فواد چودھری

حکومت کی صرف یہ کوشش ہے عمران خان پر جو قاتلانہ حملہ ناکام ہوا اسے کامیابی میں کیسے بدلنا ہے’ فواد چوہدری

لاہور(گلف آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت کی صرف یہ کوشش ہے کہ عمران خان پر جو قاتلانہ حملہ ناکام ہوا اسے کامیابی میں کیسے بدلنا ہے ،حکومت کے تمام ادارے الیکشن نہ کرانے کے بہانے تراش رہے ہیں اس کا مطلب یہ ہوگا پورا آئین معطل ہو جائے گا،سپریم کورت کے احکامات کو ردی کی طرح بنایا جارہا ہے ، میں نے کابینہ میں کہا تھا نواز شریف کو باہر نہ جانے دیں انہیں بھی انٹر نیشنل اسٹیبلشمننٹ الطاف حسین کی طرح اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرے گی لیکن میری بات نہیں مانی گئی ، ملک پر اس وقت سسیلین مافیا قابض ہے ، ان سے جان چھڑانا اہم ہے وگرنہ پاکستان کا مستقبل خطرے میں ہے ۔

لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت نے رات بارہ بجے بائیس کروڑ عوام کی جیبوں پر ڈاکہ مارا ہے اور ڈیزل کی قیمت میں 13روپے اور پیٹرول کی قیمت میں 5روپے اضافہ کیا گیا ،یہ اضافہ مڈل کلاس جس کی پہلے ہی کمر ٹوٹ چکی ہے اس کو جیتے جی مارنے کی سازش ہے ، ایسے وقت میں جب دنیا میں پیٹرولیم کی قیمتیں کم ترین سطح پر ہیں اضافہ کیا گیا ،ہمارے دور میں پیٹرولیم کی قیمتیں 112روپے فی بیرل تھیں لیکن پیٹرول 145 روپے لیٹر مل رہا ہے آج 70ڈالر فی بیرل پر ہیں لیکن گیارہ ماہ میں ہمارے دور کے مقابلے میںدو گنا سے زیادہ اضافہ کیاگیا ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ان معاملات سے توجہ ہٹانے کے لئے عمران خان کی گرفتاری کا بہانہ بنائے ہوئے ہیں، حکومت کا گرفتاری کا صرف ایک مقصد ہے کہ توشہ خانہ میں نوازشریف ،زرداری اور ان کی فیملیوںنے جو جھاڑوں پھیرا ہے وہ زیر بحث نہ آئے، تیل کی قیمتوں پر بحث نہ ہو ،احتساب پر بحث نہ ہو اور پاکستان کے سکیورٹی مسائل پر بحث نہ ہو اس لئے وہ عمران خان کی گرفتاری پر توجہ مبذول کرا کے ان مسائل سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان مسائل کی وجہ سے بحیثیت ریاست ملک کمزور ہو رہا ہے، ہمارے اندر کی تقسیم میں بہت اضافہ ہو رہا ہے ہماری معیشت ،سیاست اور آئین بھی خطرے میںہے ، سب سے پہلے آئین میں جو انسانی حقوق دئیے گئے ہیں ، سیاسی حقوق معطل ہوئے اور اگر جس طریقے سے حکومت کے تمام ادارے الیکشن نہ کرانے کے بہانے تراش رہے ہیں اس کا مطلب یہ ہوگا پورا آئین معطل ہو جائے گا،سپریم کورت کے احکامات کو ردی کی طرح بنایا جارہا ہے ،ہائیکورٹ کے احکامات دل ہوتا ہے تو عملدرآمد ہو جاتا ہے اور اگر دل نہیں چاہتا تو نہیں ہوگا ۔دوسری طرف ایک مجسٹریٹ کے فیصلے پر پورا پاکستان جام ہو جاتا ہے ،

اسلام آباد پولیس کو ہیلی کاپٹر اور جہاز ایسے دئیے جاتے ہیں جیسے ٹیکسیاں ہیں، ڈی آئی جی آپریشنز کا حال دیکھیں آنسو گیس کا شیل جلا کر خود ہی بیہوش ہو کر گر گئے ، یہ حکومت کے رویے ہیں جنہوں نے پاکستان کو کمزور کیا ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ میں اہم مقدمات تھے ، سب سے پہلے حکومت نے زمان پارک میں جو آپریشن روکا تھا اس میں توسیع کر کے ریلیف دیا گیا ہے ،یہ ریلیف تحریک انصاف کے لئے نہیں لاہور کے شہریوں کے لئے تھا پاکستانیوں کے لئے تھا ، عدالت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ انتظامیہ کے لوگ ہم آپس میں بیٹھیں اور گفتگو کرکے آگے چلیں ، ہم انتظامیہ سے بات چیت کرنے کے لئے تیار ہیں ،لاہور کا جلسہ اور جو ریلیاں ہم معاملات بیگاڑنا چاہتے ہی نہیں ہے ۔

ہم تو چاہتے ہیں پاکستان کے اندر امن رہے اور پاکستان انتخابات کی طرف جا سکے ، ہم کیوں امن و امان کو خراب کرنا چاہیں گے ،ہم تو چاہتے ہیں انتخابات ہوں لوگ آئیں اور انہیںووٹ ڈالنے کا حق ملے، ہم انتظامیہ سے بات چیت کے لئے تیار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جب عمران خان اسلام آباد گئے وہاں چار عدالتوں میںپیش ہوگئے انہیں پانچویں عدالت میں پیش ہونے میں کیا مسئلہ ہو سکتا تھا ، لیکن ہمارے پاس مصدقہ اطلاعات تھیں کہ ایف ایٹ میں ان پر قاتلانہ حملہ ہونا ہے ،اس لئے ہم نے عدالت سے درخواست کی کہ جوڈیشل کمپلیکس میں حاضر ی لے لیں یا ہمیں ویڈیو لنک سے حاضری کرنے دیں ، یہ صرف حاضری کیلئے وارنٹ تھے وگرنہ ہمیں جانے میں کیا مسئلہ تھا ۔

انہوںنے کہا کہ اصل مقصد یہ ہے کہ حکومت جان بوجھ کر عمران خان کو سکیورٹی کو ایکسپوز کرتے ہیں تاکہ عمران خان پر پہلے جو قاتلانہ حملہ ناکام ہوا اسے کامیابی میں کیسے بدلنا ہے ، یہ احمق لوگوں پر مشتمل حکومت ہے اسے لوگوں اورنہ ریاستی مفادات کی پرواہ ہے یہ صرف اقتدار سے چمٹا رہنا چاہتے ہیں۔ ایک مجسٹریٹ کے وارنٹ کے لئے پوری ریاست اور ریاست کے وسائل مختص کر دئیے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ عدالت میں نواز شریف کے ملک سے فرار کے کیس میں فریق بننے کا کیس تھا، شہباز شریف نے انہیں پچاس روپے کے بانڈ پر فرار کرایا اور خود وزیر اعظم بن گئے ، اس میں شہباز شریف پوری طرح ملوث ہیں ، ہم نے کہا ہے کہ ہمیں پارٹی بنائیں تاکہ حقائق سامنے لا سکیں نواز شریف فرار کیسے ہوئے تھے کس کس نے فرار ہونے میں مدد دی تھی ،مریم نواز جو جلسوںمیں سب سے زیادہ تقریریں کرتی ہیں انہوں نے باہر بھیجنے میں مدد کی تھی، میں کابینہ میں واحد وزیر تھا جس نے مخالفت کی تھی ۔

میں نے کہا تھاکہ نواز شریف کو باہر نہیں چاہیے کیونکہ اسے انٹر نیشنل اسٹیبلشمننٹ اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرے گی جیسے الطاف حسین کو کیا جاتا تھا لیکن میری بات نہیں سنی گئیں ، اس کی بہت سی وجوہات تھیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کہتی ہے ہم لازمی پارٹی نہیںہے ، بائیس کروڑ لوگ اس کیس میں لازمی پارٹی ہیں ،اس کیس کا پاکستان کی ریاست سے تعلق ہے ، اگر عدالتیں ایسے کیسوں ایسے لیں گی تو ایسے ہی اربوں روپے باہر ٹرانسفر ہوتے رہیں گے اور پاکستان کے لوگ کبھی خوشحال نہیں ہوںگے، تیل اور بجلی کی قیمتیں کبھی نیچے نہیں آئیں گی ۔انہوںنے کہاکہ تمام فراڈیوں نے مل کر اپنا نام پی ڈی ایم رکھ لیا ہے ، یہ پاکستان میں کرپشن کرتے ہیں اورپیسے باہر وصول کرتے ہیں، حسن اور حسین نواز 16سال کی عمر میں اربوں پتی بن گئے ،مریم نواز جس نے شاید زندگی میں آٹھویں کاامتحان بھی خود نہیں دیا اور کسی کو بٹھا کر پاس کیا ہے وہ اس وقت اربوں پتی ہے ۔نواز شریف لندن میں جو کار استعمال کر رہے ہیں اس کی قیمت 33کروڑ روپے ہے ، یہ صرف پاکستان سے کماتے ہیں اور باہر چلے جاتے ہیں،یہ صرف بادشاہت کرنے پاکستان آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں کہا گیا کہ نیب کو یا وفاقی حکومت کو اپیل کرنی چاہیے تھی ، کیا نیب اس کیس میں اپیل کرے گا ۔ چیئرمین نیب نے عمران خان کو اور ہمں جھوٹے نوٹس دینے سے انکار کیا تو اسے گھر بھجوا دیا گیا ، انہوںنے اپنے منشی لگا لئے ہیں، ایف آئی اے کا ڈی جی گریڈ 22کا افسر ہے لیکن مریم نواز نے نام لے کر ٹوئٹ کیا فواد کے خلاف کارروائی کرو تو صبح اٹھتے ہی مجھے نوٹس آ گیا ، یہ سسیلین مافیا ہے جو پاکستان پر قابض ہے اس سے جان چھڑانا اہم ہوگا وگرنہ پاکستان کا مستقبل خطرے میں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم انتخابی جلسوں اور ریلیوں کے حوالے سے انتظامیہ سے طے کریں ،یہ کہا گیا ہے کہ اسلام آباد کورٹ کے فیصلے پر کیسے عملدرآمد ہونا ہے اس پر بات کریں ، عدالت نے کہا ہے ملک کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے ۔آئی جی کو بھی عمران خان کو فول پروف سکیورٹی سے متعلق کہا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوںکا واحد مقصد ملک کے بنیادی مسائل سے توجہ ہٹانا ہے، یہ چاہتے ہیں یہاں لاشیں گریں اورانتخابات رک جائیں ، یہ صرف ایک مقصد کے لئے سپریم کورٹ کے احکامات کو نہ مانتے ہوئے انتخابات نہیں ہونے دے رہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں