ہے ساڑھے تین سال آپ نے الزامات لگا لگا کر کوئی ثبوت لا نہیں سکے خیبرپختونخوا میں نو سال آپ نے حکومت کی ہے، نو سال میں صوبے کو مقروض بنا دیا ہے دوسروں پرتنقید کرنے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں۔سینیٹر روبینہ خالد نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں آٹے کا بحران ہے،اس وقت لوگ سڑکوں پر ہیں،خیبرپختونخوا میں ایک مصنوعی بحران پیدا کیا جارہا ہے اور کہا جارہا ہے کہ وفاقی حکومت اس کی ذمہ دار ہے، ہم بالکل ہر چیز کا حساب دیں گے اور ماضی میں حساب دیا بھی ہے، ہم نے عدالتوں کا سامنا کیا ہے، خیبرپختونخوا میں آٹے کے بحران پر کوئی ایکشن لیں۔

سینیٹر بہرہ مند تنگی نے کہاکہمیں نے عمران کو احسان فراموش نہیں کہا پرویز الہی نے عمران کو کہا تھا احسان فراموش نہ بنیں، جس دن سے نالائق نااہل کرپٹ وزیراعظم کو جمہوری طریقے سے نکالا اسی دن سے عمران اور اس کے ساتھی وہ کردار ادا کررہے ہیں جو مودی کرتا تھا،آج مودی کا کردار عمران اور ساتھی ادا کررہے ہیں، سینیٹر شہزاد وسیم اور پی ٹی آئی کے دیگر سینیٹرز کا بہرہ مند تنگی کے الفاظ پراعتراض کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہاکہ ایوان کا ماحول خراب نہ کریں،ایک دوسرے کے لیڈر کے بارے میں اچھے الفاظ استعمال کریں،سینیٹر حاجی ہدایت اللہ نے کہاکہ چینی تو اب یوٹیلیٹی اسٹورز پر ملتی نہیں، یوٹیلیٹی اسٹورز کا سنجیدہ مسئلہ ہے،لوگ غربت کی زندگی گزار رہے ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں